عصر حاضر میں خدمتِ اسلام کے ہزاروں طریقے ہیں
امام مسجد الحرام کا خطاب
گذشتہ جمعہ کو مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ صالح بن محمد آل طالب نے ایک ایمان افروز خطاب فرمایا۔
محمد جلال الدین قریشی حسامی صاحب کے قلم سے مذکورہ خطاب کے مفید نکات کا اردو ترجمہ ملاحظہ فرمائیں۔
امام مسجد الحرام کا خطاب
گذشتہ جمعہ کو مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ صالح بن محمد آل طالب نے ایک ایمان افروز خطاب فرمایا۔
محمد جلال الدین قریشی حسامی صاحب کے قلم سے مذکورہ خطاب کے مفید نکات کا اردو ترجمہ ملاحظہ فرمائیں۔
مسجد الحرام کے امام و خطیب محترم نے فرزندان اسلام سے کہا ہے کہ
فتنوں ، ہنگاموں ، مخالفتوں کی بھر مار ، فاسق و فاجر افراد کے تسلط اور مصیبتوں کے طوفان سے نہ گھبرائیں۔ اسلام کی خدمت ہزاروں طریقوں سے ممکن ہو گئی ہے۔ یاد رکھیں کہ دعوت اور اصلاح کا راستہ طویل نہیں بلکہ نہایت مشکل ہے۔ دعوت کا کام پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کے جنگل سے ہو کر گزرتا ہے۔
دنیا دارالامتحان ہے۔ یہاں اولولعزم پیغمبروں ، نبیوں اور عظیم المرتب شخصیتوں کو ہر دور میں ستایا گیا۔
- حضرت نوح علیہ السلام نے 900 برسوں کی عمر پائی۔ بالآخر وہ اپنی قوم سے مایوس ہو کر چلا اٹھے۔
- حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا گیا۔
- حضرت یوسف علیہ السلام کو چند سکوں کے عوض فروخت کیا گیا۔ انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈھکیل دیا گیا۔
- حضرت زکریا علیہ السلام کو آرے سے چیرا گیا۔
- حضرت یحییٰ علیہ السلام کو ہلاک کیا گیا۔
- ایوب علیہ السلام نے غیر معمولی تکلیف جھیلی۔
- پیغمبر اعظم و آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے آلام و مصائب سے دو چار کیا گیا جس کی نظیر سابقہ پیغمبروں اور نبیوں کے یہاں نہیں ملتی۔
مومن وہ ہیں جو اپنے عقائد اور مذہب کی خاطر ہر آفت ، ہر عبد اور ہر آزمائش کو خندہ پیشانی سے جھیلتے ہیں۔ ان کے عزائم آفات کے پہاڑوں کے آگے جھکتے نہیں۔
قرآن و سنت کی تعلیم کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لینا چاہئے۔ جو لوگ نبیوں اور پیغمبروں کے راستے پر چلتے ہیں حقیقی معنوں میں وہی ہدایت یافتہ ہیں۔ یہ شہادت کسی بندے کی طرف سے نہیں بلکہ رب العالمین کی طرف سے عطا کردہ ہے۔
عصر حاضر میں اسلام کی خدمت کا کوئی ایک طریقہ نہیں بلکہ ہزاروں طریقے ہیں۔ امتِ مسلمہ کو خواب غفلت سے بیدار کرنے اور اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کے لئے بہت کچھ کرنے کے امکانات ہیں۔
مسلمان جاگیں اور اس معیار پر پورے اتریں جو وحی کے زمانے میں تھا۔ آج امت مسلمہ کو ایمان باللہ کے مطابق زندگی گزارنے کی اشد ضرورت ہے۔ نماز کا قیام ، زکوٰۃ کی ادائیگی اور اس سلسلہ میں اخلاص کی روش ہم سب سے مطلوب ہے۔