السلام علیکم و رحمت الله -
جیسا کہ ہم مسلمان جانتے ہیں کہ اس وقت "اسرائیل " طاقت کے نشے میں مست ہو کررمضان کے با برکت مہینے میں اپنے بے رحم شکنجے سے کمزور نہتے مسلمان مرد عورتوں اور بچوں کو کچل رہا ہے- اگرچہ مسلمان ایک بڑی عسکری قوت کے مالک ہیں لیکن اپنے بےغیرت اور بےحس حکمرانوں کے احکامات کی بدولت اسرائیل پر کوئی بڑی کروائی کرنے سے محروم ہیں- ایسی صورت میں قنوت نازلہ ایک بہترین ہتھیار ہے دشمنوں کی بربادی کےلئے -یہ عمل نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم سے ثابت ہے - جب ابھی مسلمانوں کی افرادی قوت اتنی نہیں تھی کہ وہ کفار سے مقابلہ کر پاتے - تو آپ صل اللہ علیہ و آ لہ وسلم نے قنوت نازلہ (جو حقیقت میں مسمانوں کے لئے رحمت کی دعا اور کفار کے لئے ایک بدعا تھی) آپ نے ایک مہینے تک ان -کے لئے فرمائی
طریقہ اِس کا یہ ہے کہ فرض نما زکی آخری رکعت میں رکوع کے بعد اِمام «سمع الله لمن حمده ربنا لك الحمد ... الخ» پڑھنے کے بعدبلند آواز سے دعاے قنوت پڑھے۔ اس کے ہر جملہ پرسکوت کرے اور مقتدی پیچھے پیچھے بآوازِ بلند آمین کہتے رہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام سے یہی طریقہ ثابت ہے جیسا کہ تفصیل آگے آرہی ہے۔
کس نماز میں قنوت نازلہ پڑھی جائے؟
مصیبت اور رنج و الم کی شدت اور ضعف کے پیش نظر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بعض نمازوں میں قنوت فرمائی ہے اور کبھی پانچوں نمازوں میں ۔ چنانچہ صحیح مسلم: ص ۲۳۷ میں ہے:وتر
"حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں، بخدا ! میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز (عملاً پڑھا کر) تمہارے ذہنوں کے قریب کرنا چاہتا ہوں۔ راوی کا بیان ہے کہ اس کے بعد حضرت ابوہریرہ نے نمازِ ظہر، عشاء اور فجر پڑھائی اور ان میں قنوتِ نازلہ پڑھتے تھے: «يَدْعُوْ لِلْمُوٴمِنِيْنَ وَيَلْعَنُ الْکُفَّارَ» (مسلم: ۶۷۶) جس میں اہل ایمان کے حق میں رحم و کرم کی دعا مانگتے اور کفار پر لعنت بھیجتے تھے۔ "
صحیح مسلم کے اسی صفحہ پر حضرت براء بن عازب سے مروی ہے کہ
"آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم صبح اور مغرب کی نماز میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔ " (مسلم: رقم ۶۷۹)حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ (صحیح سنن ابوداود : رقم ۱۲۸۰)"جب بنو سلیم کے چند قبائل رعل، ذکوان اور عصیہ نے ستر قاری صحابہ کرام کو دھوکے سے قتل کردیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کامہینہ بھر یہ معمول رہا کہ آپ لگاتار ظہر، عصر، مغرب، عشا اور فجر پانچوں نمازوں میں ہر نماز کی آخری رکعت میں سمع الله لمن حمده الخ کے بعد ان کے حق میں بددعا کرتے، ان پر لعنت بھیجتے اور صحابہ کرام رضوان الله اجعمین آپ کے پیچھے آمین آمین کہتے تھے۔ "
" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ آپ برابر ایک مہینہ تک نمازکی آخری رکعت میں رکوع کے بعد اور سجدہ کرنے سے پہلے ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور دیگر ستم رسیدہ کمزور مسلمانوں کے حق میں نجات کی دعا مانگتے اور کفار کے لئے سخت نِقمت کی جو یوسف علیہ السلام کے زمانہ کی سی قحط سالی کی صورت میں ہو، التجا کرتے۔" (صحیح مسلم: رقم:۶۷۵ /صحیح سنن ابوداود:رقم:۱۲۷۹
دعائے قنوت نازلہ:
اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ إِنَّکَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْکَ وَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ وَ لَا يَعِزُّ مَنْ عَادَيْتَ تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ وَ نَسْتَغْفِرُكَ وَ نَتُوبُ اِلَيكَ ؕ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَأَلِّفْ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ وَأَصْلِحْ ذَاتَ بَيْنِهِمْ وَانْصُرْهُمْ عَلیٰ عَدُوِّکَ وَعَدُوِّهِمْ ؕ اللَّهُمَّ الْعَنِ الكَفَرَةَ الَّذِينَ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِکَ وَيُكُذِّبُونَ رُسُلَکَ وَيُقَاتِلُونَ أَوْلِيَاءَکَ ؕ اللَّهُمَّ خَالِفْ بَيْنَ كَلِمَتِهِمْ وَزَلْزِلْ أَقْدَامَهُمْ وَشَتِّتْ شَمْلَهُمْ وَ فَرِّقْ جَمْعَهُمْ وَ خَرِّبْ بُیُوتَهُمْ وَ دَمِّرْ دِیَارَهُمْ وَ کَسِّرْ اَعْمَارَهُمْ وَ قَرِّبْ اٰجَالَهُمْ ؕ وَأَنْزِلْ بِهِمْ بَأْسَکَ الَّذِى لَا تَرُدُّهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ ؕ
اَللّٰهُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِی نُحُورِهِمْ وَ نَعُوذُبِکَ مَنْْ شُرُوْرِهِمْ ؕ اَللّٰهُمَّ لَا تُسَلِّطْ عَلَیْنَا مَنْ لَّا یَرْحَمُنَا ؕ اَللّٰهُمَّ اَعِزَّ الْاِسْلَامَ وَ الْمُسْلِمِینْ ؕ اَللّٰهُمَّ انْصُرِ الْاِسْلَامَ وَ الْمُسْلِمِینَ ؕ اَللّٰهُمَّ انْصُرْ عَسَاکِرَ الْمُسْلِمِینَ ؕ اَللّٰهُمَّ انْصُر جَمَاعَتَ الْمُوَحِّدِینَ وَاخْذُلِ الْکُفَّارَ وَالْمُشْرِکِینَ وَ اَهْلِکِ الْکُفَّارَ وَالْمُشْرِکِینَ وَصَلَّی اللّٰهُ عَلَی النَّبِیِّ ؕ
ترجمہ :
اے اللہ ! مجھے ہدایت عطا فرما ، ہدایت یافتہ لوگوں کی طرح اور مجھے عا فیت دے عافیت یافتہ لوگوں کی طرح اور مجھے دوست بنالے اپنے دوستوں کی طرح اور برکت عطا فرما اس میں جو تو نے مجھے عطا کیا اور مجھے اس شر سے بچا جو تو نے میرے لیے مقدر کیا ہے ، پس فیصلہ تو تیرے اختیار میں ہے اور تیرے حکم کے اوپر کوئی نہیں جا سکتا۔ بے شک جنہیں تو دوست بنا لے وہ کبھی ذلیل نہیں ہوتے اور جن سے تیری دشمنی ہے وہ کبھی عزت نہیں پاسکتے ۔ اے رب تو برکت والا ہے اور بلند تر ہے ۔ ہم تجھ سے گناہوں کی معافی چاہتے ہیں اور تیری طرف رجوع کرتے ہیں ۔
