بسم اللہ الرحمن الرحیم
یہ ای میل ایک بھائی کی طرف سے آئی تھی۔
جانے کیا بات تھی ہر بات پر رونا آیا
تھا میں نیند میں اور مجھے اتنا سجھایا جا رہا تھا
بڑے ہی پیار سے مجھے نہلایا جا رہا تھا
نجانے تھا وہ کون سا عجیب کھیل میرے گھر میں
جس میں بچوں کی طرح مجھے کندھے پہ اٹھایا جا رہا تھا
تھا پاس میرے میرا ہر اپنا اُس وقت
پھر بھی میں ہر کسی کے منہ سے بُلایا جا رہا تھا
جو کبھی دیکھتے ہی نہ تھے محبت کی نگاہوں سے
اُن کے دل سے بھی پیار مجھ پہ لُٹایا جا رہا تھا
معلوم نہیں حیران تھا ہر کوئی مجھے سوتے ہوئے دیکھ کر
زور زور سے رو کر مجھے ہنسایا جا رہا تھا
کانپ اُٹھی میری روح میرا وہ مکان دیکھ کر
پتا چلا مجھے دفنایا جا رہا تھا
رو پڑا پھر میں بھی میرا وہ منظر دیکھ کر
جہاں مجھے ہمیشہ کے لیے سلایا جا رہا تھا
یہ دن بھی قیامت کی طرح گزرا ہے "فراز"
جانے کیا بات تھی ہر بات پر رونا آیا
بڑے ہی پیار سے مجھے نہلایا جا رہا تھا
نجانے تھا وہ کون سا عجیب کھیل میرے گھر میں
جس میں بچوں کی طرح مجھے کندھے پہ اٹھایا جا رہا تھا
تھا پاس میرے میرا ہر اپنا اُس وقت
پھر بھی میں ہر کسی کے منہ سے بُلایا جا رہا تھا
جو کبھی دیکھتے ہی نہ تھے محبت کی نگاہوں سے
اُن کے دل سے بھی پیار مجھ پہ لُٹایا جا رہا تھا
معلوم نہیں حیران تھا ہر کوئی مجھے سوتے ہوئے دیکھ کر
زور زور سے رو کر مجھے ہنسایا جا رہا تھا
کانپ اُٹھی میری روح میرا وہ مکان دیکھ کر
پتا چلا مجھے دفنایا جا رہا تھا
رو پڑا پھر میں بھی میرا وہ منظر دیکھ کر
جہاں مجھے ہمیشہ کے لیے سلایا جا رہا تھا
یہ دن بھی قیامت کی طرح گزرا ہے "فراز"
جانے کیا بات تھی ہر بات پر رونا آیا