Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

شرک کے چور دروازے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • شرک کے چور دروازے


    شرک کا پہلا چور دروازہ---جہالت اور بزرگوں کی عقیدت میں غلو

    صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 2062 حدیث موقوف مکررات 1

    ابراہیم بن موسی، ہشام، ابن جریج، عطار، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ وہ بت جو قوم نوح میں تھے وہی عرب میں اس کے بعد پوجے جانے لگے "ود" قوم کلب کا بت تھا جو دومتہ الجندل میں تھے اور "سواع" ہذیل کا اور "یغوث" مراد کا پھر بنی عطیف کا سبا کے پاس جوف میں تھا اور "یعوق" ہمدان کا اور "نسر"حمیر کا "جوذی" الکلاع کے خاندان سے تھا یہ قوم نوح علیہ السلام کے نیک لوگوں کے نام تھے جب ان نیک لوگوں نے وفات پائی تو شیطان نے ان کی قوم کے دل میں یہ بات ڈال دی کہ ان کے بیٹھنے کی جگہ میں جہاں وہ بیٹھا کرتے تھے بت نصب کردیں اور اس کا نام ان (بزرگوں) کے نام پر رکھ دیں چنانچہ ان لوگوں نے ایسا ہی کیا لیکن اس کی عبادت نہیں کی تھی یہاں تک کہ جب وہ لوگ بھی مر گئے اور اس کا علم جاتا رہا تو اس کی عبادت کی جانے لگی۔

  • #2
    Re: شرک کے چور دروازے



    شرک کا دوسرا چور دروازہ۔۔۔ تقلید شخصی یعنی کتاب و سنت کے خلاف کسی کے قول کو حجت تسلیم کرنا

    جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 1038 حدیث مرفوع مکررات 1

    کتاب التفسیر باب تفسیرسورۃ التوبۃ



    حسنب بن یزید کوفی، عبدالسلام بن حرب، غطیف بن اعنث، مصعب بن سعد، حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مںف نبی اکرم صلی اللہ علہ، وسلم کی خدمت مں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علہر وسلم نے فرمایا عدی اس بت کو اپنے سے دور کر دو پھر مںک نے آپ صلی اللہ علہل وسلم کو سورہ براة کی یہ آیات پڑھتے ہوئے سنا (اِتَّخَذُوْ ا اَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ) 9۔ التوبہ : 31) (انہوں نے اپنے عالموں اور درویشوں کو اللہ کے سوا خدا بنالاا ہے۔) پھر آپ صلی اللہ علہِ وسلم نے فرمایا کہ وہ لوگ ان کی عبادت نہیں کرتے تھے لکنہ اگر وہ (علماء اور درویش) ان کے لئے کوئی چزل حلال قرار دیتے تو وہ بھی اسے حلال سمجھتے اور اسی طرح ان کی طرف سے حرام کی گئی چزب کو حرام سمجھتے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف عبدالسلام بن حرب کی روایت سے جانتے ہں اور غطیف بن اعنج غر مشہور ہںر۔
    اسے طبرانی نے بھی روایت کیا ہے۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح الترمذی حدیث 2471 میں ذکر کیا ہے۔

    امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے فرمایا

    میں کسی تابعی کی تقلید نہیں کرتا اس لیے کہ وہ بھی ہماری طرح انسان ہیں، ان کی تقلید جائز نہیں۔

    (نور الانوار صفحہ 219 ، طبع یوسفی)

    امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا

    جب صحیح حدیث مل جائے تو وہی میرا مذہب ہے اور جب میری کلام حدیث کے خلاف ہو تو حدیث پر عمل کرو، اور میری کلام کو دیوار پر دے مارو، میری تقلید مت کرو

    (عقد الجید، صفحہ 49)

    امام احمد ابن حنبل رحمہ اللہ نے فرمایا

    تم میری تقلید نہ کرو ، نہ ہی مالک ، شافعی، اوزاعی، اور ثوری رحمہمااللہ کی تقلید کرو، بلکہ وہاں سے مسائل اخذ کرو جہاں سے وہ کرتے تھے۔

