Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

فقہ حنفیہ اور حدیث نبوی(ایک تقابل)

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • فقہ حنفیہ اور حدیث نبوی(ایک تقابل)








    1/ { حدیث نبویۖ}


    " عن ابی قلابہ عن انس من السنۃ اذا تزوج الرجال البکر علی اثیب اقام عندھا سبعا و قسم و اذا تزوج الثیب اقام عندھا ثلاثا ثم قسم قال ابو قلابہ ولو شئت لقت ان انسارفعھ الی النبی ۖ"۔
    ( نبی پاک ۖ کی سنت یہ ہے کہ دوسری شادی کرنے والا دلہن کے پاس، اگر کنواری ہو تو سات دن قیام کریگا اور اگر وہ بیوہ ہے تو تین دن- پھر دونوں کے لیے باری مقرر کرے گا)-
    تخریج: صحیح بخاری ج 2، کتاب النکاح، باب اذا تزوج الثیب علی البکر صفحہ 785 رقم الحدیث 5214۔




    { فقہ حنفی}


    "والقدیمہ والجدیدہ سواء"


    ( یعنی اس کے بارے میں پہلی اور دوسری بیوی تقسیم کے اعتبار سے برابر ہے)-
    ھدایھ اولین ج2، کتاب النکاح، باب القسم، صفحہ: 349


    2/ { حدیث نبویۖ}


    " عن جابر ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال ذکواۃ الجنین ذکواۃ امھ"
    ( سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مادہ جانور کو ذبح کرنے سے اس کے پیٹ میں موجود بچہ بھی ذبح ہوجاتا ہے)
    تخریج: ابوداؤد ج2، کتاب الضحایا، باب ما جاء فی ذکواۃالجنین، صفحہ: 34-35۔


    {فقہ حنفی}


    "ومن نحر ناقط او ذبح بقرۃ فوجد فی بطنھا جنینا میتا لم یوکل اشعر اولم یشعر"
    ( یعنی جس نے اونٹنی نحر کی یا گئےا ذبح کی، اور اس کے پٹش میں مرا ہوا بچہ پایا تو وہ بچہ کھانے میں استعمال نہیں کیا جاسکتا)۔
    ھدایھ آخرین ج4، کتاب الذبائح، صفحہ: 440
    3/ {حدیث نبویۖ}


    " عن جابر ان النبیۖ نھی یوم خیبر عن لحوم الحمر الاھلیۃ واذن فی لحوم الخیل"
    ( سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر والے دن پاتو گدھوں کا گوشت کھانے سے روک دیا اور گھوڑے کا گوشت کھانے کی اجازت دی)
    تخریج: صححیح البخاری ج 2، کتاب المغازی، باب غزوۃ الخیبر، صفحہ: 606- کتاب الذبائح والصید، باب لحوم الخیل، صفحہ: 829


    {فقہ حنفیہ}


    " ویکرہ لحم الفرس عند ابی حنیفہ"
    (یعنی امام ابو حنیفہ کے نزدیک گھوڑے کا گوشت مکروہ ہے)
    ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الذبائح، صفحہ: 441


    4/ {حدیث نبویۖ}


    " عن عائشہ رضی اللہ عنہا قالت قال رسول اللہ صلی اللہ علہ وسلم من مات و علیہ صیام صام عنہ والیھ"
    ( سیدہ عائشہ رصی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مرنے والے پر اگر روزوں کی قضا ہو تو وہ قضا اس کے وارث اس کی طرف سے پوری کریں گے(
    تخریج: صحیح البخاری ج 1، کتاب الصوم، باب من مات وعلیہ صوم، صفحہ: 262-263، رقم الحدیث 1147۔


    {فقہ حنفی}


    "من مات وعلیہ قضاء رمضان فاوصی بھ اطعم عنہ ملیھ لکل نصف صاع من براومن تمر اوشعیر ولا یصوم عنہ الولی"
    ( یعنی مرنے والے پر اگر رمضان کے روزوں کی قضا ہو اور وہ ان کے بارے میں وصیت کرجائے تو اس کے وارث اس کی طرف سے روزے تو نہیں رکھ سکتے ، البتہ ہر دن گندم یا کھجور یا جو کا آدھا صاع میت کی طرف سے (مسکینوں کو ) کھلا سکتے ہیں)


    ھدایۃاولین ج1، کتاب صوم، باب ما یو جب القضاء والکفارۃ، صفحہ: 222-223۔






    5/ {حدیث نبویۖ}
    " عن ام الفضل رضی اللہ عنہ قالت ان النبی صلی اللہ علیہ مسلم وقال لا تحرم الرضعۃ او الرضعتان"


    ( سیدہ ام الفضل رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ نبی ۖ نے فرمایا: ایک چسکی یا دو چسکیوں سے حرمت ثابت نہیں ہوتی")
    تخریج: مسلم ج 1، کتاب الرضاع، باب فی المصۃ والمصتان، صفحہ: 469، رقم الحدیث: 3593




    {فقہ حنفی}


    "قلیل الرضاع و کثیرہ سواء اذا حصل فی مدۃالرضاع یتعلق بھ التحریم"
    ( دودھ تھوڑا ہو یا زیادہ، جب رضاعت کی مدت میں ہو تو اس سے حرمت ثابت ہوجاتی ہے)
    ھدایۃ اولین ج 2، کتاب الرضاع، صفحہ: 350


    6/ {حدیث نبویۖ}


    " عن عائشہ عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال لا تقطع ید السارق الا فی بربع دینار فصا عدا"
    ( سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ چور کا ہاتھ دینار کے چوتھے حصے "تین درھم" کے برابر چوری کرنے یا اس سے زیادہ کی چوری کرنے کی وجہ سے کاٹا جائے گا)
    تخریج: صحیح بخاری ج 2، کتاب الحدود، باب قول اللہ والسارق والسارقۃ فاقطعوا ایدیھما، صفحہ: 1003،1004، رقم الحدیث 4790


    {فقہ حنفی}


    " واذا سرق العاقل البالغ عشرۃ دراھم او ما یبلغ قیمۃ عشرۃ دراھم مضروبۃ من حرز لا شبھۃ فیھ و جب علیہ القطع"
    ( جب عاقل اور بالغ 10 درھموں کی چوری کرے گا یا ایسی چيز کی چوری کرے گا جس کی قیمت 10 درھم ہے ، تو اس کا ہاتھ کاٹنا واجب ہے)
    ھدایۃ اولین ج 2، کتاب السرقۃ، صفحہ: 537


    7/ {حدیث نبویۖ}
    " عن جابر ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال من اعطی فی صداق امراتھ ملاکفیھ سویقا او تمرا فقد استحل"
    ( سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ جس نے اپنی بیوی کو حق مہر میں ستو یا کھجور کی دونوں ہتھیلیاں بھر کے دیں تو اس نے اس کو حلال کردیا"
    تخریج: ابوداؤد ج 1، کتاب النکاح، باب قلۃ المھر، صفحہ: 294 رقم الحدیث 2110


    {فقہ حنفیہ}
    " واقل المھر عشرۃ دراھم۔۔۔۔ ولم سمّی اقل من عشرۃ فلھا العشر عندنا"
    ( حق مہر کم سے کم 10 درہم ہے۔۔۔۔ اور اگر کسی نے دس درہم سے کم حق مہر مقرر کیا تو ہمارے مذھب کے مطابق وہ حق مہر دس درہم ہی ہوگا)
    ھدایۃ اولین ج 2، کتاب النکاح، باب المہر، صفحہ: 324


