ہم اردگردنظر دوڑائیں تو آپ کو انسان کی تخلیق کردہ بے شمار اشیاء نظر آئیں گئی ان میں آپ کو کوئی بھی تخلیق بے سبب یا بے فائدہ نظر نہیں آئے گئی کیونکہ جس انسان نے جو بھی تخلیق کی وہ کسی مفاد کے نقطہ نظر سے کی ۔ اب یہ دوسروں پر منحصر ہے وہ تخلیق ان کے لئے فائدہ مند ہے یا بے فائدہ مگر کوئی بھی تخلیق کار اپنے لئے بے فائدہ یا ایک حد تک دوسروں کے لئے بے فائدہ تخلیق نہیں کرے گا۔
یہی بات ہمارے مذہبی بھائی بڑے فخر سے بیان کرتے ہیں مگر وہ یہ بات کرتے ہوئے بھول جاتے ہیں جس خدا اور اس کی تخلیقات جس میں کائنات اور بشر سرفہرست ہیں کہ کائنات سائنس کی نظر میں تخلیق نہیں بلکہ خلا میں ہوتے ہوئے فلکیویشن کا نتیجہ ہے یہ فلکیوئیشن نینو سیکنڈ کے کھربویں حصے میں ہوتا ہے اور اسی رفتار سے ختم ہوجاتا ہے جس دیکھنے اور سمجھنے کے لئے سپر کمپیوٹر کی ضرورت ہوتی ہے بہرحال مذہبیوں کے نزدیک کائنات سے پہلے خدا تھا اور وہ سمجھتے ہیں سائنس میں کائنات سے پہلے خلا کا تصور ہے جبھی وہ یہ منطق پیش کرتے ہیں صفر جمع صفر
کا حاصل صفر ہوتا یعنی کچھ بھی نہیں جمع کچھ بھی نہیں کا حاصل کچھ بھی نہیں ہوتا تو اتنی بڑی کائنات کیسے اور کہاں سے وجود میں آگئی؟
اب سوال یہ اٹھتا ہے جب کچھ بھی نہیں جمع کچھ بھی نہیں تخلیق کرسکتی تو کچھ بھی نہیں نے خدا کو تخلیق کیا اس حساب سے خدا کچھ بھی نہیں ہوا
0*0=0 then 0=?
یہ منطق لاجک عقلمندوں کی ہے جو منطق پیش کرتے ہوئے بھول جاتے ہیں آخر انہیں بھی جواب دینا پڑے گا
اسی طرح ایک سوال جو شروع کی بات سے پیوستہ ہے کہ کوئی بھی تخلیق کار بے فائدہ تخلیق نہیں کرتا تو خدا کا تخلیقِ کائنات سے یا تخلیقِ بشر سے کیا مفاد وابستہ ہے یہاں
بھی اس سوال کا جواب ہمارے مذہبی بھائی یہ دیتے ہیں خدا کا اس کائنات یا بشر سے کوئی مفاد وابستہ نہی
کیا یہ انسان اور کائنات خدا کی بے فائدہ تخلیق ہے؟
اس کے جواب میں ہمارے مذہبی بھائی بڑا گہرا جواب دیتے یہ کائنات انسان کے لئے تخلیق کی گئی اتنی بڑی کائنات جس کی صرف ایک کہکشاں سے نکلنے کے لئے کروڑوں نسلیں چاہئے انسان کے لئے تخلیق کی گئی؟
عقلمندوں کو سلام
یہی بات ہمارے مذہبی بھائی بڑے فخر سے بیان کرتے ہیں مگر وہ یہ بات کرتے ہوئے بھول جاتے ہیں جس خدا اور اس کی تخلیقات جس میں کائنات اور بشر سرفہرست ہیں کہ کائنات سائنس کی نظر میں تخلیق نہیں بلکہ خلا میں ہوتے ہوئے فلکیویشن کا نتیجہ ہے یہ فلکیوئیشن نینو سیکنڈ کے کھربویں حصے میں ہوتا ہے اور اسی رفتار سے ختم ہوجاتا ہے جس دیکھنے اور سمجھنے کے لئے سپر کمپیوٹر کی ضرورت ہوتی ہے بہرحال مذہبیوں کے نزدیک کائنات سے پہلے خدا تھا اور وہ سمجھتے ہیں سائنس میں کائنات سے پہلے خلا کا تصور ہے جبھی وہ یہ منطق پیش کرتے ہیں صفر جمع صفر
کا حاصل صفر ہوتا یعنی کچھ بھی نہیں جمع کچھ بھی نہیں کا حاصل کچھ بھی نہیں ہوتا تو اتنی بڑی کائنات کیسے اور کہاں سے وجود میں آگئی؟
اب سوال یہ اٹھتا ہے جب کچھ بھی نہیں جمع کچھ بھی نہیں تخلیق کرسکتی تو کچھ بھی نہیں نے خدا کو تخلیق کیا اس حساب سے خدا کچھ بھی نہیں ہوا
0*0=0 then 0=?
یہ منطق لاجک عقلمندوں کی ہے جو منطق پیش کرتے ہوئے بھول جاتے ہیں آخر انہیں بھی جواب دینا پڑے گا
اسی طرح ایک سوال جو شروع کی بات سے پیوستہ ہے کہ کوئی بھی تخلیق کار بے فائدہ تخلیق نہیں کرتا تو خدا کا تخلیقِ کائنات سے یا تخلیقِ بشر سے کیا مفاد وابستہ ہے یہاں
بھی اس سوال کا جواب ہمارے مذہبی بھائی یہ دیتے ہیں خدا کا اس کائنات یا بشر سے کوئی مفاد وابستہ نہی
کیا یہ انسان اور کائنات خدا کی بے فائدہ تخلیق ہے؟
اس کے جواب میں ہمارے مذہبی بھائی بڑا گہرا جواب دیتے یہ کائنات انسان کے لئے تخلیق کی گئی اتنی بڑی کائنات جس کی صرف ایک کہکشاں سے نکلنے کے لئے کروڑوں نسلیں چاہئے انسان کے لئے تخلیق کی گئی؟
عقلمندوں کو سلام
Comment