Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Sahih Bukhari Ahadith

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: Sahih Bukhari Ahadith



    حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ ـ هُوَ الْمَقْبُرِيُّ ـ عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَسْجِدِ، دَخَلَ رَجُلٌ عَلَى جَمَلٍ فَأَنَاخَهُ فِي الْمَسْجِدِ، ثُمَّ عَقَلَهُ، ثُمَّ قَالَ لَهُمْ أَيُّكُمْ مُحَمَّدٌ وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مُتَّكِئٌ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِمْ‏.‏ فَقُلْنَا هَذَا الرَّجُلُ الأَبْيَضُ الْمُتَّكِئُ‏.‏ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ ابْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ قَدْ أَجَبْتُكَ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ الرَّجُلُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنِّي سَائِلُكَ فَمُشَدِّدٌ عَلَيْكَ فِي الْمَسْأَلَةِ فَلاَ تَجِدْ عَلَىَّ فِي نَفْسِكَ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ سَلْ عَمَّا بَدَا لَكَ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ أَسْأَلُكَ بِرَبِّكَ وَرَبِّ مَنْ قَبْلَكَ، آللَّهُ أَرْسَلَكَ إِلَى النَّاسِ كُلِّهِمْ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ نَعَمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَنْشُدُكَ بِاللَّهِ، آللَّهُ أَمَرَكَ أَنْ نُصَلِّيَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ نَعَمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَنْشُدُكَ بِاللَّهِ، آللَّهُ أَمَرَكَ أَنْ نَصُومَ هَذَا الشَّهْرَ مِنَ السَّنَةِ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ نَعَمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَنْشُدُكَ بِاللَّهِ، آللَّهُ أَمَرَكَ أَنْ تَأْخُذَ هَذِهِ الصَّدَقَةَ مِنْ أَغْنِيَائِنَا فَتَقْسِمَهَا عَلَى فُقَرَائِنَا فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اللَّهُمَّ نَعَمْ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ الرَّجُلُ آمَنْتُ بِمَا جِئْتَ بِهِ، وَأَنَا رَسُولُ مَنْ وَرَائِي مِنْ قَوْمِي، وَأَنَا ضِمَامُ بْنُ ثَعْلَبَةَ أَخُو بَنِي سَعْدِ بْنِ بَكْرٍ‏.‏ رَوَاهُ مُوسَى وَعَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِهَذَا

    Narrated By Anas bin Malik : While we were sitting with the Prophet in the mosque, a man came riding on a camel. He made his camel kneel down in the mosque, tied its foreleg and then said: "Who amongst you is Muhammad?" At that time the Prophet was sitting amongst us (his companions) leaning on his arm. We replied, "This white man reclining on his arm." The an then addressed him, "O Son of 'Abdul Muttalib."

    The Prophet said, "I am here to answer your questions." The man said to the Prophet, "I want to ask you something and will be hard in questioning. So do not get angry." The Prophet said, "Ask whatever you want." The man said, "I ask you by your Lord, and the Lord of those who were before you, has Allah sent you as an Apostle to all the mankind?" The Prophet replied, "By Allah, yes." The man further said, "I ask you by Allah. Has Allah ordered you to offer five prayers in a day and night (24 hours).? He replied, "By Allah, Yes." The man further said, "I ask you by Allah! Has Allah ordered you to observe fasts during this month of the year (i.e. Ramadan)?" He replied, "By Allah, Yes." The man further said, "I ask you by Allah. Has Allah ordered you to take Zakat (obligatory charity) from our rich people and distribute it amongst our poor people?" The Prophet replied, "By Allah, yes." Thereupon that man said, "I have believed in all that with which you have been sent, and I have been sent by my people as a messenger, and I am Dimam bin Tha'laba from the brothers of Bani Sa'd bin Bakr."

    حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نبیﷺ کے ساتھ مسجد میں بیٹھے تھے کہ ایک شخص اونٹ پر سوار آیا، اور اونٹ کو مسجد میں باندھ کر پوچھنے لگا (بھائیو)محمدﷺ کون ہیں،نبیﷺ اس وقت لوگوں میں تکیہ لگائے تشریف فرما تھے، ہم نےکہا محمدﷺ یہ سفید رنگ کے بزرگ ہیں، جو تکیہ لگائے بیٹھے ہیں، تب وہ آپﷺ سے کہنے لگا اے عبدالمطلب کے بیٹے! آپﷺ نے فرمایا (کہہ ) میں سن رہا ہوں وہ کہنے لگا میں آپ سے چند سوالات کرنے آیا ہوں اور ذرا سختی سے سوال کروں گا آپ برا نہ مانیے گا، آپﷺ نے فرمایا ( ایسی کوئی بات نہیں) جو جی چاہیے پوچھو، اس نے پوچھا میں آپ کو آپ کے اللہ اور اگلے لوگوں کے اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں، کیا اللہ نے آپ کو(دنیا کے) سب لوگوں کی طرف رسول بنا کربھیجا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: جی ہاں! اُس نے کہا، میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں، کیا اللہ نے آپ کو رات دن میں پانچ نمازیں پڑھنے کا حکم دیا ہے؟ آپ ﷺ نےفرمایا: ہاں یا میرے اللہ۔ پھر کہنے لگا: میں آپ کو قسم دیتا ہوں کیا اللہ نے آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ سال بھر میں اس مہینہ (یعنی رمضان) میں روزے رکھو ؟ آپﷺ نے فرمایا: ہاں یا میرے اللہ، پھر کہنے لگا میں آپ کو قسم دیتا ہوں کیا اللہ نے آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ ہم میں سے جو مالدار لوگ ہیں ان سے زکاۃ لے کر غریبوں میں تقسیم کر دو؟ نبیﷺ نے فرمایا: ہاں یا میرے اللہ، تب وہ شخص کہنے لگا میں اس پیغام پر ایمان لایا جو آپﷺ اللہ تعالیٰ کی طرف سے لائے ہیں، میں اپنی قوم کا ایلچی ہوں ،میرا نام ضمام بن ثعلبہ ہے اور میرا تعلق بنو سعد بن بکر سے ہے ۔ اس حدیث کو (لیث کی طرح) موسی اور علی بن عبدالحمید نے سلیمان سے بواسطہ ثابت بروایت انس رضی اللہ عنہ نبیﷺ سے اسی طرح روایت کیا ہے۔

    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • #32
      Re: Sahih Bukhari Ahadith


      حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَعَثَ بِكِتَابِهِ رَجُلاً، وَأَمَرَهُ أَنْ يَدْفَعَهُ إِلَى عَظِيمِ الْبَحْرَيْنِ، فَدَفَعَهُ عَظِيمُ الْبَحْرَيْنِ إِلَى كِسْرَى، فَلَمَّا قَرَأَهُ مَزَّقَهُ‏.‏ فَحَسِبْتُ أَنَّ ابْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ فَدَعَا عَلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُمَزَّقُوا كُلَّ مُمَزَّقٍ

      Narrated By 'Abdullah bin Abbas : Once Allah's Apostle gave a letter to a person and ordered him to go and deliver it to the Governor of Bahrain. (He did so) and the Governor of Bahrain sent it to Chousroes, who read that letter and then tore it to pieces. (The sub-narrator (Ibn Shihab) thinks that Ibn Al-Musaiyab said that Allah's Apostle invoked Allah against them (saying), "May Allah tear them into pieces, and disperse them all totally.)"

      عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا ہےکہ رسول اللہﷺ نے ایک شخص (عبداللہ بن حذافہ) کے ذریعے حاکمِ بحرین(منذر بن ساوی) کو ایک خط روانہ فرمایا، اس نے وہ خط کسریٰ (پرویز) کو بھیج دیا اور جب کسریٰ نے آپﷺ کا خط پڑھا تو پھاڑ ڈالا۔ ابنِ شہاب نے کہا میں سمجھتا ہوں، ابنِ مسیب نے(اس کے بعد مجھے ) کہا رسول اللہﷺ نے ایران والوں پر بدعاء فرمائی کہ وہ بھی (چاک شدہ خط کی طرح) ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے جائیں۔


      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • #33
        Re: Sahih Bukhari Ahadith



        حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ كَتَبَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم كِتَابًا ـ أَوْ أَرَادَ أَنْ يَكْتُبَ ـ فَقِيلَ لَهُ إِنَّهُمْ لاَ يَقْرَءُونَ كِتَابًا إِلاَّ مَخْتُومًا‏.‏ فَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ نَقْشُهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ‏.‏ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِهِ فِي يَدِهِ‏.‏ فَقُلْتُ لِقَتَادَةَ مَنْ قَالَ نَقْشُهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ أَنَسٌ

        Narrated By Anas bin Malik : Once the Prophet wrote a letter or had an idea of writing a letter. The Prophet was told that they (rulers) would not read letters unless they were sealed. So the Prophet got a silver ring made with "Muhammad Allah's Apostle" engraved on it. As if I were just observing its white glitter in the hand of the Prophet.

        حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبیﷺ نے (کسی بادشاہ کے نام دعوتِ اسلام دینے کےلیے) ایک خط لکھا یا لکھنے کا ارادہ فرمایا تو لوگوں نے عرض کیا وہ لوگ صرف وہی خط پڑھتے ہیں جس پر مہر لگی ہو تو آپﷺ نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی، جس پر لکھا تھا۔محمدرسول اللہﷺ۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا گویا میں(آج بھی) اس کی سفیدی آپﷺ کے ہاتھ میں دیکھ رہا ہوں شعبہ نے کہا میں نے قتادہ سے پوچھا کون کہتا ہے کہ اس پر محمد رسول اللہ لکھا تھا ؟ انہوں نے کہا: انس رضی اللہ عنہ ۔

        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • #34
          Re: Sahih Bukhari Ahadith


          حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّ أَبَا مُرَّةَ، مَوْلَى عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ وَالنَّاسُ مَعَهُ، إِذْ أَقْبَلَ ثَلاَثَةُ نَفَرٍ، فَأَقْبَلَ اثْنَانِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَذَهَبَ وَاحِدٌ، قَالَ فَوَقَفَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَمَّا أَحَدُهُمَا فَرَأَى فُرْجَةً فِي الْحَلْقَةِ فَجَلَسَ فِيهَا، وَأَمَّا الآخَرُ فَجَلَسَ خَلْفَهُمْ، وَأَمَّا الثَّالِثُ فَأَدْبَرَ ذَاهِبًا، فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أَلاَ أُخْبِرُكُمْ عَنِ النَّفَرِ الثَّلاَثَةِ أَمَّا أَحَدُهُمْ فَأَوَى إِلَى اللَّهِ، فَآوَاهُ اللَّهُ، وَأَمَّا الآخَرُ فَاسْتَحْيَا، فَاسْتَحْيَا اللَّهُ مِنْهُ، وَأَمَّا الآخَرُ فَأَعْرَضَ، فَأَعْرَضَ اللَّهُ عَنْهُ"

          Narrated By Abu Waqid Al-Laithi : While Allah's Apostle was sitting in the mosque with some people, three men came. Two of them came in front of Allah's Apostle and the third one went away. The two persons kept on standing before Allah's Apostle for a while and then one of them found a place in the circle and sat there while the other sat behind the gathering, and the third one went away. When Allah's Apostle finished his preaching, he said, "Shall I tell you about these three persons? One of them be-took himself to Allah, so Allah took him into His grace and mercy and accommodated him, the second felt shy from Allah, so Allah sheltered Him in His mercy (and did not punish him), while the third turned his face from Allah and went away, so Allah turned His face from him likewise."

          ابو واقد لیثی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہﷺ مسجد میں لوگوں کےساتھ تشریف فرما تھے کہ تین آدمی آئے ان میں سے دو آپ ﷺ کے پاس پہنچ گئے اور ایک واپس پلٹ گیا، ابو واقد فرماتے ہیں کہ ان میں سے ایک نے حلقۂ درس میں تھوڑی سی جگہ دیکھی اور وہاں بیٹھ گیا ، دوسرا لوگوں کے پیچھے بیٹھ گیا اور تیسرا واپس پلٹ گیا، جب رسول اللہﷺ وعظ سے فارغ ہوئے تو فرمایا: کیا میں تمہیں تین آدمیوں کا حال نہ سناؤں؟ ان میں سے ایک نے اللہ کی پناہ لی تو اللہ نے اسے پناہ دے دی، دوسرے نے اللہ سے شرم محسوس کی تو اللہ نے بھی اس سے شرم کی(یعنی اسکے گناہ معاف فرما دیئے) اور تیسرے نے منہ موڑ لیا تو اللہ نے بھی اس سے منہ موڑ لیا۔

