یہ تو تمام دنیا کو معلوم ہے کہ آگے سے آگے بڑھنے کی دوڑ میں ہاتھ سب سے زیادہ کام کرتا ہے۔ قدرت نے ہاتھ کی ساخت بڑی مضبوط بنائی ہے۔ ایک ہاتھ میں انگلیاں لگادیں۔ چار انگلیوں اور پانچویں انگوٹھے کی بناوٹ میں چودہ چھوٹی چھوٹی ہڈیاں جوڑ کر رکھ دیں۔ ہتھیلی کے جوڑ کے میدان میں پانچ ہڈیاں کھڑی کردیں۔ ہتھیلی سے ہم چھوٹی موٹی کھردری‘ صاف شفاف‘ کانٹوں والی اور ملائم ہر چیز کو پکڑتے ہیں۔ اس ہتھیلی سے حلق تر کرنے کیلئے پیالے کا کام بھی لے سکتے ہیں۔ یہی ہاتھ پھر اڈوں‘ سمندروں اور ٹنوں وزنی پرندوں اور آبی جانوروں کے پرخچے اڑادیتا اور حضرت انسان کے تابع فرمان بنادیتا ہے جس ہاتھ نے اتنے سخت جان جوکھوں کے کام سرانجام دیئے ہیں اس کو طاقتور ہونا ضروری ہے۔ پرانے مسلمان طبیبوں نے ہمیں بتلایا ہے کہ جسم کے جس حصے کو برابر خون ملتا رہے گا بدن کا وہ حصہ زندہ اور طاقتور ہوتا جائے گا۔
ہمارے مہربان اللہ نے وضو میں تین دفعہ ہاتھ دھونے کا حکم اس لیے دیا کہ وافر پانی ہاتھوں پر گرنے سے وہاں کی قوت مدبرہ بدن اور حس بیدار ہو۔ جب ٹھنڈا پانی وہاں پڑے گا تو زیادہ سے زیادہ خون پانی کے جھٹکے کامقابلہ کرنے کیلئے وہاں آنا شروع ہوگا۔ خون ہی تو زندگی اور ہر کام کا روح رواں ہے۔ تین بار ہاتھوں کو غسل دینے سے ایک تو ان کی میل کچیل دور ہوگی دوسرے وہ خون کی آمد سے موٹے ہوں گے۔
انگلیوں کے پوروں سے نکلنے والی شعاعوں کے اثرات
صرف ایک وضو کے پیچھے کتنی حکمتیں اور برکتیں ہیں‘ کتنی شفا اور کتنی راحتیں ہیں۔ ہاتھوں کی دھلائی سے شروع ہونے والا یہ سادہ سا عمل اتنا سادہ ہرگز نہیں ہے جتنا دکھائی دیتا ہے‘ ہاتھوں کی مسلسل صفائی کے علاوہ اس عمل کے دوران انگلیوں کے پوروں میں سے نکلنے والی شعاعتیں ایک ایسا حلقہ بنالیتی ہیں جس کے نتیجے میں ہمارے اندر گردش کرنے والا برقی نظام تیزتر ہوجاتا ہے اور ان برقی شعاعوں کا ارتکاز ہاتھوں میں ہوجاتا ہے جس سے ہاتھ مضبوط اور انگلیاں لچکدار ہوجاتی ہیں۔
وضو اور ہاتھوں کی خوبصورتی
جب ہم وضو میںہاتھ دھوتے ہیں تو انگلیوں کے پوروں سے نکلنے والی شعاعیں ایک ایسا حلقہ بنالیتی ہیں کہ جس سے ہمارے اندر دوڑنے والا برقی نظام تیز ہوجاتا ہے اور برقی رو ہمارے ہاتھوں پر سمٹ آتی ہے اس عمل سے ہاتھ خوبصورت ہوتے ہیں اور صحیح طریقے سے وضو کرنے سے انگلیوں میں لچک پیدا ہوتی ہے۔
ہاتھ دھونے پر امریکی تحقیقات
ہاتھ دھونے سے تمام جراثیم اور گندگی دور ہوجاتی ہے اور اسلام نے ہمیں یہ حکم دیا ہے کہ ہم جب بھی پیشاب کریں یا کھانا کھائیں ہاتھ دھونے کا بہت زور دے کر کہا گیا ہے ہاتھوں کی صفائی سے انسان بہت سی پیٹ کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے اور یہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ اس سلسلے میں جدید سائنس یہ کہتی ہے کہ ہاتھوں میں ہی انسان کی صحت ہے کیونکہ ہر چیز اپنے ہاتھوں سے کھاتا ہے اور ہر کام اپنے ہاتھوں سے کرتا ہے۔ اس سلسلے میں ایک ریسرچ کی گئی ہے کہ امریکہ میں ایک دکاندار کی آئس کریم بنانے کی مشین تھی اور وہ آئس کریم بنانے کا کام اپنے ہاتھوں سے کرتا تھا جو لوگ اور بچے وہاں سے آئس کریم وغیرہ خریدتے تھے ان میں سے اکثر پیٹ کی بیماریوں کا شکار تھے جب ڈاکٹروں نے اس دکان کا مکمل معائنہ اور اس کے تمام دن کے آئس کریم بنانے کے عمل کو دیکھا تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ وہ دکاندار اپنے ہاتھوں کی صفائی نہیں کرتا تھا مثلاً جب بھی پیشاب وغیرہ کرتا تھا تو اپنے ہاتھوں کی صفائی نہیں کرتا تھا۔
