Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

دعائے گنج العرش

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • دعائے گنج العرش

    دعائے گنج العرش





    بسم اﷲ سبحان اﷲ الملک القدوس ، لاَ اِلہٰ اِلاَّ اﷲ العزیزِ الجبَّار
    لاَ اِلہٰ اِلاَّ اﷲ سُبحَانَ الرَّؤُف الرَّحِیم ، لاَ اِلہٰ اِلاَّ اﷲ ُ سُبْحَانَ الغَفورِ لحَلِیم


    یہ دعا کافی طویل ہے یہاں نمونہ کے طور پر ابتدائی چند سطور نقل کی گئی ہیں تاکہ قارئین اس کے متن سے با خبر ہو جائیں۔ اس دعا میں بظاہر کوئی شرک والی بات نہیں ہے ۔ تمام کی تمام دعا اللہ کے مقدس ناموں پر اور اس کی تنزیہہ پر مبنی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے احباب بکثرت دعائے گنج العرش پڑھتے ہیں ۔ جب ان حضرات کو اس دعا کے پڑھنے سے روکا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ اس میں ایسی کونسی شرکیہ عبارت ہے کہ اسے نہ پڑھا جائے ؟

    شرکیہ عبارت سے بڑھ کر اس میں اللہ پر اور اس کے رسول ﷺ پر جو افتراء ہے وہ کسی ظلم عظیم سے کم نہیں ہے۔ یہ دعا نہ عرشِ معلی پر مکتوب ہے نہ جبرئیل علیہ السلام نے وہاں سے پڑھی اور نہ ہی اللہ کے حکم سے رسول اللہ ﷺ کو سکھائی۔ اللہ کا عرش نہ ہوا کوئی بلیک بورڈ یا نوٹس بورڈ ہو گیا کہ وہاں ہر چیز لکھ دی جاتی ہے۔ یہ اہل بدعت کا وطیرہ ہے کہ جب کسی چیز کو قرآن و حدیث سے ثابت نہیں کر سکتے تو اسے عرش پر لکھوا دیتے ہیں۔

    عامۃ المسلمین کو یہ بات جان رکھنی چاہیئے کہ جہاں صوفیاء اور دین فروش مولوی کسی شے کے عرش پر مکتوب ہونے کی بات کریں سمجھ لیں کہ یہ شے ضرور بالضرور بدعت ہے۔

    اللہ کے عرش کا خزانہ تو سورۃ الفاتحہ اور سورۃ البقرہ کی آخری آیات ہیں ۔ اس کے علاوہ کوئی دعا ، کوئی وظیفہ ، کوئی دورد ، عرش کا خزانہ نہیں۔ احادیث شریفہ میں سورۃ الفاتحہ اور سورۃ البقرہ کے علاوہ کسی اور شے کو عرش کا خزانہ نہیں بتایا گیا ہے لہذا اس دعا کا پڑھنا، لکھنا اور اس کی تلقین کرنا نہ صرف بدعت ہے بلکہ پیارے پیغمبر پر افتراء بھی ہے ۔



  • #2
    Re: دعائے گنج العرش

    subhan Allah jaza kallah

    Comment

    Working...
    X