▄▀▄.•• .......ماشکی، سنار اور بیوی....... ••.▄▀▄
کسی شہر میں ایک پانی بھرنے والا ماشکی رہتا تھا جو ایک سنار کے گھر پانی بھرا کرتا تھا ۔ اسے پانی بھرتے ہوئے تیس سال کا عرصہ ہوگیا تھا ۔ اس سنار کی بیوی خوبصورت تھی اور جس قدر خوبصورت تھی اسی قدر نیک اور پارسا بھی تھی ۔
ایک روز وہ ماشقی پانی بھرنے کو آیا تا اس نے سنار کی بیوی کا ہاتھ پکڑ لیا اور اسے اپنی طرف کھینچا ۔ ان نے بمشکل ہاتھ چھڑایا اور اندر جا کر دروازہ بند کرلیا ۔
تھوڑی دیر بعد سنار گھر آیا تو اس کی بیوی نے اس سے پوچھا کہ آج دکان پر کونسا کام خدا کی مرضی کے خلاف کیا ہے ۔
سنار بولا کہ آج ایک عورت کے ہاتھ میں کنگن پہناتے ہوئے مجھے اس کا بازو بہت خوبصورت نظر آیا تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچا تھا ۔ بس یہی لغزش مجھ سے واقع ہوئی ہے ۔
بیوی بولی ۔ تو اب معلوم ہوا کہ تمہارے ماشقی نے آج میرا ہاتھ کیوں پکڑ کر کھینچا تھا ۔
سنار نے سارا واقعہ سنا تو کہنے لگا کہ میں اپنی غلطی سے توبہ کرتا ہوں ۔ خدا مجھے معاف فرمائے ۔
دوسرے روز ماشقی گھر آیا اور کہنے لگا کہ کل والی غلطی سے میں توبہ کرتا ہوں ۔ خدا مجھے معاف کرے ۔
سنار کی بیوی نے کہا میاں ماشقی جاؤ اس میں تمہارا کوئی قصور نہ تھا یہ تو میرے میاں ہی کا قصور تھا ۔
( روح البیان )
دوسروں کی عزتوں کی طرف سے گندی اور للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنے والے اس واقعہ پر غور کر لیں
ایک روز وہ ماشقی پانی بھرنے کو آیا تا اس نے سنار کی بیوی کا ہاتھ پکڑ لیا اور اسے اپنی طرف کھینچا ۔ ان نے بمشکل ہاتھ چھڑایا اور اندر جا کر دروازہ بند کرلیا ۔
تھوڑی دیر بعد سنار گھر آیا تو اس کی بیوی نے اس سے پوچھا کہ آج دکان پر کونسا کام خدا کی مرضی کے خلاف کیا ہے ۔
سنار بولا کہ آج ایک عورت کے ہاتھ میں کنگن پہناتے ہوئے مجھے اس کا بازو بہت خوبصورت نظر آیا تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچا تھا ۔ بس یہی لغزش مجھ سے واقع ہوئی ہے ۔
بیوی بولی ۔ تو اب معلوم ہوا کہ تمہارے ماشقی نے آج میرا ہاتھ کیوں پکڑ کر کھینچا تھا ۔
سنار نے سارا واقعہ سنا تو کہنے لگا کہ میں اپنی غلطی سے توبہ کرتا ہوں ۔ خدا مجھے معاف فرمائے ۔
دوسرے روز ماشقی گھر آیا اور کہنے لگا کہ کل والی غلطی سے میں توبہ کرتا ہوں ۔ خدا مجھے معاف کرے ۔
سنار کی بیوی نے کہا میاں ماشقی جاؤ اس میں تمہارا کوئی قصور نہ تھا یہ تو میرے میاں ہی کا قصور تھا ۔
( روح البیان )
دوسروں کی عزتوں کی طرف سے گندی اور للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنے والے اس واقعہ پر غور کر لیں
Comment