ہمارے مہربان اللہ نے وضو میں تین دفعہ ہاتھ دھونے کا حکم اس لیے دیا کہ وافر پانی ہاتھوں پر گرنے سے وہاں کی قوت مدبرہ بدن اور حس بیدار ہو۔ جب ٹھنڈا پانی وہاں پڑے گا تو زیادہ سے زیادہ خون پانی کے جھٹکے کامقابلہ کرنے کیلئے وہاں آنا شروع ہوگا۔ خون ہی تو زندگی اور ہر کام کا روح رواں ہے۔ تین بار ہاتھوں کو غسل دینے سے ایک تو ان کی میل کچیل دور ہوگی دوسرے وہ خون کی آمد سے موٹے ہوں گے۔
انگلیوں کے پوروں سے نکلنے والی شعاعوں کے اثرات
صرف ایک وضو کے پیچھے کتنی حکمتیں اور برکتیں ہیں‘ کتنی شفا اور کتنی راحتیں ہیں۔ ہاتھوں کی دھلائی سے شروع ہونے والا یہ سادہ سا عمل اتنا سادہ ہرگز نہیں ہے جتنا دکھائی دیتا ہے‘ ہاتھوں کی مسلسل صفائی کے علاوہ اس عمل کے دوران انگلیوں کے پوروں میں سے نکلنے والی شعاعتیں ایک ایسا حلقہ بنالیتی ہیں جس کے نتیجے میں ہمارے اندر گردش کرنے والا برقی نظام تیزتر ہوجاتا ہے اور ان برقی شعاعوں کا ارتکاز ہاتھوں میں ہوجاتا ہے جس سے ہاتھ مضبوط اور انگلیاں لچکدار ہوجاتی ہیں۔
وضو اور ہاتھوں کی خوبصورتی
جب ہم وضو میںہاتھ دھوتے ہیں تو انگلیوں کے پوروں سے نکلنے والی شعاعیں ایک ایسا حلقہ بنالیتی ہیں کہ جس سے ہمارے اندر دوڑنے والا برقی نظام تیز ہوجاتا ہے اور برقی رو ہمارے ہاتھوں پر سمٹ آتی ہے اس عمل سے ہاتھ خوبصورت ہوتے ہیں اور صحیح طریقے سے وضو کرنے سے انگلیوں میں لچک پیدا ہوتی ہے۔
ہاتھ دھونے پر امریکی تحقیقات
ہاتھ دھونے سے تمام جراثیم اور گندگی دور ہوجاتی ہے اور اسلام نے ہمیں یہ حکم دیا ہے کہ ہم جب بھی پیشاب کریں یا کھانا کھائیں ہاتھ دھونے کا بہت زور دے کر کہا گیا ہے ہاتھوں کی صفائی سے انسان بہت سی پیٹ کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے اور یہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ اس سلسلے میں جدید سائنس یہ کہتی ہے کہ ہاتھوں میں ہی انسان کی صحت ہے کیونکہ ہر چیز اپنے ہاتھوں سے کھاتا ہے اور ہر کام اپنے ہاتھوں سے کرتا ہے۔ اس سلسلے میں ایک ریسرچ کی گئی ہے کہ امریکہ میں ایک دکاندار کی آئس کریم بنانے کی مشین تھی اور وہ آئس کریم بنانے کا کام اپنے ہاتھوں سے کرتا تھا جو لوگ اور بچے وہاں سے آئس کریم وغیرہ خریدتے تھے ان میں سے اکثر پیٹ کی بیماریوں کا شکار تھے جب ڈاکٹروں نے اس دکان کا مکمل معائنہ اور اس کے تمام دن کے آئس کریم بنانے کے عمل کو دیکھا تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ وہ دکاندار اپنے ہاتھوں کی صفائی نہیں کرتا تھا مثلاً جب بھی پیشاب وغیرہ کرتا تھا تو اپنے ہاتھوں کی صفائی نہیں کرتا تھا۔
Comment