          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • #35
            Re: Sahih Bukhari Ahadith


            حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، ذَكَرَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَعَدَ عَلَى بَعِيرِهِ، وَأَمْسَكَ إِنْسَانٌ بِخِطَامِهِ ـ أَوْ بِزِمَامِهِ ـ قَالَ ‏"‏ أَىُّ يَوْمٍ هَذَا ‏"‏‏.‏ فَسَكَتْنَا حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ سِوَى اسْمِهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَلَيْسَ يَوْمَ النَّحْرِ ‏"‏‏.‏ قُلْنَا بَلَى‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَأَىُّ شَهْرٍ هَذَا ‏"‏‏.‏ فَسَكَتْنَا حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ أَلَيْسَ بِذِي الْحِجَّةِ ‏"‏‏.‏ قُلْنَا بَلَى‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ وَأَعْرَاضَكُمْ بَيْنَكُمْ حَرَامٌ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا، فِي شَهْرِكُمْ هَذَا، فِي بَلَدِكُمْ هَذَا‏.‏ لِيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ، فَإِنَّ الشَّاهِدَ عَسَى أَنْ يُبَلِّغَ مَنْ هُوَ أَوْعَى لَهُ مِنْهُ"

            Narrated By 'Abdur Rahman bin Abi Bakra's father : Once the Prophet was riding his camel and a man was holding its rein. The Prophet asked, "What is the day today?" We kept quiet, thinking that he might give that day another name. He said, "Isn't it the day of Nahr (slaughtering of the animals of sacrifice)" We replied, "Yes." He further asked, "Which month is this?" We again kept quiet, thinking that he might give it another name. Then he said, "Isn't it the month of Dhul-Hijja?" We replied, "Yes." He said, "Verily! Your blood, property and honour are sacred to one another (i.e. Muslims) like the sanctity of this day of yours, in this month of yours and in this city of yours. It is incumbent upon those who are present to inform those who are absent because those who are absent might comprehend (what I have said) better than the present audience."

            حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ (منیٰ میں دس ذی الحجہ کو) نبیﷺ اپنی اونٹنی پر سوار تھے اور ایک شخص آپﷺ کی اونٹنی کی نکیل یا لگام پکڑے کھڑا تھا، آپﷺ نے (لوگوں سے) فرمایا: یہ کونسا دن ہے؟ ہم سب خاموش رہے کہ شاید رسول اللہﷺ اس دن کاکوئی اور نام تجویز فرمائیں گے، پھر آپﷺ نے پوچھا کیا یہ یوم النحر (قربانی کا دن)نہیں؟ ہم نے عرض کیا جی ہاں! یہ یوم النحر ہے،پھر آپ ﷺ نے پوچھا یہ کون سا مہینہ ہے؟ ہم پھر خاموش رہے کہ شاید آپ اس کا کوئی اور نام تجویز فرمائیں گے، پھر آپ ﷺ نے فرمایا کیا یہ ذو الحجہ نہیں؟ ہم نے عرض کی جی ہاں یہ ذو الحجہ ہی ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: تو تمہارے خون ، تمہارے مال اور تمہاری آبروئیں ایک دوسرے پر اسی طرح سے حرام ہیں جس طرح اس دن ، اس مہینے اور اس شہر کی حرمت ہے، لہذا اے لوگو! ( میرا یہ پیغام) ان لوگوں تک پہنچا دو جو یہاں نہیں ہیں اس لیے کہ ممکن ہے وہ اس بات کو آپ سے زیادہ یاد رکھنے والے ہوں۔






            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • #36
              Re: Sahih Bukhari Ahadith

              حضور نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے ’’کلونجی ہر بیماری کا علاج ہے‘ سوائے موت کے‘‘ (بخاری و مسلم)
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment

              Working...
              X