رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنت کی حفاظت کے سلسلے میں کیا اقدام کئے؟
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنت کی حفاظت کے سلسلے میں خصوصی توجہ دی جب بھی کوئی مسئلہ بیان فرماتے تو اس کو تین مرتبہ دہراتے یہاں تک کہ وہ مسئلہ سمجھ میں آجاتا۔(بخاری کتاب العلم )
ایک دفعہ عبدالقیس کا وفد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ نے انہیں امور دین کی تعلیم دینے کے بعد فرمایا اس کو یاد کرو اور اپنے پیچھے آنے والوں کو اس کی خبر دو(بخاری کتاب الایمان ) یقینا پیچھے آنے والوں سے مراد آنے والی نسلیں بھی ہیں ۔
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کو تشہد یوں سکھاتے جیسے قرآن کی سورت۔ (مسلم )
نو ہجری میں مدینہ میں بہت سے وفود آئے مالک بن حویرث نے بھی نو ہجری میں مدینہ منورہ میں قیام کرکے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عملی زندگی کا مشاہدہ کیااور ضروری تعلیم حاصل کی آپ نے ان سے فرمایا نماز ایسے پڑھنا جیسے مجھے پڑھتے دیکھتے ہو۔(بخاری )
حجۃ الوداع میں منیٰ کے مقام پر آپ نے خطبہ دیاسامعین کی تعداد سوالاکھ کے لگ بھگ تھی خطبہ کے اختتام پر آپ نے فرمایا :حاضر کو چاہیئے کہ غائب کو میری باتیں پہنچا دے اسلئے کہ شاید تم کسی ایسے شخص کوبیان کرسکو جو تم سے زیادہ اسکو محفوظ کرسکے۔(بخاری کتاب العلم ) یہ پیشین گوئی حرف بحرف پوری ہوئی محدثین نے صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کی بیان کردہ احادیث کو بالکل محفوظ کر لیا۔