اسلام و علیکم
حضرت عابس بن ربیعہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر کو دیکھا کہ وہ حجرا سود کو چوم رہے ہیں اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہتے جاتے ہیں کہ میں جانتا ہوں کہ تو ایک پتھر ہے نہ تو فائدہ دے سکتا ہے نہ ہی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اگر میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے نہ دیکھا ہوتا تو میں بھی تجھے بوسہ نہ دیتا۔
(بخاری کتاب الحج باب ماذکر فی الحجر الاسود)
Comment