کیا آپ حج کرنا چاہتے ہیں اور استطاعت نہیں رکھتے ؟؟ !!
خوشخبری جو حج نہیں کر سکے اور کرنے کے خواہشمند ہیں
اور اپنے ملک میں ہیں اورحج کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے
آپ کے سامنے حج کا ثواب حاصل کرنے کے چند آسان طریقے
1
- أخرج الطبراني بإسناد لا بأس به .. وأبو نعيم في الحلية وحسنه الألباني في صحيح الترغيب
عن أبي أمامه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: من غدا إلى المسجد لا يريد إلا أن يتعلم خيراً أو يعلمه كان له كأجر حاج تاماً حجته (الراوي: أبو أمامة المحدث: المنذري - المصدر: الترغيب والترهيب - الصفحة أو الرقم: 1/84
خلاصة حكم المحدث: إسناده لا بأس به )
1
۔ سیدنا ابو امامہ روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
جو مسجد میں آئے اور اُس کا ارادہ صرف بھلائی (دین) سیکھنے سکھانے کا ہو تو اُس کو مکمل حج کرنے والے حاجی کا ثواب ملتا ہے ۔
2
- روى الطبراني وحسنه الألباني في صحيح الجامع
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : من مشى إلى صلاة مكتوبة في جماعة فهي كحجة ومن مشي إلى صلاة تطوع فهي كعمرة نافلة (الراوي: أبو أمامة الباهلي المحدث: الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 6556
خلاصة حكم المحدث: حسن )
2
۔ ابو امامہ باھلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
جو فرض نماز(باجماعت) کے لیے پیدل چل کر گیا تو یہ اُس کے لیے حج کی طرح ہے اور
جو نفل نماز کے لیے چل کر گیا تو یہ اُس کے لیے عمرے کی طرح ہے
3
- روى الترمذي وحسنه الألباني
قال رسوال الله صلى الله عليه وسلم : من صلى الغداة ( الفجر ) في جماعة ثم قعد يذكر الله حتى تطلع الشمس ثم صلى ركعتين كانت له كأجر حجة وعمرة تامة تامة تامة (الراوي: أنس بن مالك المحدث: الألباني - المصدر: السلسلة الصحيحة - الصفحة أو الرقم: 3403
خلاصة حكم المحدث: إسناده حسن رجاله ثقات )
3
۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا
جس نے فجر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی اور پھر وہیں بیٹھا رہا حتٰی کہ سورج طلوع ہو گیا
پھر دو رکعتیں پڑھیں تو اُسے مکمل ،مکمل، مکمل (تین دفعہ فرمایا ) حج و عمرہ کا ثواب ملتا ہے ۔
اللہ مالک الملک لکھنے والے کو اور پڑھنے والوں کو عمل کی توفیق دے
آمین