::::: ذی الحج کے پہلے دس دِن:::::
سورت الحج آیت ٢٨
(اور فرمایا ( وِ اَذکُرُوا اسمَ اللَّہِ فِیۤ اَیَّامٍ مَعدُودَاتٍ )( اور گنتی کے دِنوں میں اللہ کے نام کو یاد کرو )
سورت البقرہ آیت ٢٠٣
'' عبداللہ ابنِ عباس رضی اللہ عنہُما نے معلوم شدہ دِنوں کی تفسیر میں کہا کہ یہ ذوالحج کے پہلے دِس دِن ہیں اور گنتی کے دِنوں کی تفسیر میں کہا کہ یہ اَیامِ تشریق ہیں
'' صحیح البُخاری ، کتاب العیدین ، باب ، فضل العمل فی اَیام التشریق ،
عبداللہ ابنِ عبَّاس رضی اللہ عنہُما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ::: ( مَا العَملُ فی اَیامِ العَشرِ اَفضلَ مِن العَملِ فی ہذہِ : قالوا : و لا الجِھادُ : قال : و لا الجِھادُ اِلَّا رَجُلٌ خَرجَ یُخاطِرُ بِنَفسِہِ وَ مَالِہِ و لم یَرجِعُ بشيءٍ )( اِن دس دِنوں میں کئیے جانے والوں کاموں ( یعنی نیک کاموں ) سے زیادہ بہتر کام اور کوئی نہیں : صحابہ نے کہا : کیا جِہاد بھی نہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دِیا : جِہاد بھی نہیں ، سوائے اِس کے کہ کوئی اپنا مال اور جان لے کر نکلے اور اُس میں سے کوئی چیز بھی واپس نہ آئے ) یعنی ، صِرف وہ جِہاد اِن دس دِنوں کے عمل سے زیادہ بہتر ہے جِس میں مُجاہد کی جان اور مال دونوںاللہ کی راہ میں کام آ جائیں) ۔
صحیح البُخاری حدیث ، ٩٦٩ ۔
عبداللہ ابنِ عبَّاس رضی اللہ عنہُما کا کہنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ::: ( مِا مِن اَیامٍ العَملُ الصَّالحُ اَحبَ اِلیَ اللَّہِ مِن ھذہِ الاَیامِ العشر : قالوا : ولا الجِھادُ فی سبِیلِ اللَّہِ : قال : و لا الجِھادُ فی سبِیلِ اللَّہِ ، اِلَّا رَجُلٌ خَرجَ بِنَفسِہِ وَ مَالِہِ و لم یَرجِع مِن ذَلِکَ بشيءٍ ) ( اِن دس دِنوں میں کئیے جانے والے نیک کام اللہ تعالیٰ کو کِسی بھی اور دِنوں میں کئیے جانے والے نیک کاموں سے زیادہ محبوب ہیں صحابہ نے کہا : کیا جِہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دِیا : جِہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں سوائے اِس کے کہ کوئی اپنا مال اور جان لے کر نکلے اور اُس میں سے
کوئی چیز بھی واپس نہ آئے
اَبو داؤد حدیث ٢٤٣٥ ، ابن ماجہ حدیث ١٧٢٧ ۔ اِمام ا لاَلبانی نے صحیح قرار دِیا ۔
Comment