    (جامع بیان العلم 2/149، ایقاظ ھم اولی البصار صفحہ 13)

    آئمہ کی تقلید کرنے والوں کے لیے خصوصی دعوت فکر ہے۔ کیا وہ اپنے آئمہ کے اقوال کے مطابق ہیں؟؟؟


    Comment


    • #3
      Re: شرک کے چور دروازے

      شرک کا تیسرا چور دروازہ۔۔۔شرک اور بدعت کی تعلیمات سے لبریز نصاب تعلیم

      اسلام میں علم و حکمت کا مقصد و منشا۔۔۔۔

      كَمَآ اَرْسَلْنَا فِيْكُمْ رَسُوْلًا مِّنْكُمْ يَتْلُوْا عَلَيْكُمْ اٰيٰتِنَا وَيُزَكِّيْكُمْ وَيُعَلِّمُكُمُ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَةَ وَيُعَلِّمُكُمْ مَّا لَمْ تَكُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَ

      (البقرة -151)

      جیساُ کہ ہم نے (تم پر یہ انعام کام کہ) [١٨٩] تمہیں میں سے تم میں ایک رسول بھیجاَ جو تمہارے سامنے ہماری آیات تلاوت کرتا ہے اور تمہں پاکیزہ بناتا ہے اور کتاب و حکمت سکھلاتا ہے اور وہ کچھ بھی سکھلاتا ہے جو تم پہلے نہ جانتے تھے

      امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔

      قرآن و حدیث اور تفقہ فی الدین کے علاوہ تمام علوم مشغلہ ہیں، علم وہی ہے جس میں یہ ہو کہ فلاں نے یہ حدیث بیان کی ، وگرنہ صرف شیطانی وساوس ہی ہیں۔

      (عقیدہ الطحاویہ صفحہ 27، البدایہ والنھایہ 10/254 )


      اور ہمارے نظام تعلیم میں یونیفارم سے لے کر کتب تک اکثریت شرک و بدعت اور غیر اسلامی تعلیمات سے بھری ہوئی ہے۔ مثال کے طور پر۔۔

      استاد کی تعظیم میں طلبا کو زبردستی کھڑے ہونے پر مجبور کرنا

      سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1819 حدیث مرفوع مکررات 2

      موسی بن اسماعلب، حببو بن شہدر، حضرت ابومجلز فرماتے ہںم کہ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابن زبر اور ابن عامر کے پاس آنے کے لے نکلے تو ابن عامر معاویہ کی تعظمم کے لے کھڑے ہوگئے اور ابن زبر بٹھے رہے تو معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ابن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ بیٹھ جاؤ کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علہم وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس شخص کو یہ بات پسند ہو کہ لوگ اس کے لےی کھڑے ہوں تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے۔

      اعلی کارکردگی پر تالیاں بجانا

      وَمَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِنْدَ الْبَيْتِ اِلَّا مُكَاۗءً وَّتَصْدِيَةً ۭ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ

      (الانفال 35)

      بتن اللہ مںو ان لوگوں کی نماز بس یی ہوتی کہ وہ سالْعں بجاتے اور تالا ں پٹتےف تھے۔ تو لو اب (بدر مںک شکست) عذاب کا مزا [٣٦] چکھو۔ یہ اس کا بدلہ ہے جو تم حق کا انکار کر دیا کرتے تھے

      شرکیہ تعلیمات

      ایک مشرکانہ شعر۔۔

      گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا
      ناقصاں را پیرِ کامل ، کاملاں را راہنما

      جبکہ قرآن کے مطابق۔۔

      وَلِلّٰهِ خَزَاۗىِٕنُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَلٰكِنَّ الْمُنٰفِقِيْنَ لَا يَفْقَهُوْنَ

      (المنافقون – 7)

      آسمانوں اور زمنخ کے خزانے تو اللہ کے پاس ہں مگر منافق لوگ سمجھتے نہںن۔

      عید میلاد النبی کی بدعت۔۔۔

      بدعت سنت کے مخالف فعل کا نام ہے۔یعنی وہ کام جس پر صحابہ اور تابعین نہ تھے، اور نہ وہ دلائل شرعیہ کے مطابق ہو

