Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کتا جب برتن میں منہ ڈالے تو سات دفعہ دھونے کا حکم

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کتا جب برتن میں منہ ڈالے تو سات دفعہ دھونے کا حکم


    کتاب صحیح بخاری جلد 1 حدیث نمبر 172

    عبد اللہ بن یوسف، مالک، ابی الزناد، اعر ج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی شخص کے برتن میں کتا پانی پئے، تو
    اسے سات مرتبہ دھونا۔

    کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 648


    علی بن حجر سعدی، علی بن مسہر، اعمش، ابی رزین، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کتا تمہارے کسی برتن میں منہ ڈال لے تو اس کو بہا دو پھر
    اس برتن کو سات مرتبہ دھوؤ۔


    کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 650

    یحیی بن یحیی، مالک، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا
    جب کتا تمہارے کسی برتن میں پئے تو چاہئے کہ اس کو سات مرتبہ دھو ڈالو۔

    کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 651


    زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، ہشام بن حسان، محمد بن سیرین، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ
    جب اس میں کتا منہ ڈال جائے یہ ہے کہ اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور ان میں سے پہلی مرتبہ مٹی کے ساتھ۔

    کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 652

    محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ کی متعدد احادیث میں سے یہ ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے
    جب اس میں کتا منہ ڈالے کہ اس کو سات مرتبہ دھو دو۔




  • #2
    Re: کتا جب برتن میں منہ ڈالے تو سات دفعہ دھونے کا حکم

    تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

    کتے کے جھوٹے برتن کو دھونے سے متعلق احادیث مختلف آئی ہیں ۔ بخاری و مسلم کی بعض احادیث میں ساتھ مرتبہ دھونے کا حکم ہے اور مٹی سے مانجھنے کا حکم نہیں۔
    مسلم شریف کی ایک حدیث میں ساتھ بار دھونے کا حکم ہے اور پہلی بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی۔
    صحیح مسلم۔ جلد:۱/پہلا پارہ/ حدیث نمبر:649/ حدیث مرفوع
    ۔ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ سَمِعَ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللہِ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ الْمُغَفَّلِ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْکِلَابِ ثُمَّ رَخَّصَ فِي کَلْبِ الصَّيْدِ وَکَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ ۔


    649۔ عبید اللہ بن معاذ، شعبہ، ابوتیاح، مطرف بن عبد اللہ، ابن مغفل سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتوں کو مارنے کا حکم دیا پھر فرمایا ان لوگوں کو کیا ضرورت ہے اور کیا حال ہے کتوں کا، پھر شکاری کتے اور بکریوں کی نگرانی کے لئے کتے کی اجازت دے دی اور فرمایا جب کتابرتن میں منہ ڈال جائے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ اس کو مانجھو۔

    ابوداؤد حدیث نمبر ۷۳ اور دارقطنی حدیث نمبر ۱۸۳ میں سات بار دھونے کا حکم ہے اور ساتویں بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی۔ سات بار دھونے اور پہلی یا آخری بار مٹی سے مانجھنے سے متعلق احادیث کے راوی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں ۔ لیکن حضرت عبداللہ ابن مغفل رضی اللہ عنہ سے مسلم شریف میں میں آٹھ بار دھونے اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی ہے۔

    پھر حضرت ابوہریرہ کا اپنا موقف بھی یہ تھا کہ تین بار دھویا جائے ۔ جیسا کہ حافظ الحدیث ابن عدی نے الکامل ، میں حضرت ابوہریرہ سے یہ مرفوع حدیث نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب کتا تمہارے برتن میں منہ ڈال دے تو اس میں جو کچھ ہے گرادو اور برتن کو ۳ بار دھوؤ ۔
    أَخْرَجَهُ ابْنُ عَدِيٍّ فِي ” الْكَامِلِ ” عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ الْكَرَابِيسِيِّ ثَنَا إِسْحَاقُ الْأَزْرَقُ ثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي إنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيُهْرِقْهُ وَلْيَغْسِلْهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ.

    خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے'' (دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)
    حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ حَدَّثَنِى عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِى الإِنَاءِ فَأَهْرِقْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ.

    مصنف عبدالرزاق جلد ۲ صفحہ ۹۷ میں حضرت عطا بن یسار کا فتویٰ موجود ہے، انہوں نے بھی 3، 5 یا 7 مرتبہ دھونے کی اجازت دی ہے۔
    عبد الرزاق عن ابن جريج قال : قلت لعطاء : كم يغسل الاناء الذي يلغ فيه الكلب ؟ قال : كل ذلك سمعت ، سبعا ، وخمسا ، وثلاث مرات.

