" اور حضرت عبداللہ ابن عمر راوی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عید گاہ میں ذبح اور نحر کرتے تھے۔" (صحیح البخاری )
فائدہ:
بکری ، دنبہ بھیڑ ، گائے بھینس اور اونٹ یہ جانور خواہ نر ہوں یا مادہ ، ان کے علاوہ دوسرے جانور کی قربانی جائزنہیں ، اونٹ کے علاوہ بقیہ جانوروں کے حلال کرنے کو " ذبح" کہتے ہیں اور اونٹ کے حلال کرنے کو " نحر " کہتے ہیں نحر کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اونٹ کو کھڑا کر کے اس کے سینہ میں نیزہ مارا جاتا ہے جس سے وہ گر پڑ تا ہے۔ اگرچہ اونٹ کو ذبح کرنا بھی جائز ہے لیکن نحر افضل ہے۔
مشکوۃ شریف:جلد اول:حدیث نمبر 1408 مکررات 0
18 - قربانى کا بيان : (42)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدگاہ میں قربانی کرتے تھے
فائدہ:
بکری ، دنبہ بھیڑ ، گائے بھینس اور اونٹ یہ جانور خواہ نر ہوں یا مادہ ، ان کے علاوہ دوسرے جانور کی قربانی جائزنہیں ، اونٹ کے علاوہ بقیہ جانوروں کے حلال کرنے کو " ذبح" کہتے ہیں اور اونٹ کے حلال کرنے کو " نحر " کہتے ہیں نحر کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اونٹ کو کھڑا کر کے اس کے سینہ میں نیزہ مارا جاتا ہے جس سے وہ گر پڑ تا ہے۔ اگرچہ اونٹ کو ذبح کرنا بھی جائز ہے لیکن نحر افضل ہے۔
مشکوۃ شریف:جلد اول:حدیث نمبر 1408 مکررات 0
18 - قربانى کا بيان : (42)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدگاہ میں قربانی کرتے تھے
Comment