نماز عیدین عورتوں پر بھی اسی طرح فرض ہے جس طرح مردوں پر فرض ہے ۔
کیا آپ جانتے ہیں ؟؟؟
فرمان ِ رسول ﷺ
عَنْ اُمِّ عَطِیّۃَ قَا لَتْ : اُمِرْ نَا اَنْ نُخْرِجَ الحُیّضَ یَومَ الْعِیْدَیْنِ وَذَوَاتِ الْخُدُورِ ، فَیَشْھَدْنَ جَمَاعَۃَالْمُسْلِمِیْنَ وَ دَعْو تَھُمْ ،وَ تَعْتَزِلُ الُحیّضُ عَنْ مُصَلّاَ ھُنَّ ، قَالَتِ امْرَ اۃُّ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ اِحْدَانَا لَیْس لَھَا جِلْبَابُ ۔ قَالَ لِتُلْبِسْھَا صَا حِبَتُھَا مِنْ جِلْبَا بِھَا ۔
( صحیح بخاری کتاب الصلوٰۃ باب وجوب الصلاۃ فی الثیاب )
ترجمہ !!! ام ِ عطیہ ؓ فرماتی ہیں کہ ہمیں حکم ہوا کہ ہم عیدین کے دن حائضہ عورتوں اور پردہ نشین لڑکیوں (کوُاریوں کو جوخدر میں بیٹھتی ہیں) کو بھی باہر (عید کے میدان میں ) لے جائیں ، تاکہ وہ جماعت المسلمین کے ساتھ دعاؤں میں شامل ہو سکیں ، البتہ حائضہ عورتوں کو صلوٰۃ کی جگہ سے علیحدہ رکھیں ۔ ایک عورت نے کہا یا رسول اللہ ! ہم مین بعض عورتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کے پاس (پردہ کرنے کیلئے ) چادر نہیں ہوتی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس کی ساتھی عورت کو چاہیئے کہ وہ اپنی چادر کا ایک حصّہ اسے اوڑھا دے ۔
( صحیح بخاری کتاب الصلوٰۃ باب وجوب الصلاۃ فی الثیاب )
اے ایمان والو! غور کرو کہ عورتوں کا عید گاہ میں جانا کتنا ضروری ہے ،نماز نہ پڑھنے کے شریعی عذر ہونے کے باوجود ان عورتوں کو بھی رخصت نہیں دی گئی اور وہ لڑکیاں جو عرب کے دستور کے مطابق اپنا زیادہ تر وقت پردہ (خدر) کے پیچھے گزارتی تھیں ان کو بھی نکال کر عید کے میدان میں لانے کا حکم یہ ظاہر کر رہا ہےکہ ہر ایک کا عید کے میدان میں حاضر ہونا اشد ضروری ہے ۔
اے ایمان والو ! صلوٰۃ العیدین میں عورتوں کا جانا حکم رسول ﷺ سے ثابت ہے ۔
کیا آج کل اس حکم رسولﷺ پر یہ امت عمل کررہی ہے ؟؟؟
یوں تو زبانی رسول اللہ ﷺ کا کلمہ تو سبھی پڑھتے ہیں مگر اکثریت فرمان رسولﷺ پرعمل نہیں کرتے کیا یہی ایمان بالرسالت ہے ؟
کہ زبانی دعویٰ امام اعظم و امام الانبیآء محمد مصطفیٰ ﷺ کی اطاعت کا مگر عمل دوسروں کے اقوال پر ، ہر فرقہ وارانہ مذاہب کا امام الگ الگ کیوں ہے ؟
کیا یہ سب ایک امام اعظم و امام الانبیآء محمد مصطفیٰ ﷺ کی پیروی و اطاعت پر اکٹھے نہیں ہو سکتے جن کو اللہ تعالیٰ نے امام مقرر کیا ہے ۔؟؟؟
اے ایمان والو!
ذرا غور کیجیئے کہ کہ جو لوگ عورتوں کو صلوٰۃ العید ین کے اجتماع میں جانے کے لیئے منع کرتے ہیں جو کہ ایک عبادت ہے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت کے لیئے اللہ کے رسول ﷺ کا حکم بھی ہے ، مگر شادی بیاہ کی جاہلانہ رسموں میں گانے بجانے کی محفلوں میں جانے کی اجازت تو عام ہے اور خوشی سے دیتے ہیں اور وہاں جو کچھ ہوتا ہے وہ کسی سے چھپا ہوا نہیں ہے ۔
یا ربّ العالمین ہمیں خالص اپنے نازل کردہ دین اسلام یعنی قرآن مجید اور صحیح احادیث پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرما اور ہمیں اپنے شکر گزار بندوں میں شامل فرما دے ۔ آمین ثم آمین ،،
و الحمد للہ ربّ العالمین
Comment