    8/ {حدیث نبویۖ}


    " عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لا یرجع احد فی ھبتہ الا والد عن ولدہ"
    (سیدنا عبداللہ ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ کوئی بھی شخض ہبہ کی ہوئی چيز واپس نہیں لے سکتا، مگر والد اپنے بیٹے سے (واپس لے سکتا ہے)۔
    تخریج: نسائی ج 2، کتاب الھبۃ ، باب رجوع الوالد فیما یعطی ولدہ، ص: 136


    {فقہ حنفیہ}


    " اذا وھب الھبۃ لا جنبی فلھ الرجوع منھا بخلاف ھبۃ الوالد لولدہ"
    (جب ایک آدمی کوئی چيز کسی کو ہبہ کرتا ہے تو وہ واپس لے سکتا ہے مگر والد بیٹے سے نہیں لے سکتا)
    ھدایۃ آخرین ج 3، کتاب الھبۃ، باب ما یصع رجوعہ وما لا یصح، ص: 289


    9/{حدیث نبوی}


    " عن زید بن خالد رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علہ وسلم (فی ضالۃ الابل) مالک ولھا معھا سقاءھا و حذائھا ترد الماء وتاکل الشجر حتی یلقاھا ربھا"
    ( سیدنا زید بن خالد سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے "گم شدہ اونٹ" کے بارے میں فرمایا کہ وہ پانی پیتا رہے، گھاس کھاتا رہے گا، یہاں تک کہ مالک اسے پالے گا)
    تخریج: مسلم ج 2، کتاب اللقطۃ،ص: 78، رقم الحدیث: 1722


    {فقہ حنفیہ}


    " ویجوز التقاط فی الشاۃ والبقرۃ والبعیر"
    ( گم شدہ بکری گائے، اونٹ لے لینا جائز ہے)
    ھدایۃ الاولین ج 2، کتاب اللقطۃ، صفحہ: 615


    10/ حدیث نبویۖ}


    رسول اللہ ۖ کی صاحبزادی سیدہ زینب رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد ان کو غسل دینے کے ذکر میں ہے کہ:
    " فضفرنا شعرھا ثلاثۃ القرون فالقینا خلفھا"
    (یعنی ہم نے اس کے بالوں کی تین چوٹیان بناکر پیچھے کی طرف ڈال دیں)
    مسلم ج 1، کتاب الجنائز، باب فی مشط شعر النساء ثلاثۃ قرون، صفحہ: 304


    {فقہ حنفیہ}


    " یجعل شعرھا ضفرتین علی ضدرھا"
    ( عورت " میّت" کے بالوں کی دو چوٹیاں بناکر سینے کی طرف ڈال دی جائيں گی)
    ھدایۃ الاولین ج 1، کتاب الصلاۃ، باب الجنائز فصل التکفین، صفحۃ: 179


    11/{حدیث نبویۖ}


    "سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے نماز استسقاء کے لیے لوگوں کے ساتھ عید گاھ کے طرف نکلے جہاں آپ ۖ نے دو رکعت نماز پڑھائیں جس میں جہری قراۃ فرمائی پھر قبلے کی طرف رخ کیا اپنے ہاتھوں کو اٹھایا اور چادر کو پلٹا- "
    ( صحیح البخاری ج 1، کتاب الاستسقاء،باب کیف حول النبی ۖ ظھرہ الی الناس، ص:1399


    {فقہ حنفیہ}


    "ابو حنیفہ فرماتے ہیں کہ استسقاء میں جماعت کے ساتھ نماز مسنون نہیں ہے، ہاں اگر لوگ اکیلے نماز پڑھ لیں تو جائز ہے-"
    (ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الصلواۃ، باب الاستسقاء،ص:176)


    12/{حدیث نبویۖ}


    " سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ جمعہ کے دن جب امام خطبہ دے رہا ہو اور تم میں سے کوئی ایک آئے تو اسے چاہیے کہ 2 رکعتیں مختصر پڑھ لے-"
    (صحیح مسلم ج 1، کتاب الجمعۃ، باب من دخل المسجد والامام یخطب او خرج للخطبہ فلیصل رکعتین ولیتجوز فیھما، ص:287)


    {فقہ حنفیہ}


    " جمعہ کے دن جب امام جمعہ نماز کے لیے نکلے تو لوگوں کو نماز اور کلام ترک کردینا چاہیے-"
    ( ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الصلواۃ، باب الجمعہ، ص:171)


    13/{حدیث نبویۖ}


    "سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کے رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ ایک رات کی نماز دو دو رکعتیں ہیں جب صبح ہوجانے کا اندیشہ ہوتو تو ایک رکعت نماز پڑھ لے (یہ ایک رکعت) اس کی پوری نماز کے لیے وتر ہوجائے گی۔"
    ( صحیح البخاری ج 1، ابواب الوتر، باب ماجاء فی الوتر، ص: 135)


    {فقہ حنفیہ}


    " وتر تین رکعتیں ہی ہے"
    (ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الصلواۃ، باب صلواۃ الوتر، ص: 144)


    14/{حدیث نبویۖ}


    " سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہےکہ رسول اللہۖ کے دور میں جب سورج گرھن ہوا تھا تو آپۖ نے منادی کراکے دو رکعتیں نماز پرھائی- ہر ایک رکعت میں دو دو رکوع کیے۔"
    (صحیح البخاری ج 1، ابواب الکسوف، باب الجھر بالقرائۃ فی الکسوف، ص5)


    {فقہ حنفیہ}


    " جب سورج گرھن ہوجائے تو امام لوگوں کو عام نفلی نماز کی طرح دو رکعتیں پڑھائے ہر رکعت میں ایک رکوع کرے"
    (ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الصلواۃ، باب صلواۃ الکسوف، ص: 175)




    15/{حدیث نبویۖ}


    "سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے فرمایا کہ دانے اور کھجور جب تک 5 وسق تک نہیں پہنچ جائے تب تک ان میں زکواۃ نہیں۔"
    (سنن نسائی، کتاب الزکواۃ، باب زکواۃ الحبوب، ص:344)


    {فقہ حنفیہ}


    " امام ابو حنیفہ نے فرمایا سر کنڈے اور گھاس کے علاوہ زمین کی ہر پیداوار پر وہ کم ہو یا زیادہ زکواۃ ہے۔"
    (ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الزکواۃ، باب زکواۃ الزروع والثمار،ص:201)


    16/{حدیث نبویۖ}


    " سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی ّ کودیکھا کہ جب آپ ۖ تاک رکعت میں ہوتے تو سیدھے بیٹھ جانے کے بعد کھڑے ہوتے- یعنی پہلی اور تیسری رکعت کے بعد سیدھے ہوکر بیٹھتے پھر دوسری اور چوتھی رکعت کیلیے کھڑے ہوتے۔"
    ( صحیح البخاری ج 1، کتاب الاذان، باب من استوی قاعدا فی وتر من صلواۃ ثم نھض، ص:113)


    {فقہ حنفیہ}


    " اور اپنے پاؤں پر سیدھا کھڑا ہوجائے نہ بیٹھے اور نہ اپنے ہاتھ زمین پر ٹیکے۔"
    (ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الصلواۃ، باب صفۃ الصلوات، ص:110)


    17/{حدیث نبویۖ}


    " سیدنا ابومحذورہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ خود رسول اللہۖ نے انہیں ترجیع والی (دوہری) اذان سکھلائی۔"
    [نوٹ: اذان میں شہادتین کے کلمات پہلے دو دو مرتبہ دھیمی آواز سے کہنا پھر دو دو مرتبہ بلند آواز سے کہنا ترجیع کہلاتا ہے]
    (سنن ابی داؤد، کتاب الصلواۃ، باب کیف الاذان ج 1، ص:80)


