امام مالک رحمہ اللہ
ابن وهب || " كنا عند مالك فذكرت السنة فقال مالك : " السنة سفينة نوح من ركبها نجا ومن تخلف عنها غرق "
[تاريخ بغداد للخطيب البغدادي 7 /336]
ابن وھب رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم مالک رحمہ اللہ کے پاس تھے سنت رسول
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر ہو ا تو فرمایا : سنت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مثال کشتی نوح علیہ السلام کے جیسی ہے
جو اِس میں بیٹھ گیا اُس نے نجات پائی اور جو نہ بیٹھ سکا وہ غرق ہو گیا
قال الإمام أحمد: " من علم طريق الحق سهل عليه سلوكه، ولا دليل على الطريق إلى الله إلا متابعة الرسول صلى الله عليه وسلم في أحواله وأقواله وأفعاله"
مدارج 2/486, مفتاح دار السعادة (1/165).
احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
جس کو راہ حق کا پتہ چل گیا اُس کے لیے راہِ حق پر چلنا آسان ہو جاتا ہے
اور راہِ حق کی جانکاری صرف اور صرف
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احوال ،اقوال اور افعاال کی اتباع سے ملتی ہے
ابن تيمية ||
قد جعل الله لأهل محبته علامتين: اتباع السنة، والجهاد في سبيل الله.
[العبودية]
شیخ الا سلام رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
اللہ مالک الملک نے اللہ والوں میں دو نشانیاں رکھی ہیں جس سے وہ پہچانے جاتے ہیں
1 ۔ اتباع سنت
2 ۔ اللہ کے راستے میں جہاد
قال الإمام ابن القیم ||
فلا يكون العبد متحققاً بـ: إياك نعبد إلا بأصلين: أحدهما متابعة الرسول والثاني: الإخلاص للمعبود.
[ تهذيب المدارج]
ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
بندے کا یہ دعوٰی کہ ہم ''تیری ہی عبادت کرتے ہیں'' اس دعوٰی کی تصدیق دو باتوں سے ممکن ہے
1۔ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع
2 ۔ اخلاص کے ساتھ معبود حقیقی کی عبادت
سهل بن عبد الله ||
النجاة في ثلاثة ...
أكل الحلال
أداء الفرائض
الاقتداء بالنبي صلي الله عليه وسلم
[تفسير القرطبي 2/ 208.]
سہل بن عبد اللہ رحمہ اللہ کہتے ہیں :
تین چیزوں میں نجات ہے
حلال کھانے میں
فرائض کی ادائیگی میں
رسول مقبول کی اتباع اور پیروی میں ۔
اللہ مالک الملک سنت کی اہمیت کو سمجھنے اس پر عمل کرنے اور اُسے دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے آمینa
ابن وهب || " كنا عند مالك فذكرت السنة فقال مالك : " السنة سفينة نوح من ركبها نجا ومن تخلف عنها غرق "
[تاريخ بغداد للخطيب البغدادي 7 /336]
ابن وھب رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم مالک رحمہ اللہ کے پاس تھے سنت رسول
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر ہو ا تو فرمایا : سنت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مثال کشتی نوح علیہ السلام کے جیسی ہے
جو اِس میں بیٹھ گیا اُس نے نجات پائی اور جو نہ بیٹھ سکا وہ غرق ہو گیا
قال الإمام أحمد: " من علم طريق الحق سهل عليه سلوكه، ولا دليل على الطريق إلى الله إلا متابعة الرسول صلى الله عليه وسلم في أحواله وأقواله وأفعاله"
مدارج 2/486, مفتاح دار السعادة (1/165).
احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
جس کو راہ حق کا پتہ چل گیا اُس کے لیے راہِ حق پر چلنا آسان ہو جاتا ہے
اور راہِ حق کی جانکاری صرف اور صرف
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احوال ،اقوال اور افعاال کی اتباع سے ملتی ہے
ابن تيمية ||
قد جعل الله لأهل محبته علامتين: اتباع السنة، والجهاد في سبيل الله.
[العبودية]
شیخ الا سلام رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
اللہ مالک الملک نے اللہ والوں میں دو نشانیاں رکھی ہیں جس سے وہ پہچانے جاتے ہیں
1 ۔ اتباع سنت
2 ۔ اللہ کے راستے میں جہاد
قال الإمام ابن القیم ||
فلا يكون العبد متحققاً بـ: إياك نعبد إلا بأصلين: أحدهما متابعة الرسول والثاني: الإخلاص للمعبود.
[ تهذيب المدارج]
ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
بندے کا یہ دعوٰی کہ ہم ''تیری ہی عبادت کرتے ہیں'' اس دعوٰی کی تصدیق دو باتوں سے ممکن ہے
1۔ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع
2 ۔ اخلاص کے ساتھ معبود حقیقی کی عبادت
سهل بن عبد الله ||
النجاة في ثلاثة ...
أكل الحلال
أداء الفرائض
الاقتداء بالنبي صلي الله عليه وسلم
[تفسير القرطبي 2/ 208.]
سہل بن عبد اللہ رحمہ اللہ کہتے ہیں :
تین چیزوں میں نجات ہے
حلال کھانے میں
فرائض کی ادائیگی میں
رسول مقبول کی اتباع اور پیروی میں ۔
اللہ مالک الملک سنت کی اہمیت کو سمجھنے اس پر عمل کرنے اور اُسے دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے آمینa