Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
Ramadan Sehri & Aftari Timing 2013 For Karachi
Collapse
X
-
re: Ramadan Sehri & Aftari Timing 2013 For Karachi
غلط اوقات شیئر کیے ہیں۔ یہ دو سال پرانے ہیں۔
پہلے روزہ کی سحری ان شاء اللہ 3:23 منٹ پر اسلام آباد ، راولپنڈی میں اختتام پذیر ہو گی۔ تو زیادہ سے زیادہ فرق اگر حد ہوا تو 30 منٹ سے 45 منٹ کا ہو گا۔
اور البتہ جو افطاری کے اوقات لکھے ہیں وہ تو اسلام آباد ، راولپنڈی والے ہی ہیں۔۔
-
re: Ramadan Sehri & Aftari Timing 2013 For Karachi
Originally posted by Prince Tiger View Postغلط اوقات شیئر کیے ہیں۔ یہ دو سال پرانے ہیں۔
پہلے روزہ کی سحری ان شاء اللہ 3:23 منٹ پر اسلام آباد ، راولپنڈی میں اختتام پذیر ہو گی۔ تو زیادہ سے زیادہ فرق اگر حد ہوا تو 30 منٹ سے 45 منٹ کا ہو گا۔
اور البتہ جو افطاری کے اوقات لکھے ہیں وہ تو اسلام آباد ، راولپنڈی والے ہی ہیں۔۔
یہ کراچی کا ہے۔
Comment
-
Last edited by Masood; 10 July 2013, 11:09.tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujheytumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey
Comment
-
re: Ramadan Sehri & Aftari Timing 2013 For Karachi
یہ باتیں مجھے نہیں پتہ تھا اب پتہ چلا تو سوچھا شیئر کروں۔
وَبِصَوْمِ غَدٍ نَّوَيْتَ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ تمام علما ئے کرام اس بات پر متفق ہیں کہ سحری کے وقت کی یہ دعا یا نیت ”غیر مسنون“ ہے۔ یعنی کسی حدیث میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
اس نیت میں لفظ غَدِِ آیا ہے جس کا مطلب ہے ” آنے والا کل“ اس نیت کا ترجمہ یہ ہے ۔۔۔ ”میں کل کے روزہ کی نیت کرتا یا کرتی ہوں“ ۔ جبکہ رات یا سحری مین نیت یہ کرنا چاہئے کہ میں آج کے روزہ کی نیت کرتا یا کرتی ہوں۔۔۔ ۔ نویت الیوم من شہر رمضان ۔۔۔ ۔ جیسے یکم رمضان کا آغاز مغرب کے بعد ہوجاتا ہے۔ یکم رمضان کی رات کو تراویح اور دن کو روزہ رکھا جاتا ہے۔ جب یکم رمضان کی تاریخ مغرب سے اگلی مغرب تک ایک ہی ہے تو اس دوران روزہ کی نیت میں آج کے روزہ کی نیت کرنی چاہئے نہ کہ آنے والے کل کی
سوال: رمضان المبارک میں افطار کے وقت کھجور روزہ کھولنے کی دعاء سے پہلے کھانا چاہئے یا دعاء پڑ ھ کر کھانا چاہئے؟
جواب: افطار کے موقع پر دعا کس وقت پڑھی جائے افطار سے پہلے یا افطار کے بعد ؟اس سلسلہ میں سنن ابوداؤد شریف، کتاب الصیام، ج۱ ص۳۲۱ میں حدیث پاک ہے ۔
کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم اذا افطر قال ، ذہب الظمأ وابتلت العروق وثبت الاجران شاء اللہ
(سنن ابوداود شریف کتاب الصیام ، باب القول عندالافطار ، حدیث نمبر: ۲۰۱۰)
حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب افطار فرماتے تو دعافرماتے : ذَہَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتْ العُرُوْقُ وَثَبَتَ الْاَجْرُاِنْ شَائَ اللّٰہ ُ۔
ترجمہ: تشنگی ختم ہوئی، رگیں ترہوئیں اور ثواب ثابت ہوا اللہ تعالی کی مشیئت سے ۔
سنن ابوداؤدشریف میں ایک اور روایت ہے :
عن معاذبن زہرۃقال ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم اذاافطرقال اللھم لک صمت وعلی رزقک افطرت ۔
ترجمہ :سیدنا معاذبن زہرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب افطار فرماتے تویہ دعا فرما تے:
اللھم لک صمت وعلی رزقک۔ اے اللہ میں نے تیرے لئے روزہ رکھا اور تیرے ہی رزق پر افطار کیا۔
مسنون طریقہ یہ ہے کہ پہلے افطار کیا جا ئے پھر دعاپڑھی جائے ،
مذکورہ بالادونوں احادیث شریفہ کی تشریح کرتے ہوئے ملا علی قاری رحمہ اللہ الباری نے افطار کے بعد دعاء پڑھنے کاذکر کیا ہے : اذاافطرای بعد الافطارقال ذہب الظمأ۔ ۔ ۔ کان اذا افطرقال ای دعاوقال ابن الملک ای قرأ بعد الا فطارومنہ اللہم لک صمت۔ ۔ ۔ (مرقات شرح مشکوٰۃ ج ۲ ص۵۱۴)
واللہ اعلم بالصواب
Comment
Comment