    {فقہ حنفیہ}


    " اذان 5 نمازوں اور جمعہ کیلے سنت ہے اور اس میں ترجیع (دوہری) نہیں ہے"
    ( ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الصلواۃ، باب الاذان، ص: 87)


    18/{حدیث نبویۖ}


    " سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ۖ نے وضو کرتے وقت اپنی پیشانی، پگڑی، موزوں پر مسح کیا"
    ( صحیح مسلم ج 1، کتاب الطھارۃ، باب مسح علی الخفین، ص: 134)


    {فقہ حنفی}


    " پگڑی پر مسح کرنا جائز نہیں ہے"
    ( ھدایۃ اولین، کتاب الطھارۃ، باب المسح علی الحفین، ص:61)


    19/{حدیث نبویۖ}


    " سیدنا عمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ۖ نے اپنی دونوں ہتھیلیوں کو زمین پر مارا پھر ان دونوں میں پھونکا، پھر ان ٹونوں کے ذریعے اپنے چہرے اور دونوں ہتھیلیوں پر مسح کیا۔'
    ( صحیح مسلم ج 1، کتاب حیض، باب التیمم، ص:161)


    {فقہ حنفیہ}


    " تیمم کے دو ضربیں ہیں (یعنی اپنے ہاتھوں کو زمین دوبار مارنا) ایک بار چہرے پر مسح کرنے کے لیے اور دوسری بار دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک کیلیے۔"
    ( ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الطھارۃ، باب التیمم،ص:50)


    20/{حدیث نبویۖ}


    " سیدناعبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے دو مرتبہ فرمایا " مغرب سے پہلے دو رکعتیں پرھا کرو تیسری بار فرمایا جس کا دل چاہے: یہ اس لیے فرمایا کہ کہیں لوگ اسے سنت (موکدہ) نہ بنالیں۔"
    ( صحیح البخاری ج 1، کتاب التھجد، باب الصلواۃ قبل المغرب، ص: 157)


    {فقہ حنفیہ}


    " سورج کےغروب ہوجانے کے بعد فرض نماز سے پہلے نفلی نماز نہیں پڑھی جاسکتی۔"
    ( ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الصلواۃ، باب المواقیت فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلاۃ، ص:86)


    21/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابو ھریرہ رض سے روایت ہے کہ جس دن نجاشی کا انتقال ہوگیا تو رسول اللہ ۖ نے ان کی موت کی خبر سنائی اور عید گاھ کی طرف نکلے، صفیں بنائی گئيں اور آپۖ نے چار تکبیرات کہیں۔
    (بخاری کتاب الجنائز، باب التکبیر علی الجنازۃ اربعا،ص 178)


    {فقہ حنفی}


    غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا صحیح نہیں ہے۔
    (الدرالمختار، باب صلواۃ الجنائز ج2 ص 209)


    22/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا بلال رض کو حکم دیا گیا تھا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ کہیں۔
    (بخاری ج1، کتاب الاذان، باب الاذان مثنی مثنی، ص 85)


    {فقہ حنفی}


    اقامت اذان ہی کی طرح ہے یہ فرق ہے کہ اقامت میں "حی علی الفلاح" کے بعد دو مرتبہ "قد قامت الصلاۃ"
    کہتے ہیں۔
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ باب الاذان، ص 87)


    23/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا انس رض سے روایت ہے کہ نبیۖ سے شراب کے بارے میں پوچھا گیا کہ اس سے سرکہ بنایا جاسکتا ہے؟ آپۖ نے اس سے منع فرمایا-
    (مسلم ج2، کتاب الاشربہ، باب تحریم تخلیل الخمر الخ، ص 163)


    {فقہ حنفی}


    شراب کا سرکہ بنایا جاسکتا ہے، برابر ہے وہ سرکہ نفس شراب سے بنايا جائے یا اس کی کوئی چيز ڈال کر سرکہ بنایا جائے اس میں کراہیت نہیں۔
    (ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الاشربہ، ص 499)


    24 {حدیث نبویۖ}


    جب تم میں سے کسی کی بیوی مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت طلب کرے بو اسے منع نہ کرو۔
    ( مسلم کتاب الصلواۃ، باب خروج النساء الی المساجد رقم الحدیث 183)


    {فقہ حنفی}


    عورتوں کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کیلیے مسجد جانا مکروہ ہے- مگر بوڑھی عورت فجر، مغرب اور عشاء پڑھنے کے لیے جائے تو کوئی حرج نہیں-
    ( ھدایۃ اولیں ج1، کتاب الصلواۃ، باب الامامۃ، ص 126)


    25/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابن عباس رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے میری امت سے خطا بھول اور وہ کام جو اس سے زبردستی کروایا گیا ہو معاف کردیے ہیں۔
    (سنن ابن ماجہ، کتاب الطلاق، باب الطلاق مکروہ والناسی، رقم الحدیث 2043-2045)


    {فقہ حنفی}


    جس نے دوراں نماز جان بوجھ کر یا بھول کر بات جیۃ کرلی، اس کی نماز باطل ہے۔
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب ما یفسد الصلواۃ، ص 134)


    26/ {حدیث نبویۖ)


    سیدنا سمرہ بن جندب رض سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے فرمایا کہ جس نے اپنے غلام کو قتل کیا، ہم اس کو قتل کریں گے اور جس نے اپنے غلام کا کوئی عضو کاٹا، ہم اس کا عضو کاٹیں گے۔
    (ترمذی ج1، ابواب الدیات، باب ماجاء فی الرجل یقتل عبدہ، ص 169)


    {فقہ حنفی}


    کسی آدمی کو اس کے غلام کے بدلے قتل نہیں کایا جائے گا-
    (ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الجنایات، باب مایم جب القصاص، ص 563)


    27/ (حدیث نبویۖ)


    سیدنا ابو مسعود انصاری رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے کتے کی قیمت اور زنا کی اجرت اور نجومی کا منہ میٹھا کرانے سے منع فرمایا-
    (بخاری ج1، کتاب البیوع، باب ثمن الکلب، ص 298)


    (فقہ حنفی)


    کتے، چیتے، اور دوسرے درندوں کی تجارت کرنا جائز ہے۔
    ( ھدایۃ آخرین ج3، کتاب البیوع مسائل منشورۃ ص101)




    28/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابو سلمہ بن عبدالرحمان رض سے روایت ہے کہ جب سیدنا سعد بن ابی وقاص رض کا انتقال ہوگیا تو عائشہ رض نے کہا اس "کی میت" کو مسجد میں لے آؤ، تاکہ میں بھی اس کی جنازہ پڑھ سکوں- تس ان کی اس بات کا انکار کیا گیا، تب انہوں نے کہا اللہ کی قسم! رسول اللہۖ نے بیضاء کے دونوں بیٹوں سہیل اور اس کے بھائی کی نمازجنازہ مسجد میں پڑھائی تھی-
    (مسلم ج1، کتاب الجنائز، فصل فی جواز الصلواۃ علی المیت فی المسجد، ص 313)


    {فقہ حنفی}


    میت پر مسجد میں نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔
    ( ھدايت اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب الجنائز فصل فی الصلواۃ کلی المیت، ص 170)


    29/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا علی رص سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے فرمایا کہ کافر کے عوض مسلمان کو قتل نہیں کیا جائے گا۔
    (ابوداؤد ج2، کتاب الدیات، باب ایقاد المسلم من الکافر، ص175)


