Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

عطائی شرک کا عقیدہ مشرکین مکہ کا تھا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • عطائی شرک کا عقیدہ مشرکین مکہ کا تھا


  • #2
    Re: عطائی شرک کا عقیدہ مشرکین مکہ کا تھا

    jazak Allah....


    Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

    Comment


    • #3
      Re: عطائی شرک کا عقیدہ مشرکین مکہ کا تھا

      انا للہ وانا الیہ راجعون معاذ اللہ ثمہ معاذ اللہ کس قدر جاہلانہ عبارت ہے نقل کفر کفر نہ باشد کہ " عطائی شرک " میں نے سنا تھا کہ وہابی جاہل ہوتے ہیں مگر یہ تو اجہل ہیں بھلا شرک جو ایک ظلم عظیم ہے اور مخلوق کا فعل ہونے کہ اعتبار سے مخلوق سے صدرو قبح ہے اس میں ذاتی اور عطائی کی تقیسم چہ معنی دارد ؟؟؟ کیونکہ اللہ صدرور قبح سے پاک ہے اور اس سے صدرو قبح محال ہے ۔۔۔
      ذاتی اور عطائی کی تقسیم تو خالق اور مخلوق کی صفات میں عقلی فرق کو روا رکھنے کے لیے بیان کی جاتی ہے یعنی اللہ جو خالق ہے اسکا وجود اور اسکی صفات وہ کسی کی عطا سے نہیں ہیں بلکہ وہ سب اسی سے ہیں اور اللہ کے علاوہ جو بھی اسکی مخلوق ہے وہ اپنے وجود اور صفات میں* محتاج خالق ہے اسکا وجود اور اسکی صفات اسی خالق کی عطا سے ہیں لہذا ذاتی اور عطائی کی یہ تقسیم بدیہی ٹھری اس کا انکار نہیں کرے گا مگر عقل کا اندھا ۔۔ جبکہ شرک کرنا گناہ کبیرہ ہے اور اس اعتبار سے مخلوق کا ہی خاصہ اور فعل ہے اول تو مخلوق کے خاصے اور فعل کی تقسیم خالق کی جانب کرنا ہی بداہتا باطل ہے ثانیا ایسا کرنے والا خالق کی توہین کررہا ہے اور یہ کہنا چاہ رہا ہے کہ خود اللہ بھی شرک کرتا ہے جو کہ اس کا ذاتی فعل ہے جبکہ اس کی مخلوق بھی شرک کرتی ہے جو کہ اسکا عطائی فعل ہے لاحول ولا قوۃ الا باللہ ۔ ۔ ۔ ۔ولٰکن الوہابیون قوم جاہلون
      ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

      Comment

      Working...
      X