Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

زمانہ جاہلیت کی تین پسندیدہ عادتیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • زمانہ جاہلیت کی تین پسندیدہ عادتیں



    حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ زمانہ جاہلیت میں لوگوں میں تین باتیں بہت عمدہ اور پسندیدہ تھیں۔ مسلمان ان پر عمل کے زیادہ حق دار ہیں:۔
    1۔ مہمان نوازی (کوئی بھی مہمان آتا تو اس کی نہایت تعظیم و تکریم کرتے۔ )2۔ اگر کسی کی بیوی بوڑھی ہوجاتی تو وہ اس کو طلاق نہ دیتا تھا‘ مبادا وہ ضائع ہوجائے یا تکلیف و پریشانی میں مبتلا ہوجائے۔ 3۔ اگر پڑوس میں کوئی شخص مقروض ہوتا تو سب مل کر اس کا قرضہ ادا کردیتے‘ بیماری یا کسی اور مصیبت میں مبتلا ہوتا تو اس کی مدد کرتے
    ۔
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: زمانہ جاہلیت کی تین پسندیدہ عادتیں

    کیا بات ہے آج کے تہزیب یافتہ معاشرے میں کوئی ایسا نہیں کرتا بیوی بوڑھی ہونے لگے تو سو برائیاں دکھنے لگتی ہیں
    مھمان آجائے تو دو دن بعد زحمت پراوئسی میں خلل اور مصیبت دکھنے لگتا ہے
    اور قرض خواہ سے تو سب ایسے بھاگتے ہیں جیسے یہ کوئی بھکاری ہو کبھی بھی سوال کردے گا

    پہلے محبت رواداری اوراخلاص تھا جو وقت کے ساتھ مادیت کھاگئی
    مذہب لاکھ اچھائی سیکھائے مگر انسان کرتا وہی ہے جو اس کو وراثت میں اس کے والدین سے ملے گا اجداد سے ملے گا

    :jazak:
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

    Comment

    Working...
    X