    {فقہ حنفی}


    مسلمانوں اور ذمی کافر کی دیت برابر ہے۔
    (ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الدیات، ص 562)


    30/ {حدیث نبویۖ}


    سیدہ امہ عطیہ رض سے روایت ہےکہ رسول اللہۖ نے ہم عورتوں کو بھی نماز عید پڑھنے کے لیے عید گاھ کی طرف جانے کا حکم دیا جب کہ حائضہ عورتوں کے لیے یہ حکم تھا کہ عید گاھ سے دور رہ کر
    مسلمانوں کی دعائوں میں شریک رہیں۔
    (بخاری ج1، فی کتاب الصلاۃ، باب وجوب الصلاۃ فی التیاب رقم الحدیث 351، ص 51)


    {فقہ حنفی}


    عورتوں کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کیلیے مسجد جانا مکروہ ہے-
    ( ھدایۃ اولیں ج1، کتاب الصلواۃ، باب الامامۃ، ص 126)


    31/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا انس رض سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے ایک بچی کا سر دو پتھروں کے درمیان کچل دیا تو اس بچی کو کہا گیا، تیرا یا حال کس نے کیا، کیا فلاں نے؟ یہاں تک کہ یہودی کا نام لیا گیا، تو اس نے سر کےاشارے سے ہاں کہا پھر اس یہودی کو لايا گیا، اس نے اعتراف کیا تو رسول اللہۖ نے اس کے سر کو بھی پتھر کے ساتھ کچلنے کا حکم دیا۔
    (بخاری ج2، کتاب الدیات، باب اذا اقر بالقتل مرۃ قتل بہ، ص 1017)


    {فقہ حنفی}


    قصاص تلوار ہی سے کیا جائے گا، کسی دوسری چيز سے نہیں کیا جائے گا۔
    (ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الجنایات، باب مایو جب القصاص، ص563)


    32/ {حدیث نبویۖ}


    بیشک نبیۖ عیدین میں پہلی رکعت میں قرات سے پہلے سات تکبیرات اور دوسری رکعت میں قرات سے پہلے پانچ تکبیرات کہتے تھے-
    (ترمذی ج1، ابواب العیدین، باب فی التکبیر فی العیدین، ص 70)


    {فقہ حنفی}


    پہلی رکعت میں نماز کے آغاز کے لیے تکبیر کہی جائے گی اور اس کے بعد تین تکبیریں کہی جائيں گی- پھر سورۃ فاتحہ اور دوسری کوئی سورۃ پڑھی جائے گی- پھر رکوع کے لیے تکبیر کہی جائے گی- پھر دوسری رکعت کا قرآت سے آغاز کیا جائے گا، پھر اس کے بعد تین تکبیریں کہی جائيں گی اور چوتھی تکبیر رکوع کے لیے کہی جائی گی۔
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب العیدین، ص173)


    33/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابو ھریرہ رض سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے فرمایا عام طور پر قبر کا عذاب پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
    (رواہ الحاکم فی مستدرکہ عن ابن عباس رفعہ الی النبی ۖ قال عامت عذاب القبر من البول رقم الحدیث 654، ج1، ص 293، طبع دارالکتب العلمیہ بیروت)


    {فقہ حنفی}


    سوئی کے سر کے برابر اگر پیشاب کے قطرے لگے ہوئے ہین تو کوئی حرج نہیں۔۔۔۔۔اگر درھم کے برابر سخت نجاست مثال کے طور پر، پیشاب، شراب، مرغ کی بیٹھ یا گدھے کا پیشاب لگا ہوا ہو تو نماز درست ہے-
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الطھارات، باب الانجاس و تطھیرھا، ص 74-77)


    34/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا جبیر بن مطعم رض سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے فرمایا تشریق کے تمام دن (13،12،11 ذوالحج) قربانی کے دن ہیں۔
    ( مسند احمد ج4،ص82)


    {فقہ حنفی}


    اور یہ (قربانی) جائز ہے تین دنوں میں دس تاریخ کو اور اس کے بعد دو دن (یعنی 11،10، اور 12 ذوالحج)۔
    (ھدايۃ آخرین ج4، کتاب الاضحیہ، ص 446)


    35/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابن عمر رض سے روایت ہے کہ بیشک رسول اللہۖ نے خیبر کے یہود کو خیبر کی کھجور اور اس کی آدھی زمین بٹائی پر آباد کرنے کے لیے دی اس شرط پر کہ وہ اس کو اپنے مال سے آباد کریں گے۔
    (مسلم ج2، کتاب المساقاۃ والمزارعۃ، باب المساقاۃ والمعا ملۃ بجزہ من الثمر و الزرع، ص 15)


    {فقہ حنفی}


    امام ابو حنیفہ کہتے ہیں تہائی یا چوتھائی پر کھیتی بٹائی پر دینا باطل ہے-
    ( ھدايۃ آخرین ج4، کتاب المزارعہ، ص424)


    36/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا انس رض سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے (عدم موجودگی) ابن مکتوم رض کو مقرر کیا تھا وہ لوگوں کو نماز پڑھاتے تھے اور وہ نابینا تھے۔
    ( ابو داؤد ج1، کتاب الصلواۃ، باب امامۃ الاعمی ص 95)


    {فقہ حنفی}


    غلام، اعرابی، فاسق، نابینے اور ولد الزنا کو امامت کے لیے آگے کھڑا کرنا مکروہ ہے۔
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب الامامۃ، ص 122)


    37/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابن عمر رض سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے فرمایا کہ ہر نشہ دینے والی چيز شراب ہے اور ہر نشہ دینے والی چیز حرام ہے۔
    ( مسلم ج2، کتاب الاشربہ، باب بیان ان کل مسکر خمر الخ، ص 162)


    رسول اللہ7 نے فرمایا گندم، جو، کھجور، انگور اور شہد سے شراب بنتی ہے۔
    ( ابوداؤد ج2، کتاب الاشربۃ، باب الخمر من ماھی، ص 161)


    {فقہ حنفی}


    گندم، جو، شہد اور جوار سے شراب بنانا ابو حنیفہ کے نذدیک حلال ہے اس کے پینے والے پر اگرچہ اس کو نؤہ ہی کیوں نہ ہو کوئی حد نہیں۔
    ( ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الاشربۃ، ص 496)


    38/ [حدیث نبویۖ}


    سیدنا اسامہ رص سے روایت ہے کہ نبی ۖ نے درندوں کے چمڑے استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے-
    ( ابوداؤد، کتاب اللباس، باب فی جلود النمور والسباع رقم الحدیث 4132)


    {فقہ حنفی}


    ہر چمڑا دباغت کے بعد پاک ہوجاتا ہے اس میں نماز پڑھنا یا اس سے وضو کرنا جائز ہے- مگر خنزیر اور انسان کا چمڑا پاک نہیں ہوتا۔
    ( ھدایۃ اولین، کتاب الطھارۃ، باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء وما لایجوز بہ، ص 40)


    39/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا جابر رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا جو چيز زیادہ مقدار میں نشہ آور ہو اس کی کم مقدار بھی حرام ہے-
    (ترمذی ج2، ابواب ما جاء ما اسکر کثیرۃ فقلیلہ حرام، ص9)


    {فقہ حنفی}


    ہمارے (احناف) کے نزدیک وہ شراب کا پیالہ حرام ہے جس سے نشہ ہوتا ہے۔
    ( ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الاشربۃ، ص 497)


