حدیث نمبر : 6000
حدثنا الحكم بن نافع، أخبرنا شعيب، عن الزهري، أخبرنا سعيد بن المسيب، أن أبا هريرة، قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول " جعل الله الرحمة مائة جزء، فأمسك عنده تسعة وتسعين جزءا، وأنزل في الأرض جزءا واحدا، فمن ذلك الجزء يتراحم الخلق، حتى ترفع الفرس حافرها عن ولدها خشية أن تصيبه ".
ہم سے حکم بن نافع نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، کہا ہم کو سعید بن مسیب نے خبر دی کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے رحمت کے سو حصے بنائے اور اپنے پاس ان مےںسے ننانوے حصے رکھے صرف ایک حصہ زمین پر اتارا اور اسی کی وجہ سے تم دیکھتے ہو کہ مخلوق ایک دوسرے پر رحم کرتی ہے ، یہاں تک کہ گھوڑی بھی اپنے بچہ کو اپنے سم نہیں لگنے دیتی بلکہ سموں کواٹھا لیتی ہے کہ کہیں اس سے اس بچہ کو تکلیف نہ پہنچے ۔
تشریح : گھوڑی کا اپنے بچہ پر اس درجہ رحم کرنا بھی قدرت کاایک کرشمہ ہے مگر کتنے لوگ دنیا میں ایسے ہیں کہ وہ رحم وکرم کرنا مطلق نہیں جانتے بلکہ ہر وقت ظلم پر اڑے رہتے ہیں ان کو یاد رکھنا چاہیے کہ جلدہی وہ اپنے مظالم کی سزابھگتیں گے قانون قدرت یہی ہے فقطع دابر القوم الذین ظلموا والحمد للہ رب العالمین ( الانعام : 45 )
حدثنا الحكم بن نافع، أخبرنا شعيب، عن الزهري، أخبرنا سعيد بن المسيب، أن أبا هريرة، قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول " جعل الله الرحمة مائة جزء، فأمسك عنده تسعة وتسعين جزءا، وأنزل في الأرض جزءا واحدا، فمن ذلك الجزء يتراحم الخلق، حتى ترفع الفرس حافرها عن ولدها خشية أن تصيبه ".
ہم سے حکم بن نافع نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، کہا ہم کو سعید بن مسیب نے خبر دی کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے رحمت کے سو حصے بنائے اور اپنے پاس ان مےںسے ننانوے حصے رکھے صرف ایک حصہ زمین پر اتارا اور اسی کی وجہ سے تم دیکھتے ہو کہ مخلوق ایک دوسرے پر رحم کرتی ہے ، یہاں تک کہ گھوڑی بھی اپنے بچہ کو اپنے سم نہیں لگنے دیتی بلکہ سموں کواٹھا لیتی ہے کہ کہیں اس سے اس بچہ کو تکلیف نہ پہنچے ۔
تشریح : گھوڑی کا اپنے بچہ پر اس درجہ رحم کرنا بھی قدرت کاایک کرشمہ ہے مگر کتنے لوگ دنیا میں ایسے ہیں کہ وہ رحم وکرم کرنا مطلق نہیں جانتے بلکہ ہر وقت ظلم پر اڑے رہتے ہیں ان کو یاد رکھنا چاہیے کہ جلدہی وہ اپنے مظالم کی سزابھگتیں گے قانون قدرت یہی ہے فقطع دابر القوم الذین ظلموا والحمد للہ رب العالمین ( الانعام : 45 )