اے اللہ بخش دے تمام مومن مردوں کو اور مومن عورتوں کو اور مسلمان مردوں کو اور مسلمان عورتوں کو ۔ اے اللہ اہل ایمان کے دلوں میں الفت ڈال دے اور اُن کی آپس میں اصلاح فرما دے ۔ اے اللہ اہل ایمان کی مدد فرما اُن کے خلاف جو تیرے اور اِن کے دشمن ہیں ۔ اے اللہ ! اُن کافروں پر لعنت کر جو تیرے راستے سے روکتے ہیں اور تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں اور تیرے دوستوں کو قتل کرتے ہیں ۔ اے اللہ ! اُن کی باتوں میں اختلاف ڈال دے اور اُن کے قدموں کو ڈگمگا دے اور اُن کو پریشانیوں میں گھیر لے اور اُن کے گروہوں کو پارہ پارہ کر دے ، اُن کے گھروں کو برباد کر دے ، ان کی دیواروں کو توڑ ڈال اور ان کی عمارتوں کو گرا دے اور ان کی موت قریب کر دے اور اُن مجرم قوموں پر ایسا عذاب نازل فرما جو لوٹ کر نہ جائے ۔
اے اللہ ! ہم تجھے ان کے مقابل کرتے ہیں اور ہم اُن کے شر سے تیری پناہ چاہتے ہیں ۔ اے اللہ ہم پر ایسے لوگوں کو مسلط نہ فرمانا جو ہم پر رحم نہ کریں ۔ اے اللہ اسلام اور مسلمانوں کو عزت عطا فرما ۔ اے اللہ اسلام اور مسلمانوں کی مدد فرما ۔ اے اللہ مسلم لشکروں کی مدد فرما ۔ اے اللہ! موحدین کی جماعت کی مدد فرما ۔ اے اللہ کفار اور مشرکین کو ذلیل کر دے اور کفار اور مشرکین کو ہلاک کر دے ۔ اور رحمتیں نازل فرما نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ۔
الله ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرماے اورنادار مظلوم مسلمانوں کی مدد فرماے (آمین)
جیسا کہ ہم مسلمان جانتے ہیں کہ اس وقت "اسرائیل " طاقت کے نشے میں مست ہو کررمضان کے با برکت مہینے میں اپنے بے رحم شکنجے سے کمزور نہتے مسلمان مرد عورتوں اور بچوں کو کچل رہا ہے- اگرچہ مسلمان ایک بڑی عسکری قوت کے مالک ہیں لیکن اپنے بےغیرت اور بےحس حکمرانوں کے احکامات کی بدولت اسرائیل پر کوئی بڑی کروائی کرنے سے محروم ہیں- ایسی صورت میں قنوت نازلہ ایک بہترین ہتھیار ہے دشمنوں کی بربادی کےلئے -یہ عمل نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم سے ثابت ہے - جب ابھی مسلمانوں کی افرادی قوت اتنی نہیں تھی کہ وہ کفار سے مقابلہ کر پاتے - تو آپ صل اللہ علیہ و آ لہ وسلم نے قنوت نازلہ (جو حقیقت میں مسمانوں کے لئے رحمت کی دعا اور کفار کے لئے ایک بدعا تھی) آپ نے ایک مہینے تک ان -کے لئے فرمائی
طریقہ اِس کا یہ ہے کہ فرض نما زکی آخری رکعت میں رکوع کے بعد اِمام «سمع الله لمن حمده ربنا لك الحمد ... الخ» پڑھنے کے بعدبلند آواز سے دعاے قنوت پڑھے۔ اس کے ہر جملہ پرسکوت کرے اور مقتدی پیچھے پیچھے بآوازِ بلند آمین کہتے رہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام سے یہی طریقہ ثابت ہے جیسا کہ تفصیل آگے آرہی ہے۔
کس نماز میں قنوت نازلہ پڑھی جائے؟
مصیبت اور رنج و الم کی شدت اور ضعف کے پیش نظر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بعض نمازوں میں قنوت فرمائی ہے اور کبھی پانچوں نمازوں میں ۔ چنانچہ صحیح مسلم: ص ۲۳۷ میں ہے:وتر
"حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں، بخدا ! میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز (عملاً پڑھا کر) تمہارے ذہنوں کے قریب کرنا چاہتا ہوں۔ راوی کا بیان ہے کہ اس کے بعد حضرت ابوہریرہ نے نمازِ ظہر، عشاء اور فجر پڑھائی اور ان میں قنوتِ نازلہ پڑھتے تھے: «يَدْعُوْ لِلْمُوٴمِنِيْنَ وَيَلْعَنُ الْکُفَّارَ» (مسلم: ۶۷۶) جس میں اہل ایمان کے حق میں رحم و کرم کی دعا مانگتے اور کفار پر لعنت بھیجتے تھے۔ "
صحیح مسلم کے اسی صفحہ پر حضرت براء بن عازب سے مروی ہے کہ
"آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم صبح اور مغرب کی نماز میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔ " (مسلم: رقم ۶۷۹)حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ (صحیح سنن ابوداود : رقم ۱۲۸۰)"جب بنو سلیم کے چند قبائل رعل، ذکوان اور عصیہ نے ستر قاری صحابہ کرام کو دھوکے سے قتل کردیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کامہینہ بھر یہ معمول رہا کہ آپ لگاتار ظہر، عصر، مغرب، عشا اور فجر پانچوں نمازوں میں ہر نماز کی آخری رکعت میں سمع الله لمن حمده الخ کے بعد ان کے حق میں بددعا کرتے، ان پر لعنت بھیجتے اور صحابہ کرام رضوان الله اجعمین آپ کے پیچھے آمین آمین کہتے تھے۔ "
" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ آپ برابر ایک مہینہ تک نمازکی آخری رکعت میں رکوع کے بعد اور سجدہ کرنے سے پہلے ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور دیگر ستم رسیدہ کمزور مسلمانوں کے حق میں نجات کی دعا مانگتے اور کفار کے لئے سخت نِقمت کی جو یوسف علیہ السلام کے زمانہ کی سی قحط سالی کی صورت میں ہو، التجا کرتے۔" (صحیح مسلم: رقم:۶۷۵ /صحیح سنن ابوداود:رقم:۱۲۷۹
دعائے قنوت نازلہ:
اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ إِنَّکَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْکَ وَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ وَ لَا يَعِزُّ مَنْ عَادَيْتَ تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ وَ نَسْتَغْفِرُكَ وَ نَتُوبُ اِلَيكَ ؕ
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَأَلِّفْ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ وَأَصْلِحْ ذَاتَ بَيْنِهِمْ وَانْصُرْهُمْ عَلیٰ عَدُوِّکَ وَعَدُوِّهِمْ ؕ اللَّهُمَّ الْعَنِ الكَفَرَةَ الَّذِينَ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِکَ وَيُكُذِّبُونَ رُسُلَکَ وَيُقَاتِلُونَ أَوْلِيَاءَکَ ؕ اللَّهُمَّ خَالِفْ بَيْنَ كَلِمَتِهِمْ وَزَلْزِلْ أَقْدَامَهُمْ وَشَتِّتْ شَمْلَهُمْ وَ فَرِّقْ جَمْعَهُمْ وَ خَرِّبْ بُیُوتَهُمْ وَ دَمِّرْ دِیَارَهُمْ وَ کَسِّرْ اَعْمَارَهُمْ وَ قَرِّبْ اٰجَالَهُمْ ؕ وَأَنْزِلْ بِهِمْ بَأْسَکَ الَّذِى لَا تَرُدُّهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ ؕ
اَللّٰهُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِی نُحُورِهِمْ وَ نَعُوذُبِکَ مَنْْ شُرُوْرِهِمْ ؕ اَللّٰهُمَّ لَا تُسَلِّطْ عَلَیْنَا مَنْ لَّا یَرْحَمُنَا ؕ اَللّٰهُمَّ اَعِزَّ الْاِسْلَامَ وَ الْمُسْلِمِینْ ؕ اَللّٰهُمَّ انْصُرِ الْاِسْلَامَ وَ الْمُسْلِمِینَ ؕ اَللّٰهُمَّ انْصُرْ عَسَاکِرَ الْمُسْلِمِینَ ؕ اَللّٰهُمَّ انْصُر جَمَاعَتَ الْمُوَحِّدِینَ وَاخْذُلِ الْکُفَّارَ وَالْمُشْرِکِینَ وَ اَهْلِکِ الْکُفَّارَ وَالْمُشْرِکِینَ وَصَلَّی اللّٰهُ عَلَی النَّبِیِّ ؕ
ترجمہ :
اے اللہ ! مجھے ہدایت عطا فرما ، ہدایت یافتہ لوگوں کی طرح اور مجھے عا فیت دے عافیت یافتہ لوگوں کی طرح اور مجھے دوست بنالے اپنے دوستوں کی طرح اور برکت عطا فرما اس میں جو تو نے مجھے عطا کیا اور مجھے اس شر سے بچا جو تو نے میرے لیے مقدر کیا ہے ، پس فیصلہ تو تیرے اختیار میں ہے اور تیرے حکم کے اوپر کوئی نہیں جا سکتا۔ بے شک جنہیں تو دوست بنا لے وہ کبھی ذلیل نہیں ہوتے اور جن سے تیری دشمنی ہے وہ کبھی عزت نہیں پاسکتے ۔ اے رب تو برکت والا ہے اور بلند تر ہے ۔ ہم تجھ سے گناہوں کی معافی چاہتے ہیں اور تیری طرف رجوع کرتے ہیں ۔
اے اللہ بخش دے تمام مومن مردوں کو اور مومن عورتوں کو اور مسلمان مردوں کو اور مسلمان عورتوں کو ۔ اے اللہ اہل ایمان کے دلوں میں الفت ڈال دے اور اُن کی آپس میں اصلاح فرما دے ۔ اے اللہ اہل ایمان کی مدد فرما اُن کے خلاف جو تیرے اور اِن کے دشمن ہیں ۔ اے اللہ ! اُن کافروں پر لعنت کر جو تیرے راستے سے روکتے ہیں اور تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں اور تیرے دوستوں کو قتل کرتے ہیں ۔ اے اللہ ! اُن کی باتوں میں اختلاف ڈال دے اور اُن کے قدموں کو ڈگمگا دے اور اُن کو پریشانیوں میں گھیر لے اور اُن کے گروہوں کو پارہ پارہ کر دے ، اُن کے گھروں کو برباد کر دے ، ان کی دیواروں کو توڑ ڈال اور ان کی عمارتوں کو گرا دے اور ان کی موت قریب کر دے اور اُن مجرم قوموں پر ایسا عذاب نازل فرما جو لوٹ کر نہ جائے ۔
اے اللہ ! ہم تجھے ان کے مقابل کرتے ہیں اور ہم اُن کے شر سے تیری پناہ چاہتے ہیں ۔ اے اللہ ہم پر ایسے لوگوں کو مسلط نہ فرمانا جو ہم پر رحم نہ کریں ۔ اے اللہ اسلام اور مسلمانوں کو عزت عطا فرما ۔ اے اللہ اسلام اور مسلمانوں کی مدد فرما ۔ اے اللہ مسلم لشکروں کی مدد فرما ۔ اے اللہ! موحدین کی جماعت کی مدد فرما ۔ اے اللہ کفار اور مشرکین کو ذلیل کر دے اور کفار اور مشرکین کو ہلاک کر دے ۔ اور رحمتیں نازل فرما نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ۔
الله ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرماے اورنادار مظلوم مسلمانوں کی مدد فرماے (آمین)
Comment