    40/ {حدیث نبویۖ)


    سیدنا ابو موسی رض سے روایت ہے کہ نبی پاکۖ نے فرمایا ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔
    ( ابو داؤد ج1، کتاب النکاح، باب فی الولی، ص 291)


    {فقہ حنفی}


    آزاد، عاقلہ، بالغہ عورت کا نکاح اس کی رضامندی سے ولی کے بغیر ہوجائے گا وہ کنواری ہو یا بیوہ۔
    ( ھدایۃ اولین ج2، کتاب النکاح، باب فی اولیاء و الکفاء، ص 313)


    41/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابی ہریرہ رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کتا تم میں سے کسی ایک کے برتن میں منہ ڈال دے تو اس کو چاہیے کہ برتن کو 7 بار دھوئے۔
    (بخاری ج1، کتاب الوضو، باب اذا شرب الکلب فی الاناء، ص:29)


    {فقہ حنفی}


    کتنے کے منہ ڈالنے کی وجہ سے برتن کو 3 بار دھویا جائے۔
    ( ھدایۃ الاولین ج1، کتاب الطھارۃ، باب الماء الذی یجوز بہ الوضو وما لا یجوز بہ، ص:4


    42/ {حدیث نبویۖ}


    اعمال کا دارومدار نیت پر ہے۔
    (بخاری ج1، کتاب العلم، باب، کیف کان بدا الوحی الی رسول اللہۖ، ص:2)


    {فقہ حنفی}


    حنفی مذھب کے مطابق صحیح فیصلہ یہ ہے کہ تیمم کے لیے نیت شرط نہیں ہے- وہ تیمم بے وضو ہونے کی وجہ سے ہو یا جنابت کی وجہ سے-
    (ھدایۃ الاولین ج1، کتاب الطھارۃ، باب التیمم، ص:51)


    43/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا جابر رض سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہۖ نے فرمایا گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے جس طرح پانی کھیتی کو اگاتا ہے۔
    (السنن الکبری للبیھقی ج10، ص 223، رقم الحدیث: 20796)


    جو بھی مسلمان تمہیں دعوت دے اگر وہاں گانا بجانا نہ ہو تو دعوت قبول کرو اور اگر گانا بجانا "موسیقی" ہو تو اسکی دعوت قبول نہ کرو۔
    ( مجمع الزوائد ج4، ص:417)


    {فقہ حنفی}


    کسی شخص کو ولیمے یا کھانے کی دعوت دی جائے اور وہاں موسیقی اور گانا بجانا ہو تو اس شخص کے وہاں بیٹھنے اور کھانے میں کوئی حرج نہیں۔ ابو حنیفہ نے کہا ایک بار مجھ پر بھی یہ آزمائش آئی تھی تو میں نے صبر کیا۔
    (ھدایۃ الآخرین ج4، کتاب الکراھیہ فصل فی الاکل والشبرت، ص:445)


    44/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابو ہریرہ رض نے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے فرمایا خبردار اس سال کے بعد کوئی مشرک حج نہیں کرسکے گا۔ او رنہ برہنہ حالت میں بیت اللہ کا طواف کرسکے گا۔
    ( بخاری ج1، کتاب الحج، باب لا یطوف بالبیت عریان ولا یحج مشرک، ص:220)


    {فقہ حنفی}


    یعنی ذمی کافر کے بیت اللہ میں داخل ہونے میں کوئی حرج نہیں-
    (ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الکراھیہ مسائل متفرقۃ، ص:474)


    45/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابن عمر رض سے روایت ہےکہ رسول اللہۖ نے بیت اللہ کی چھت پر نماز پڑھنے سے منع فرمایا-
    (ترمذی ج1، ابواب الصلواۃ، باب ماجاء فی کراھیۃ ما یصلی الیہ وفیہ، ص:46)


    {فقہ حنفی}


    جس آدمی نے بیت اللہ کی چھت پر نماز پڑھی تو اس نی نماز جائز ہے-
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب فی الکعبۃ، ص:185)


    46/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابن عباس رض ہے کہ رسول اللہۖ نے مدعی کی ایک گواھ اور قسم پر فیصلہ کیا۔ "یعنی دوسرے گواھ کے عوض اس سے قسم لی"-
    (مسلم ج2، کتاب الاقضیۃ، باب وجوب الحکم بشاھد و یمین، ص: 74)


    {فقہ حنفی}


    مدعی پر قسم ہے ہی نہیں۔
    ( ھدایۃ آخرین ج3، کتاب الدعوی، باب الیمین، ص:203)


    47/ {حدیث نبویۖ}


    ام ورقہ رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے حکم دیا کہ اپنے گھر کی عورتوں کی نماز میں امامت کرائيں-
    ( ابوداؤد ج1، کتاب الصلواۃ، باب امامۃ النساء، ص:94-95)


    سیدہ عائشہ رض امام بن کر عورتوں کو نماز پڑھاتیں اور صف کے بیچ میں کھڑی ہوتی تھیں۔
    ( مستدرک حاکم ج1، ص:320)


    {فقہ حنفی}


    عورتوں کا آپس میں جماعت کرکے نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب الامامۃ، ص:123)


    48/ حدیث نبویۖ}


    رسول اللہ ۖ نے فرمایا دو خرید و فروخت کرنے والوں کو اختیار ہوتا ہے جب تک دونوں "ایک دوسرے سے" جدا نہ ہوں۔
    (ترمذی ج1، ابواب البیوع، باب ماجاء البیعان بالخیار مالم یتفرقا، ص:150)


    {فقہ حنفی}


    جب کسی بیع کے بارے میں ایجاب و قبول ہوجائے تو بیع لازم ہوگئی اب ان دونوں میں سے کسی کو اختیار نہیں الا یا کہ کوئی عیب وغیرہ ظاہر ہوجائے۔
    ( ھدایۃ آخرین ج3، کتاب البیوع، ص:20)


    49/ {حدیث نبویۖ}


    عمرو بن سلمہ رض فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام رض نے مجھے نماز پڑھانے کے لیے آگے کیا "امام بنایا" جب کہ میری عمر 7 سال تھی۔
    (بخاری ج2، کتاب المغازی، باب 54، ص:614)


    {فقہ حنفی}


    مرد امامت کیلیے کسی عورت یا بچے کو آگے کھڑا کریں یہ جائز نہیں۔
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب الامامۃ، ص:123)


    50/ {حدیث نبویۖ}


    رسول اللہۖ نماز کے آخری تشہد "جس میں سلام پھیرنا ہوتا ہے" میں زمین پر بیٹھتے تو دائيں پاؤں کو کھڑا کرکے باياں پاؤں اس کے نیچے سے نکال دیتے تھے اور تورّک کرتے تھے۔
    ( بخاری ج1، کتاب اناذان، باب سنۃ الجلوس فی التشھد، ص:114)


    {فقہ حنفی}


    نماز کے آخری تشھد میں بھی اسی طرح بیٹھا جائے گا جس طرح پہلے تشھد میں بیٹھا جاتا ہے۔
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب صفۃ الصلواۃ، ص:111) 51/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا عبادہ بن ثابت رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا جس آدمی نے "نماز" میں سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھی اس کی نماز نہیں ہوتی۔
    ( مسلم ج1۔ کتاب الضلواۃ، باب وجوب قراءۃ الفاتحہ فی کل رکعۃ الخ، ص:169 رقم حدیث 874)


