عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی الله عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ واصحابیہ وسلم نے فرمایا..
" بیشک اللہ تعالی میری امت میں سے ایک شخص کو قیامت کے دن سب لوگوں کے سامنے لائے گا اور اس کے سامنے ننانویں رجسٹر کھولے گا.. جو کہ حد نگاہ تک پھیلے ہوئےہوں گے.. پھر اسے کہے گا..
" کیا اس میں سے تجھے کسی چیز کا انکار ہے کہ میرے کاتب جو کہ حافظ تھے.. انہوں نے تیرے ساتھ ظلم کیا ہو.. "
تو وہ شخص کہے گا.. " اے میرے رب نہیں.. "
تو اللہ تعالی اسے کہے گا.. " تیرے پاس کوئی عذر ہے.. "
تو وہ کہے گا.. " اے میرے رب کوئی نہیں ہے.. "
تو اللہ تعالی اسے کہے گا.. " کیوں نہیں.. ہمارے پاس تیری ایک نیکی ہے.. بیشک آج تجھ پر ظلم نہیں کیا جائے گا.. تو اس کے لۓ ایک پرچی نکالی جائے گی.. جس میں لکھا ہو گا میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالی کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں.. اور محمد صلی اللہ علیہ والہ واصحابیہ وسلم اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں.. تو اللہ تعالی اسے کہے گا.. وزن کے لۓ حاضر ہو جاؤ.. "
بندہ جواب دے گا.. " اے میرے رب ان رجسٹروں کے مقابلے میں اس پرچی کا کیا مقابلہ.. "
اللہ تعالی فرمائے گا.. " تجھ پر ظلم نہیں ہو گا.. نبی صلی اللہ علیہ والہ واصحابیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ رجسٹر ایک پلڑے میں اور وہ پرچی دوسرے پلڑے میں رکھی جائے گی.. تو رجسٹر بے وزن اور پرچی بھاری ہو جائے گی. تو اللہ تعالی کے نام سے کوئی بھی چیز بھاری نہیں ہو سکتی..!!
صحیح سنن ترمذی حدیث نمبر (2127)..
" بیشک اللہ تعالی میری امت میں سے ایک شخص کو قیامت کے دن سب لوگوں کے سامنے لائے گا اور اس کے سامنے ننانویں رجسٹر کھولے گا.. جو کہ حد نگاہ تک پھیلے ہوئےہوں گے.. پھر اسے کہے گا..
" کیا اس میں سے تجھے کسی چیز کا انکار ہے کہ میرے کاتب جو کہ حافظ تھے.. انہوں نے تیرے ساتھ ظلم کیا ہو.. "
تو وہ شخص کہے گا.. " اے میرے رب نہیں.. "
تو اللہ تعالی اسے کہے گا.. " تیرے پاس کوئی عذر ہے.. "
تو وہ کہے گا.. " اے میرے رب کوئی نہیں ہے.. "
تو اللہ تعالی اسے کہے گا.. " کیوں نہیں.. ہمارے پاس تیری ایک نیکی ہے.. بیشک آج تجھ پر ظلم نہیں کیا جائے گا.. تو اس کے لۓ ایک پرچی نکالی جائے گی.. جس میں لکھا ہو گا میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالی کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں.. اور محمد صلی اللہ علیہ والہ واصحابیہ وسلم اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں.. تو اللہ تعالی اسے کہے گا.. وزن کے لۓ حاضر ہو جاؤ.. "
بندہ جواب دے گا.. " اے میرے رب ان رجسٹروں کے مقابلے میں اس پرچی کا کیا مقابلہ.. "
اللہ تعالی فرمائے گا.. " تجھ پر ظلم نہیں ہو گا.. نبی صلی اللہ علیہ والہ واصحابیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ رجسٹر ایک پلڑے میں اور وہ پرچی دوسرے پلڑے میں رکھی جائے گی.. تو رجسٹر بے وزن اور پرچی بھاری ہو جائے گی. تو اللہ تعالی کے نام سے کوئی بھی چیز بھاری نہیں ہو سکتی..!!
صحیح سنن ترمذی حدیث نمبر (2127)..
Comment