      (کتاب التعریفات لسید الشریف الجرجانی الحنفی صفحہ 33)

      جبکہ دیدار علی بریلوی نے بھی لکھا۔

      میلاد شریف کا قرون اولٰی میں سلف صالحین سے کوئی ثبوت نہیں۔ یہ بعد میں ایجاد ہوئی

      (رسول الکلام فی بیان المولد والقیام صفحہ 15)

      اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرماتے ہیں ذرا اس پر بھی ایک نظر ڈال لیں۔


      صحح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 2537 حدیث مرفوع مکررات 5 متفق علہ) 3 بدون مکرر

      یعقوب ابرہمل بن سعد سعد قاسم بن محمد حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہںا انہوں نے باجن کاح کہ رسول اللہ صلی اللہ علہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے ہمارے دین مںع کوئی اییم نئی بات نکالی جو دین مںا سے نہں ہے تو وہ مردود ہے عبداللہ بن جعفر مخرمی اور عبدالواحد بن ابی عون نے سعد بن ابراہمں سے اس کو روایت کاں۔

      صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 2000 حدیث مرفوع مکررات 5 متفق علہن 3 بدون مکرر

      ابوجعفر محمد بن صباح، عبداللہ بن عون ہلالی، ابراہمب بن سعد، ابن صباح، ابراہمٰ بن سعد بن ابراہمک بن عبدالرحمن بن عوف، قاسم بن محمد، سدبہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علہا وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے ہمارے احکام مں کوئی اییی بات ایجاد کی جو اس سے نہ ہو تو وہ مردود و نامقبول ہے۔

      صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1765 حدیث مرفوع مکررات 26 متفق علیہ 13

      محمد بن بشار، عبدالرحمن، سفاون، اعمش، ابراہمث تیمی اپنے والد سے وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہںح انہوں نے کہا میرے پاس تو صرف اللہ کی کتاب اور نبی صلی اللہ علہ وسلم کا یہ صحفہ ہے (جس میں لکھا ہے) مدینہ عائر سے لے کر فلاں فلاں مقامات تک حرم ہے جو شخص اس جگہ مں کوئی بات نکالے یا کسی بدعتی کو پناہ دے تو اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت اور فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے، نہ اس کی فرض عبادت مقبول ہے اور نہ نفل اور آپ نے فرمایا مسلمانوں کا ذمہ ایک ہے جو شخص کسی مسلمان کا عہد توڑے، اس پر اللہ اور فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے، نہ تو اس کی فرض عبادت مقبول ہوگی اور نہ نفل اور جو شخص اپنے مالک کی اجازت کے بغیر کسی قوم سے سوالات کرے تو اس پر اللہ تعالیٰ اور اس کے تمام فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے اس کی نہ تو کوئی فرض عبادت مقبول ہوگی اور نہ نفل عبادت۔

      کیا ہم بھی کہیں انجانے میں بدعتوں کے مرتکب تو نہیں ہوتے؟

      Comment


      • #4
        Re: شرک کے چور دروازے

        پڑہئیے گااقبال جہانگیر کا تازہ بلاگ :طالبان کا ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ
        http://www.awazepakistan.wordpress.com

        Comment


        • #5
          Re: شرک کے چور دروازے

          Ap bhi mar jao ge ek din logo ke behkate behkate ajeeb ansan ho ap yar pehle hi fourm ke 3 section band karwadiye ab bhi cheen nahi hai yar koie kam nai hai kya apko

          Comment


          • #6
            Re: شرک کے چور دروازے

            Originally posted by shahmeer View Post
            Ap bhi mar jao ge ek din logo ke behkate behkate ajeeb ansan ho ap yar pehle hi fourm ke 3 section band karwadiye ab bhi cheen nahi hai yar koie kam nai hai kya apko
            koi ghalt bat hai to bata doo

            Comment

            Working...
            X