    {فقہ حنفی}


    آخری 2 رکعتوں میں نمازی کو اختیار ہے یعنی اگر چاہے خاموش رہے، اگر چاہے قرات کرے اگر چاہے سبحان اللہ کہے ابو حنیفہ سے اسی طرح مروی ہے۔
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب النوافل فصل القرائۃ، ص8)

  • #2
    Re: فقہ حنفیہ اور حدیث نبوی(ایک تقابل)






    52/ {حدیث نبویۖ}


    رسول اللہ ۖ کی وتر کے بارے میں سیدنا سعید بن ہشام روایت کرتے ہیں کہ آپ 7 9 رکعات پڑھتے مسلسل 8 رکعت بغیر قعدہ کے پڑھتے پھر " آٹھویں رکعت پڑھ کر" قعدہ کرتے التحیات پڑھتے پھر "کھڑے ہوکر" نویں رکعت پڑھتے اور سلام پھیرتے۔
    ( مسلم ج1، کتاب صلواۃ المسافریں و قصرھا، باب صلواۃ الیل وعدد رکعات النبی ۖ فی الیل وان الوتر رکعۃ و ان الرکعۃ صلواۃ صحیحہ ص: 254، رقم الحدیث 1739)


    {فقہ حنفیہ}


    رات کی نماز کے بارے میں ابو حنیفہ نے کہا اگر 8 رکعات ایک سلام کے ساتھ پڑھے تو جائز ہے اس سے زیادہ رکعات "ایک سلام کے ساتھ" پڑھنا مکروہ ہے اور صاحبین نے کہا رات کی نماز میں دو رکعتیں ایک سلام کے ساتھ جائز ہے اس سے زیادہ "رکعات سلام کے ساتھ" جائز نہیں۔
    ( ھدایۃ الاولین ج1۔ کتاب الصلواۃ، باب النوافل، ص7)


    53{ حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابو ہریرہ رض سے روایت ہے کہ نبی 7 نے فرمایا جب نماز کی اقامت کہ دی جائے تو فرض نماز کے علاوہ دوسری کوئی نماز نہیں "پڑھنی چاہیے"۔
    ( مسلم ج1، کتاب صلوات المسافرین و قصرھا، باب کراھیۃ الشروع فی نافلۃ بعد شروع الموذن فی اقامۃ الصلاۃ الخ، ص: 247، رقم الحدیث: 1644)


    {فقہ حنفی}


    "فجر نماز" کی ایک رکعت فوت ہوچکی ہو اور دوسری رکعت مل سکتی ہو تو مسجد کے دروازے کے پاس فجر کی سنتیں پڑھ سکتا ہے۔
    ( ھدایۃ الاولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب ادراک الفریضۃ، ص:153)


    {حدیث نبویۖ}


    سیدنا ابوہریرہ رض سے روایت ہےکہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا سود کے "گناھ" کے ستر درجے ہیں ان میں سے ہلکا یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے صحبت کرے-
    (ابن ماجہ ج2، ابواب التجارت، باب التغلیظ فی الربوا، ص:164، رقم الحدیث 2274)


    {فقہ حنفی}


    یعنی دار الحرب میں مسلمان اور کافر کے مابین جو بھی "لین دین" ہو وہ سود نہیں ہے۔
    (ھدایۃ آحرین ج3، کتاب البیوع، باب الرب، ص:86)


    55/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا قیس بن عمرو رض سے راویت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے ایک شخص کو دیکھا وہ مجر نماز کے بعد دو رکعتیں پڑھ رہا تھا، تب رسول اللہ ۖ نے فرمایا فجر کی نماز تو دو دو رکعتیں ہیں؟ تو اس آدمی نے جواب دیا میں نے پہلی والی دو رکعتین "سنتیں" نہین پڑھی تھیں، اب پڑھی ہین۔ تو نبی ۖ خاموش ہوگئے۔
    ( ابو داؤد ج1، کتاب الصلاۃ، باب من فاتتہ متی یقضیھا، ص:178)


    {فقہ حنفی}


    جب فجر کی دو رکعتیں "سنتیں" ہوجائيں تو ان کو طلوع آفتاب سے قبل ادا نہیں کرسکتے۔
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب ادراک الصلواۃ، ص:152)


    56/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا ابن عباس رض نے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے حلالہ کرنے والے اور جس کے لیے "حلالہ" کرایا جائے دونوں پر لعنت کی ہے۔
    ( ابن ماجہ، ابواب النکاح، باب المحلل و المحلل لہ، ص:139، رقم الحدیث: 1934)


    {فقہ حنفی}


    اگر دوسرا شوہر وطی وطی کرنے کے بعد طلاق دے دے تو وہ دوسرے شوہر کے لیے حلال ہوجائے گی۔
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الطلاق، باب الرجعۃ، ص:400)


    57/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا عقبہ بن عامر رض سے روایت ہے کہ اس نے ابو اہاب کی بیٹی سے نکاح کیا پھر اس کے پاس ایک عورت آئی اور اس نے کہا میں نے تم دونوں میاں بیوی کو دودہ پلایا ہےپھر عقبہ رض نے کہا مجھے نہین معلوم کہ تم نے مجھے دودہ پلایا ہو اور نہ ہی تم نے مجھے پہےل خبر دی، پھر عقبہ رض نے سسرال کی طرف یہ ہی معلوم کرنے کے لیے پیغام بھیجا لیکن انہوں نے بھی کہا کہ ہمیں معلوم نہیں ہے پھر عقبہ نبی ۖ کی طرف مدینہ میں آئے اور آپ سے اس کے بارے میں سوال کیا تو رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ اب کیسے تم اکھٹے رہ سکتے ہو؟ جب کہ تماہارے متعلق یہ بات کہی گئی ہے پس عقبہ رض نے نبی ۖ کے حکم سے اپنی بیوی کو الگ کردیا اور اس نے دوسرے شوہر سے شادی کرلی۔
    (رواہ بخاری فی کتاب الشھادت باب اذا شھد شاھد او شھود بشئی، رقم الحدیث 2640، ج1، ص:360)


    {فقہ حنفی}


    صرف عورتوں کی گواھی رضاعت کے بارے میں قبول نہین کی جائے گی رضاعت ثابت ہوگی 2 مردوں کی گواھی سے یا ایک مرد اور 2 عورتوں کی گواھی سے۔
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الرضاع، ص:354)


    58/ {حدیث نبوی ۖ}


    ابو صہباع نے سیدنا ابن عباس رض سے کہا کیا آپ جانتے ہین کہ رسول اللہ ۖ کے دور میں اور ابوبکر رض کے دور میں اور عمر رض کی خلافت کے 3 سال تین طلاقیں ایک ہی شمار ہوتی تھیں؟ انہوں نے جواب دیا ہاں۔
    ( مسلم ج1، کتاب الطلاق، باب الطلاق الثلاث، ص:478، رقم الحدیث 3674)


    {فقہ حنفی}


    اور طلاق بدعی یہ ہے کہ ایک ہی طہر میں تین طلاقیں ایک کلمہ یا تین کلمہ کے ساتھ دی جائيں اگر "طلاق" اسی طریق پر دی جائے گی وہ تینوں واقع تو ہوجائيں گی لیکن دینے والا گنہگار ہوگا۔
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الطلاق، باب طلاق السنۃ، ص:355)


