حقیقت یہ ہے کہ فرقہ اور فتنہ پیدا کرنا نہ تو کسی جاہل آدمی کا کام ہے اور نہ کوئی سیدھا سادہ عالم ہی یہ کام انجام دے سکتا ہے ، یہ کام ہوتے ہے نہایت ہئ زہن چالاک اور عیار و مکار علماء سوء کے ۔ وہ لوگوں سے اپنی پرستش کرانے کی خاطر اور اپنی پیری مریدی کی خاطر اپنے حلوے مانڈے نذرانے اور بڈے بڈے مفادات کی خاطر طرح طرح کے عقیدے گھڈتے ہے طرح طرح کے مسائل ایجاد کرتے ہیں ، طرح طرح کے فتوے جاری کرتے ہیں ۔ طرح طرح کے رسوم و رواج کو فروغ دیتے ہیں ۔ اور اسی طرح وہ اپنے حمایتیوں مریدوں اور متبعین کا ایک گروہ اور ایک جماعت تیار کرلیتے ہیں ۔ اور پھر یہ سلسلہ آہستہ آستہ دراز سے دراز تر ہوتا چلا جاتا ہیں ۔ اور پھر جس فرقے ، گروہ کے قائد اور سرکردہ لوگ جتنے زیادہ عیار مکار چالاک دجل و فریب کے ماہر اور مکرو فریب کے جال میں سیدھے سادے بھولے بھالے عوام کو پھسانے والے ہوتے ہے ۔ اتنے ہی زیادہ اس گروہ کی تعداد تیزی سے بڈھتی چلی جاتی ہے ۔ دنیاوی اعتبار سے یہ گروہ کافی قامیاب نظر آتا ہے ۔ اعدادی اعتبار سے سے بھی ہر طرف ان کا غلبہ نظر آتا ہے ۔ لیکن حقیقی معنوں میں اس گروہ کی حیسیت خس و خاشاک کوڈے کچرے کت ڈھیر سے زیادہ کی نہیں ہوتی اسلام اور اللہ کے رسول ﷺ اس قسم کے گروہ اور اس قسم کے مکار و عیار علماء کو کس نگاہ سے دیکھتے ہے ۔ اور ان کے متعلق کیا فتویٰ صادر کرتے ہیں زیر کی احادیث اس پر روشنی ڈالتی ہے
۱۔ ترجمہ : میرے بعد ایسے امام ہونگے جو میری راہ پر نہیں چلیں گے اور نہ میری سنتوں پر چلیں گے بلکہ ان مین ایسے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جن کے جسم ضرور انسانوں کے ہوں گے لیکن ان کے دل شیاطین کے ہوں گے ۔۔
( مسلم )
۲۔ ترجمہ : ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : مجھے اپنی امت پر سب سے زیادہ گمراہ اماموں کا خوف ہے اور جس وقت میری امت میں تلوار رکھ دی جائے گی تو ان سے قیامت تک نہ اٹھائی جائے گی
( ابو داؤد،ترمذی )
۳۔ ترجمہ : ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔ آخری زمانہ میں ایسے لوگ نکلیں گے جو دین کے ساتھ دنیا کو طلب کریں گے ۔ نرمی ظاہر کرنے کے لئے لوگوں کے لئے بھیڑ کی کھال پہن لیں گے ان کی زبان شکر سے زیادہ شیریں ہوگی اور ان کے دل بھیڑیوں جیسے ہوں گے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کیا وہ میرے ساتھ مغرور ہوتے ہے اور کیا وہ مجھ پر جراَت کرتے ہے میں اپنی زات کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں ان لوگوں پر ایسا فتنہ مسلط کروں گا جو عقلمند آدمی کو حیران کردے گا
( ترمذی ) !!
۱۔ ترجمہ : میرے بعد ایسے امام ہونگے جو میری راہ پر نہیں چلیں گے اور نہ میری سنتوں پر چلیں گے بلکہ ان مین ایسے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جن کے جسم ضرور انسانوں کے ہوں گے لیکن ان کے دل شیاطین کے ہوں گے ۔۔
( مسلم )
۲۔ ترجمہ : ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : مجھے اپنی امت پر سب سے زیادہ گمراہ اماموں کا خوف ہے اور جس وقت میری امت میں تلوار رکھ دی جائے گی تو ان سے قیامت تک نہ اٹھائی جائے گی
( ابو داؤد،ترمذی )
۳۔ ترجمہ : ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔ آخری زمانہ میں ایسے لوگ نکلیں گے جو دین کے ساتھ دنیا کو طلب کریں گے ۔ نرمی ظاہر کرنے کے لئے لوگوں کے لئے بھیڑ کی کھال پہن لیں گے ان کی زبان شکر سے زیادہ شیریں ہوگی اور ان کے دل بھیڑیوں جیسے ہوں گے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کیا وہ میرے ساتھ مغرور ہوتے ہے اور کیا وہ مجھ پر جراَت کرتے ہے میں اپنی زات کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں ان لوگوں پر ایسا فتنہ مسلط کروں گا جو عقلمند آدمی کو حیران کردے گا
( ترمذی ) !!