Assalam O Alaikum WR WB....
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے رب العزت سے حکایت کرتے ہوئے فرمایا کہ کسی بندے نے گناہ کیا پھر عرض کیا۔ اے میرے رب میں نے گناہ کیا تو میرے گناہ کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کوئی اس کا پروردگار ہے جو گناہوں کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہوں پر گرفت بھی کرتا ہے۔ میں نے اپنے بندے کو بخش دیا۔
پھر جب تک اللہ کو منظور ہوا وہ بندہ ٹھہرا رہا۔ پھر دوبارہ گناہ کر بیٹھتا ہے تو عرض کرتا ہے اے میرے رب میں نے گناہ کیا تو میرے گناہ کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کوئی اس کا پروردگار ہے جو گناہوں کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہوں پر گرفت بھی کرتا ہے۔ میں نے اپنے بندے کو بخش دیا۔
پھر جب تک اللہ کو منظور ہوا وہ بندہ ٹھہرا رہا۔ پھر گناہ کر بیٹھتا ہے تو عرض کرتا ہے اے میرے رب میں نے گناہ کیا تو میرے گناہ کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کوئی اس کا پروردگار ہے جو گناہوں کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہوں پر گرفت بھی کرتا ہے۔ تو جو چاہے کر، میں نے تجھے بخش دیا۔
صحیح بخاری و مسلم، متفق علیہ۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث قدسی نقل کرتے ہیں کہ اللہ تعالٰی نے فرمایا، اے ابن آدم تو جب تک مجھے پکارتا رہے گا اور مجھ سے مغفرت کی امید رکھے گا میں تجھے معاف کرتا رہوں گا۔ خواہ تیرے گناہ آسمان کے کناروں تک ہی پہنچ جائیں تب بھی اگر تو مجھ سے مغفرت مانگے گا تو میں تجھے معاف کر دوں گا اور مجھے کوئی پرواہ نہیں۔ اے ابن آدم اگر تو زمین کے برابر بھی گناہ کرنے کے بعد مجھ سے اس حالت میں ملے کہ تو نے شرک نہ کیا ہو تو میں تجھے اتنی ہی مغفرت عطا کروں گا۔
صحیح ترمذی۔
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے رب العزت سے حکایت کرتے ہوئے فرمایا کہ کسی بندے نے گناہ کیا پھر عرض کیا۔ اے میرے رب میں نے گناہ کیا تو میرے گناہ کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کوئی اس کا پروردگار ہے جو گناہوں کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہوں پر گرفت بھی کرتا ہے۔ میں نے اپنے بندے کو بخش دیا۔
پھر جب تک اللہ کو منظور ہوا وہ بندہ ٹھہرا رہا۔ پھر دوبارہ گناہ کر بیٹھتا ہے تو عرض کرتا ہے اے میرے رب میں نے گناہ کیا تو میرے گناہ کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کوئی اس کا پروردگار ہے جو گناہوں کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہوں پر گرفت بھی کرتا ہے۔ میں نے اپنے بندے کو بخش دیا۔
پھر جب تک اللہ کو منظور ہوا وہ بندہ ٹھہرا رہا۔ پھر گناہ کر بیٹھتا ہے تو عرض کرتا ہے اے میرے رب میں نے گناہ کیا تو میرے گناہ کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کوئی اس کا پروردگار ہے جو گناہوں کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہوں پر گرفت بھی کرتا ہے۔ تو جو چاہے کر، میں نے تجھے بخش دیا۔
صحیح بخاری و مسلم، متفق علیہ۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث قدسی نقل کرتے ہیں کہ اللہ تعالٰی نے فرمایا، اے ابن آدم تو جب تک مجھے پکارتا رہے گا اور مجھ سے مغفرت کی امید رکھے گا میں تجھے معاف کرتا رہوں گا۔ خواہ تیرے گناہ آسمان کے کناروں تک ہی پہنچ جائیں تب بھی اگر تو مجھ سے مغفرت مانگے گا تو میں تجھے معاف کر دوں گا اور مجھے کوئی پرواہ نہیں۔ اے ابن آدم اگر تو زمین کے برابر بھی گناہ کرنے کے بعد مجھ سے اس حالت میں ملے کہ تو نے شرک نہ کیا ہو تو میں تجھے اتنی ہی مغفرت عطا کروں گا۔
صحیح ترمذی۔
Comment