    59/ {حدیث نبوی ۖ}


    نعیم المجمر کہتے ہیں کہ میں نے ابوہریرہ کے پیچھے نماز پڑھی تو انہوں نے بسم الرحمن الرحیم پڑھی پھر سورۃ فاتحہ کی قرات کی جب غیر المغضوب علیھم ولااضآلین پر پہنچے تو آمین کہا لوگوں نے بھی آمین کہا جب سجدہ کرتے تھے تو اللہ اکبر کہتے تھے اور جب دوسری رکعت سے" تیسری کیلیے" اٹھے تو اللہ اکبر کہا سلام پھیر کر کہا قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ۖ کے مشابہہ نماز پڑھتا ہوں۔ " یعنی میری یہ نماز رسول اللہ ۖ کی نماز سے بلکل مشابہہ ہے" [ بدیع التفاسیر ج1، ص:123]
    ( سنن النسائی، کتاب الافتتاح، باب قراۃ بسم اللہ الرحمن الرحیم ج1، ص: 144، رقم الحدیث: 906)


    {فقہ حنفی}


    جہری نماز میں بسم اللہ جہرا "بلند آواز" سے پڑھنے کے متعلق خود صاحب ھدایہ لکھتے ہیں:
    " امام شافعی کہتے ہیں کہ جہری نماز میں بسم اللہ جہری پڑھی جائے گی اس لیے کہ رسول اللہ ۖ نے بسم اللہ جہر سے پڑھی ہے۔
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، ص:103)


    لیکن باوجود یہ حدیث ذکر کرنے کے اسی صفحہ پر ایک لائن پہلے لکھا ہے کہ:
    " تعوذ اور بسم اللہ آہستہ پڑھی جائے گی"
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، ص:103)


    60/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا جندب رض سے راویت ہے کہ میں عید الاضحی کے دن رسول اللہ ۖ کے ساتھ تھا آپ ۖ جب نماز سے فارغ ہوئے تو آپ ۖ نے قربانی کا گوشت دیکھا "جو نماز سے قبل ذبح کی گئی تھی" تب آپ ۖ نے فرمایا جس نے نماز سے پہلے قربانی "ذبح" کی ہے وہ اس کی جگہ دوسری قربانی کرے۔
    ( بخاری ج2، کتاب الاضاحی، باب ذبح قبل ہلصلواۃ اعادہ، ص: 834، رقم الحدیث 5562)


    {فقہ حنفی}


    دیہات والے فجر کے بعد قربانی کرسکتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔۔ اور شہریوں کے لیے یہ حیلہ ہےکہ اگر وہ جلد قربانی کا ارادہ رکھتے ہیں وہ شہر کے باہر جانور بھیج دیں تاکہ دیہات والے اس کوفجر طلوع ہوتے ہی ذبح کرلیں۔
    ( ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الاضحیح، ص:445-446)


    71/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا انس رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ تین میلوں یا فرسخوں کے فاصلے پر نکلتے تھے تب بھی قصر کرتے تھے۔
    (مسلم ج1، کتاب صلاۃ المسافرین و قصرھا، باب صلاۃ المسافرین و قصرھا، ص:242)


    {فقہ حنفی}


    وہ سفر جس سے احکام تبدیل ہوجائيں تین دن اور تین راتیں چلنا ہے۔
    (ھدایۃ الاولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المسافر، ص:165)


    72/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا ابن عباس رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ جبرائيل علیہ السلام نے 2 مرتبہ مجھے امامت کرائی، ظہر سورج ڈھلنے کے وقت اور عصر ہر چيز کا سایہ براربر ہوجانے کے وقت پڑھائی۔
    ( ابوداؤد ج1، کتاب الصلواۃ، باب المواقیت، ص:62)


    {فقہ حنفی}


    امام ابو حنیفہ کے نزدیک ظہر کا آخری وقت یہ ہے کہ ہر چيز کا سایہ ڈبل ہوجائے اور عصر کا وقت اسی وقت سے شروع ہوتا ہے-
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب المواقیت، ص:81)


    73/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدہ لبابہ بنت حارث رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا بچی کے پیشاب کی وجہ سے کپڑے کو دھویا جائے گا اور بچے کے پیشاب کی وجہ سے کپڑے پر چھینٹے مار لینا کافی ہے-
    ( ابوداؤد ج1، کتاب الطھارۃ بول الصبی یصیب الثوب، ص:60)


    {فقہ حنفی}


    وہ بچہ جو ابھی کھاتا نہیں ہے اگر اس کا بھی پیشاب لگ جائے تو دھونے کا حکم ہے۔
    (ھدایۃ ج1، کتاب طھارات، باب الانجاس و تطھیرھا مطبوع مکتبہ شرکیہ علمیہ، ص:84)


    74/{حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا ابو ہریرہ رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ جمعہ کے دن فجر نماز کی پہلی رکعت میں "الم تنزیل السجدۃ" پڑھتے تھے اور دوسری رکعت میں " ھل اتی علی الانسان" پڑھتے تھے۔
    ( بخاری ج1، کتاب الجمعہ، باب ما یقرء فی صلاۃ الفجر یوم الجمعۃ، ص:122، مسلم ج1، ص:288)


    عبید اللہ بن ابی رافع رض کہتے ہیں کہ مروان نے ابو ہریرہ رض کو مدینہ پر اپنا نائب مقرر کرکے مکہ کی طرف نکلا، پھر ابو ہریرہ نے جمع کی نماز میں پہلی رکعت میں "سورۃ الجمع" اور دوسری میں " اذا جاءک المنافقون" پڑھی پھر کہنے لگے میں نے رسول اللہ ۖ سے سنا جمعہ کے دن یہی دو سورتیں پڑھتے تھے۔
    (تخریج: مسلم ج1، ص 587، رقم الحدیث 877)


    {فقہ حنفی}


    کسی نمازی کیلیے قرآن میں سے کوئی سورت مقرر کرنا مکروہ ہے-
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ فصل فی القراۃ، ص:120)


    75/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا عقبہ بن عامر رض سے روایت ہے کہ میں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ۖ سورۃ حج میں دو سجدے ہیں؟ فرمایا ہاں- جو یہ دونوں سجدے نہیں کرتا وہ یہ نہ پڑھے-
    (ابو داؤد ج1، کتاب الصلواۃ، باب کم سجدۃ فی القرآن، ص:206)


    {فقہ حنفی}


    قرآن میں سجدہ تلاوت 14 ہیں، سورہ اعراف میں اور رعد میں، اور نحل، بنی اسرائیل، مریم میں اور سورہ حج کا پہلا سجدہ- (یعنی سورہ حج میں صرف ایک سجدہ ہے)
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلواۃ، باب سجدۃ التلاوۃ، ص:163)


    76/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا زید بن ثابت رض سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ۖ پر سورہ نجم پڑھی تو آپ نے اس میں سجدہ نہیں کیا۔
    ( مسلم ج1، کتاب المساجد، باب سجود التلاوۃ، ص:215)


    {فقہ حنفی}


    صاحب ہدايۃ سجود کے مقامات کا (جن میں سورۃ نجم بھی آجاتی ہے) ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں کہ ان مقامات پر سجدہ کرنا واجب ہے، تلاوت کرنے والے پر بھی اور سننے والے پر بھی- جس نے سننے کا ارادہ کیا ہو یا نہ کیا ہو-
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب سجدۃ التلاوۃ، ص:163)


    77/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا عبداللہ ابن زید رض سے رسول اللہ ۖ کے طریقہ وضوء کے بارے میں مروی ہ ےکہ آپ نے کلی اور ناک میں پانی ایک ہی چلو سے ڈالا-
    ( بخاری ج1، کتاب الوضوء، باب من مضمض واستنشق من غرفۃ واحدۃ، ص:31)


