Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

نمازِ مغرب سے پہلے دو رکعتیں ایک سنت

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • نمازِ مغرب سے پہلے دو رکعتیں ایک سنت

    نمازِ مغرب سے پہلے دو رکعتیں
    ایک سنت


    سیدنا ابو سعید عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : صلّوا قبل صلاۃ المغرب ، قال فی الثّالثۃ : لمن شاء ، کراھیۃ أن یتّخذھا النّاس سنّۃ ۔
    ''نماز ِ مغرب سے پہلے (دو رکعتیں)پڑھو ،(ایسادو بار فرمایا )، تیسری بار فرمایا ، جو چاہے (پڑھے)، اس بات کو ناپسند کرتے ہوئے کہ کہیں لوگ اس (نماز ) کو (لازمی) سنت نہ بنا لیں۔''
    (صحیح بخاری : ١/١٥٧، ح : ١١٨٣، سنن ابی داو،د : ١٢٨١)
    حافظ ابنِ حجر رحمہ اللہ (٧٧٣۔٨٥٢ھ) لکھتے ہیں : لم یرد نفی استحبابھا لأن لا یمکن أن یأمر بما لا یستحبّ ، بل ھذا الحدیث من أقوی الأدلّۃ علی استحبابھا ۔
    ''(اس حدیث سے)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد مغرب سے پہلے دو رکعتوں کے استحباب کی نفی نہیں ، اس لیے کہ یہ ناممکن بات ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک چیز کے بارے میں حکم فرمائیں اور وہ (کم از کم) مستحب (بھی)نہ ہو ، بلکہ یہ حدیث تو مغرب سے پہلے دو رکعتوں کے استحباب پر قوی ترین دلیلوں میں سے ایک ہے ۔''
    (فتح الباری فی شرح صحیح البخاری : ٣/٦٠)

    سیدنا عبداللہ مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :
    انّ رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم صلّٰی قبل المغرب رکعتین ۔
    ''رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (خود) مغرب سے پہلے دو رکعتیں ادا فرمائیں ۔''
    (صحیح ابن حبان : ١٥٨٨، قیام اللیل للمروزی : ٦٤، وسندہ، صحیحٌ)
    اس روایت کے بارے میں علامہ مقریزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ھذا اسناد صحیح علی شرط مسلم ۔ ''یہ سند امام مسلم کی شرط پر صحیح ہے ۔''(اختصار قیام اللیل للمقریزی : ٦٤)
    اس کے باوجود بعض
    جاہلوں کا کہنا ہے :
    ''مغرب سے پہلے غالباً آپ نے خود توکوئی نماز نہیں پڑ ھی
    ۔''


    سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
    صلّیت الرّکعتین قبل المغرب علی عھد رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم ۔
    ''میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھیں ۔''
    (سنن ابی داو،د : ١/١٨٩، ح : ١٢٨٢، وسندہ، صحیح)


    قارئین کرام ! ان صحیح احادیث اور آثار ِ صحیحہ سے نما ز ِ مغرب سے پہلے دو رکعتوں کا استحباب ثابت ہوتا ہے ، رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں ان پر عمل ہونا چاہیے ، ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے :
    ( وما آتاکم الرّسول فخذوہ وما نھاکم عنہ فانتھوا ) (الحشر : ٧)
    '' جو تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دے دیں ، اسے پکڑ لو ، اور جس سے وہ منع فرما دیں ، اس سے رک جاؤ۔''
    جولوگ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس پیاری سنت سے منع کرتے ہیں، ان کو اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے اور آج سے ہی اس سنت پر عمل کرنا چاہیے ، سنت کی پیروی ہی محبت ِ رسول کی حقیقی علامت ہے

    مغرب سے پہلے دو نفل مستحب ہیں، کراہت پر کوئی دلیل نہیں ہے ، دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں سے محبت کرنے والا بنائے ۔ آمین !




    Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

  • #2
    Re: نمازِ مغرب سے پہلے دو رکعتیں ایک سنت

    mashaAllah

    Comment

    Working...
    X