مطلقہ عورت اپنے اوپر کسی ڈر کی وجہ سے اپنے گھر سے جا سکتی ہے۔
حدیث نمبر: 860
سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! میرے شوہر نے مجھے تین طلاق دیدی ہیں اور مجھے اپنے ساتھ سختی اور بدمزاجی کا خوف ہے، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ وہ کسی اور گھر میں چلی جائیں۔ (راوی نے کہا کہ) وہ دوسری جگہ چلی گئیں۔
سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! میرے شوہر نے مجھے تین طلاق دیدی ہیں اور مجھے اپنے ساتھ سختی اور بدمزاجی کا خوف ہے، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ وہ کسی اور گھر میں چلی جائیں۔ (راوی نے کہا کہ) وہ دوسری جگہ چلی گئیں۔
حدیث نمبر: 861
ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت قیس نے اس کو خبر دی کہ وہ ابوعمرو بن حفص بن مغیرہ کے نکاح میں تھیں اور ابوعمرو نے انہیں تین طلاقوں میں سے تیسری بھی دے دی۔ پھر وہ گمان کرتی تھی کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی تھی اور اس گھر سے نکلنے کے بارے میں فتویٰ پوچھا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کے پاس منتقل ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس مروان نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کیا کہ مطلقہ عورت (خاوند کے) گھر سے نکل سکتی ہے۔ اور عروہ نے کہا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی فاطمہ کی بات کا انکار کر دیا۔ (مطلقہ عورت اپنے خاوند کے گھر سے باہر نہ نکلے)
ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت قیس نے اس کو خبر دی کہ وہ ابوعمرو بن حفص بن مغیرہ کے نکاح میں تھیں اور ابوعمرو نے انہیں تین طلاقوں میں سے تیسری بھی دے دی۔ پھر وہ گمان کرتی تھی کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی تھی اور اس گھر سے نکلنے کے بارے میں فتویٰ پوچھا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کے پاس منتقل ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس مروان نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کیا کہ مطلقہ عورت (خاوند کے) گھر سے نکل سکتی ہے۔ اور عروہ نے کہا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی فاطمہ کی بات کا انکار کر دیا۔ (مطلقہ عورت اپنے خاوند کے گھر سے باہر نہ نکلے)
عدت کے مسائل مختصر صحیح مسلم
Comment