    {فقہ حنفی}


    تین بار کلی کی جائے گی، ہر بار نیا پانی لیا جائے گا پھر اسی طرح ناک میں پانی ڈالا جائے گا۔
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الطھارۃ، ص:1


    78/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا ابن عباس رض سے روایت ہے وہ رسول اللہ ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ اونٹ آدمیوں (کی طرف سے قربانی کے لیے) کافی ہے-
    ( مشکواۃ باب الاضیحہ فصل الثانی، ص:128)


    {فقہ حنفی}


    اونٹ کی قربانی صرف سات آدمیوں کی طرف سے ہوسکتی ہے-
    ( ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الاضیحہ، ص:444)


    79/ {حدیث نبوی ۖ}


    رسول اللہ ۖ کے عہد مبارک میں آدمی اپنے اور اپنے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری قربان کرتا تھا۔
    ( ابن ماجہ ج2، ابواب الاضاحی، باب من ضحی کشاۃ عن اھلہ، ص:227)


    {فقہ حنفی}


    ہر ایک کی طرف سے علحیدہ ایک بکری ذبح کی جائے گی۔
    ( ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الاضحیۃ، ص:444)


    80/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدا ابن عباس رض سے روایت ہ ےکہ رسول اللہ ۖ سفر کی تیاری کے وقت ظہر اور عصر ایک وقت میں، مغرب اور عشاء ایک وقت میں جمع کرتے تھے۔
    ( بخاری ج1، ابواب تقصیر الصلاۃ، باب الحمع فی السفربین المغرب و العشاء، ص9)


    {فقہ حنفی}


    دو فرض نمازيں ایک ہی وقت میں جمع کرنا حج کے علاوہ باقی ایام میں جائز نہیں-
    (شرح الوقایۃ مع عمدۃ الرعایۃ، کتاب الصلاۃ، باب المواقیت، ج1، ص:132، طبع، ایچ ایم سعید کمپنی کراچی)


    81/ {حدیث نبوی ۖ}


    رسول ۖ نے فرمایا تین کام مجھ پر فرض ہیں اور تمہارے اوپر نفل۔ (1) وتر، (2) قربانی اور (3) اضحی۔
    ( رواہ الامام احمد فی مسندہ، ج1، ص:231، و رواہ الحاکم فی کتاب الوتر ج1، ص:300)


    {فقہ حنفی}


    قربانی ہر مسلمان پر واجب ہے۔
    ( ھدایۃ الآخیرین ج4، کتاب الاضحیۃ، ص:443)


    82/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا عبداللہ بن عمر رض فرماتے ہیں کہ نبی ۖ وتر کے اندر دو رکعتیں اور تیسری رکعت کے درمیان سے فاصلہ کرتے تھے-
    (صحیح ابن حبان، کتاب الوتر، ذکر الخبر المصرح بالمفصل بین الشفع والوتر رقم الحدیث 2434)


    {فقہ حنفی}


    وتر تین رکعتیں ہیں- درمیان میں سلام بھی نہیں پھیرا جائے گا۔
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الوتر، ص: 144)


    83/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا علی رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے (نماز کے بارے میں) فرمایا کہ نماز میں تکبیر سے ہی داخل اور سلام سے ہی خارج ہوا جاسکتا ہے-
    (ترمذی ج1، ابواب الطھارۃ، باب ماجاء مفتاح الصلاۃ الطھور، ص:3)


    {فقہ حنفی}


    سلام کے عوض کوئی بھی کام کیا جو نماز کے منافی تھا یا بات چیت کی یہاں تک کہ جان بوجھ کر وضو توڑ دیا تو اس کی نماز مکمل ہوگئی-
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب الحدث فی الصلاۃ، ص:130)


    84/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدہ عائشہ رض سے روایت ہےکہ میں نے رسول اللہ ۖ سے سنا کہ زبردستی نہ طلاق واقع ہوگی نہ غلام آزاد ہوگا-
    (ابو داؤد ج1، کتاب الطلاق، باب فی الطلاق علی غلط، ص:305)


    {فقہ حنفی}


    زبردستی طلاق بھی واقع ہوجائے گی اور غلام بھی آزاد ہوگا-
    ( ھدایۃ آخیرین ج3، کتاب الکراہ، ص:350)


    85/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا حذیفہ رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے ہمیں ریشم اور دیباج کا لباس پہننے اور اس پر بیٹھنے سے منع فرمایا-
    ( بخاری ج2، کتاب اللباس، باب افتراش الحریر واللفظ لہ، ص:868)


    {فقہ حنفی}


    ابو حنیفہ کے نزدیک ریشمی تکیہ پر ٹیک لگانے اور ریشمی بستر پر سونے میں کوئی حرج نہیں-
    (ھدایۃ آحیرین ج4، کتاب الکراھیہ فصل فی اللبس، ص:456)


    86/ {حدیث نبوی ۖ}


    رسول اللہ ۖ نے صدقہ فطر ایک صاع کھجور یا جو مقرر کیا ہر مسلمان پر وہ غلام ہو یا آزاد مرد یا عورت، جھوٹا یا بڑا-
    (مسلم ج1، کتاب الزکاۃ، باب صلواۃ الفطر، ص:317)


    {فقہ حنفی}


    مسلمان صدقہ فطر ادا کرے گا اپنے کافر غلام کی طرف سے بھی-
    (ھدایۃ اولین ج1، کتاب الزکاۃ، باب صدقۃ الفطر، ص:209)


    87/ {حدیث نبویۖ}


    سیدنا عبدا للہ بن مسعود رض سے روای ت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے ظہر کی نماز 5 رکعتین پڑھائيں پھر آپ ۖ کو کہا گیا کہ کیا نماز زیادہ ہوکئی ہے- فرمایا کیوں؟ بتایا گیا کہ آپ ۖ نے 5 رکعتیں پڑھائيں- تب آپ ۖ نے 2 سجدے کیے۔
    ( بخاری ج1، کتاب التھجد، باب اذا صنی خمسا، ص:163)


    {فقہ حنفی}


    پانچویں رکعت پڑھ لی تو ہم (احناف) کے نزدیک اس کی پوری فرض نماز باطل ہوگئی-
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب سجود السھو، ص:159)


    88/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا جابر رض سے روایت ہے کہ معاذ رض نبی ۖ کے ساتھ نماز اداد کرتے تھے، پھر اپنی قوم میں جاتے اور ان کو نماز پڑھاتے، "یعنی دوسری نماز معاذ رض کے لیے نفل اور دوسری جماعت کے لیے فرض"-
    ( بخاری ج1، کتاب الاذان، باب اذا صلی ثم ام قوما، ص:9


    {فقہ حنفی}


    فرض نماز پرھنے والا نفل نماز پڑھنے والے کے پیچھے(نماز) نہین پڑھ سکتا-
    ( ھدایۃ اولین ج1، کتاب الصلاۃ، باب الامامۃ، ص:12)


    89/ {حدیث نبوی ۖ}


    سیدنا ابو سعید خدری رض سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی ایک کو اپنی نماز میں شک ہو اور اس کو پتہ نہ چلے کہ تین رکعتیں پڑھی

    Comment


    • #3
      Re: فقہ حنفیہ اور حدیث نبوی(ایک تقابل)


      سلام

      کیا خیال ہے

      miski


      aur

      sab-zero bhai


      آپ لوگوں کے نزدیک

      تو امام کا قول آخری حجت ہے

      اب کیا کریں صحیح احادیث کا








      Comment

      Working...
      X