ایک مرتبہ ایک مُسلمان عالم دین کی ایک عیسائی پادری سے نوک جھونک ھو رھی تھی.. موضوع گفتگو مذھب تھا.. دونوں ایک دوسرے پر بڑے شگفتہ اور مہذب انداز کی چوٹیں کر رھے تھے..
عیسائی پادری نے کہا.. " ایک بات تو بتائیے.. اگر ایک مسافر راستہ بھول جائے اور ایسی جگہ جا پہنچے جہاں ایک انسان سویا ھوا ھے اور ایک انسان بیٹھا ھوا جاگ رھا ھے تو مسافر راستہ کس سے پوچھے گا..؟ "
عیسائی پادری کا اشارہ رسول اللہ صلی الله علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف تھا..
مُسلمان عالم دین نے بڑے اطمینان سے جواب دیا.. " سوئے ھوئے آدمی کے پاس بیٹھا ھوا خود اس انتظار میں ھے کہ کب سویا ھوا انسان اٹھے اور اس سے راستہ پوچھے.. لہٰذا دوسرے مسافر کو وھیں بیٹھ کر انتظار کرنا چاھیے..!! "
پادری اس جواب پر لاجواب ھو گیا."
عیسائی پادری نے کہا.. " ایک بات تو بتائیے.. اگر ایک مسافر راستہ بھول جائے اور ایسی جگہ جا پہنچے جہاں ایک انسان سویا ھوا ھے اور ایک انسان بیٹھا ھوا جاگ رھا ھے تو مسافر راستہ کس سے پوچھے گا..؟ "
عیسائی پادری کا اشارہ رسول اللہ صلی الله علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف تھا..
مُسلمان عالم دین نے بڑے اطمینان سے جواب دیا.. " سوئے ھوئے آدمی کے پاس بیٹھا ھوا خود اس انتظار میں ھے کہ کب سویا ھوا انسان اٹھے اور اس سے راستہ پوچھے.. لہٰذا دوسرے مسافر کو وھیں بیٹھ کر انتظار کرنا چاھیے..!! "
پادری اس جواب پر لاجواب ھو گیا."
Comment