    معمر رح جو کہ صحیح مسلم کی سات مرتبہ دھونے کے راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ''میں نے امام زہری سے کتے کے جھوٹے برتن کا مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ 3 مرتبہ دھویا جائے'' ( مصنف عبدالرزاق، جلد1 صفحہ 97)
    عبد الرزاق عن معمر قال : سألت الزهري عن الكلب يلغ في الاناء قال : يغسل ثلاث مرات

    اگر ۳ مرتبہ دھونے کی حدیث موجود نہ ہوتی اور سات بار دھونے کی حدیث ہوتی تو اعتراض کسی حد تک درست ہوتا کہ تین بار دھونے کی بات حدیث سے ٹکراتی ہے۔جب ۳ بار دھونے کی حدیث بھی موجود ہے بلکہ حضرت ابوہریرہ صجس سے سات باردھونے کی حدیث مروی ہے خود انہیں سے تین بار دھونے کی حدیث بھی مروی ہے بلکہ خود انہیں کا فتویٰ تین بار دھونے کاہے تو پتہ چلا کہ ساتھ بار دھونے کا حکم اس وقت تھا جب کہ حضور اکرم ﷺ نے شروع شروع میں کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا ۔ بعد میں جب شکاری اور حفاظت کے کتے رکھنے کی اجازت دی تو کتے کے لئے جھوٹے برتن کو دھونے کے مسئلے میں تین بار دھونے کا حکم دے کہ حکم میں آسانی پیدافرمادی۔ ورنہ حضرت ابوہریرہ جیسے صحابی رسول سے یہ کیسے ہوسکتا تھا کہ حضور کی حدیث میں سات بار دھونے کا حکم ہو اور وہ ازخود تین بار دھونے کو کافی سمجھیں۔

    اگرصرف سات مرتبہ دھونا واجب ہو تو حضرت عبداللہ ابن مغفل کی روایت کا کیا جواب ہوگا جس میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم دیا اور فرمایا لوگوں کو کتوں سے کیا لینا دینا ہے ؟ پھر بعد میں آپ نے شکاری اور حفاظتی کتے رکھنے کی اجازت د ے دی اور فرمایا : جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس کو ساتھ بار دھوؤ اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھو(صحیح مسلم)

    اب مسلم کی اس روایت سے تو آٹھ مرتبہ کا حکم بھی آ گیا تو آپ کس پہ عمل کریں گے؟

    Comment


    • #3
      Re: کتا جب برتن میں منہ ڈالے تو سات دفعہ دھونے کا حکم





      سلام

      میرے بھائی میں نے اوپر صحیح بخاری اور صحیح مسلم احادیث پیش کی ہیں. تین دفعہ دھونے کا کہیں ذکر نہیں ہے

      پلیز بتا دیں کہ ہم فقہ کو مانیں یا صحیح احادیث کو





      پلیز میرے بھائی جواب ضرور دیں تا کہ یہاں سب کو پتا چلے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے

      یہ حدیث بھی پڑھ لیں





      http://anwar-e-islam.org/node/25120













      Comment


      • #4
        Re: کتا جب برتن میں منہ ڈالے تو سات دفعہ دھونے کا حکم

        :hii:

        Is ma Itnay larny ki aur behs ki kia zarorat Had hai ya


        New bartan Lay lo Sidha tariqa...:P

        Ab kuta Bartan ma Mun mar jaay to hadees Ki Kitabain Utha ka baith jao ka Keya Karna Hai
        Halnkay Ya masla Hadees ko darmyan lay baghir bhi hal hu jata hai


        :hairdrayer:
        :(

        Comment


        • #5
          Re: کتا جب برتن میں منہ ڈالے تو سات دفعہ دھونے کا حکم

          Originally posted by Dr Faustus View Post
          :hii:

          Is ma Itnay larny ki aur behs ki kia zarorat Had hai ya


          New bartan Lay lo Sidha tariqa...:P

          Ab kuta Bartan ma Mun mar jaay to hadees Ki Kitabain Utha ka baith jao ka Keya Karna Hai
          Halnkay Ya masla Hadees ko darmyan lay baghir bhi hal hu jata hai


          :hairdrayer:
          fastus bhai aap bhi jab ais bat ka hukm sahih ahadees maian mil jata hai to larnay ki koi zarrorat nahin.

          lakin humara alimiya yeh hai keh hum quran aur sahih ahadees kay muqablay maian apnay imamoomon ko tarjeeh jo detay haian.

          Comment

          Working...
          X