Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں






    علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں، اور ٢٠ رکعات والی حدیث کو ضعیف مانتے ہیں


    علامہ ابن الہمام حنفی رحمہ اللہ فتح القدیر شرح ہدایہ ( جلد:1ص:205 ) میں فرماتے ہیں

    بیس رکعت تراویح کی حدیث ضعیف ہے۔ انہ مخالف للحدیث الصحیح عن ابی سلمۃ ابن عبد الرحمن انہ سال عائشۃ الحدیث علاوہ بریں یہ ( بیس کی روایت ) صحیح حدیث کے بھی خلاف ہے جو ابو سلمہ بن عبد الرحمن نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زائد نہ پڑھتے تھے۔

    شیخ عبد الحق صاحب حنفی محدث دہلوی رحمہ اللہ فتح سرالمنان میں فرماتے ہیں

    ولم یثبت روایۃ عشرین منہ صلی اللہ علیہ وسلم کما ھو المتعارف الان الا فی روایۃ ابن ابی شیبۃ وھو ضعیف وقد عارضہ حدیث عائشۃ وھو حدیث صحیح جو حدیث بیس تراویح کی مشہور ومعروف ہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں اور جو ابن ابی شیبہ میں بیس کی روایت ہے وہ ضعیف ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی صحیح حدیث کے بھی مخالف ہے ( جس میں مع وتر گیارہ رکعت ثابت ہیں)ھ

    شیخ عبد الحق حنفی محدث دہلوی رحمہ اللہ اپنی کتاب ماثبت با لسنۃ ص:٢١٧ میں فرماتے ہیں

    والصحیح ما روتہ عائشۃ انہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی احدیٰ عشرۃ رکعۃ کماھو عادتہ فی قیام اللیل وروی انہ کان بعض السلف فی عھد عمر ابن عبد العزیز یصلون احدیٰ عشرۃ رکعۃ قصدا تشبیھا برسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحیح حدیث وہ ہے جس کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے روایت کیا ہے کہ آپ گیارہ رکعت پڑھتے تھے۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قیام اللیل کی عادت تھی اور روایت ہے کہ بعض سلف امیر المومنین عمر بن عبد العزیز کے عہد خلافت میں گیارہ رکعت تراویح پڑھا کرتے تھے تاکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے مشابہت پیدا کریں۔

    علامہ عینی رحمہ اللہ عمدہ القاری ( جلد:3 ص:597 ) میں فرماتے ہیں:

    فان قلت لم یبین فی الروایات المذکورۃ عدد الصلوۃ التی صلھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی تلک اللیالی قلت رواہ ابن خزیمۃ وابن حبان من حدیث جابر قال صلی بنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی رمضان ثمان رکعات ثم اوتر “اگر تو سوال کرے کہ جو نماز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین راتوں میں پڑھائی تھی اس میں تعداد کا ذکر نہیں تو میں اس کے جواب میں کہوں گا کہ ابن خزیمہ اور ابن حبان نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علاوہ وتر آٹھ رکعتیں پڑھائی تھیں

    علامہ زیلعی حنفی رحمہ اللہ نے نصب الرایہ فی تخریج احادیث الھدایہ ( جلد :1ص: 293 ) میں اس حدیث کو نقل کیا ہے

    کہ عند ابن حبان فی صحیحہ عن جابر ابن عبد اللہ انہ علیہ الصلوۃ والسلام صلی بھم ثمان رکعات والوتر ابن حبان نے نے اپنی صحیح میں جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہ کو آٹھ رکعت اور وتر پڑھائے یعنی کل گیارہ رکعات۔

    امام محمد شاگرد امام اعظم رحمہما اللہ اپنی کتاب مؤطا امام محمد ( ص:93 ) میں باب تراویح کے تحت فرماتے ہیں

    عن ابی سلمۃ بن عبد الرحمن انہ سال عائشۃ کیف کانت صلوۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قالت ما کان رسول اللہ یزید فی رمضان ولا فی غیرہ علی احدیٰ عشرۃ رکعۃ ابو سلمہ بن عبد الرحمن سے مروی ہے کہ انہوں نے ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کیونکر تھی تو بتلایا رمضان وغیررمضان میں آپ گیارہ رکعت سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ رمضان وغیر رمضان کی تحقیق پہلے گزر چکی ہے۔ پھر امام محمد رحمہ اللہ اس حدیث شریف کو نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں محمد وبھذا ناخذ کلہ یعنی ہمارا بھی ان سب حدیثوں پر عمل ہے،ہم ان سب کو لیتے ہیں۔

    امام ابن الہمام حنفی رحمہ اللہ فتح القدیر شرح ہدایہ میں فرماتے ہیں

    فتحصل من ھذا کلہ ان قیام رمضان سنۃ احدیٰ عشرۃ رکعۃ با لوتر فی جماعۃ فعلہ صلی اللہ علیہ وسلم ان تمام کا خلاصہ یہ ہے کہ رمضان کا قیام ( تراویح ) سنت مع وتر گیارہ رکعت با جماعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل ( اسوہ حسنہ ) سے ثابت ہے۔

    علامہ ملا قاری حنفی رحمہ اللہ اپنی کتاب مرقاۃ شرح مشکوۃ میں فرماتے ہیں:

    ان التراویح فی الاصل احدیٰ عشرۃ رکعۃ فعلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ثم ترکہ لعذر در اصل تراویح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل سے گیارہ ہی رکعت ثابت ہے۔ جن کو آپ نے پڑھا بعد میں عذر کی وجہ سے چھوڑ دیا۔

    مولانا عبد الحی حنفی لکھنؤی رحمہ اللہ تعلیق الممجد شرح مؤطا امام محمد میں فرماتے ہیں

    واخرج ابن حبان فی صحیحہ من حدیث جابر انہ صلی بھم ثمان رکعات ثم اوتر وھذا اصح اور ابن حبان نے اپنی صحیح میں جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث سے روایت کیا ہے


    کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہ کو علاوہ وتر آٹھ رکعتیں پڑھائیں۔ یہ حدیث بہت صحیح ہے۔






    ان حدیثوں سے صاف ثابت ہوا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
    آٹھ رکعت تراویح پڑھی اور پڑھای۔ جن روایات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلّم کا بیس رکعات پڑھنا مذکور ہے وہ سب ضعیف اور ناقابل استدلال ہیں۔


    Attached Files

  • #2
    Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

    .

    Comment


    • #3
      Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

      butat he umda shearing:jazak:
      sigpic

      Comment


      • #4
        Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

        Originally posted by miski View Post
        [ATTACH]103642[/ATTACH]

        تمھارے سوالات کا جواب آپ کے اپنے امام شیخ ابن ہمام رحم اللہ نے دے دیا ہے




        Attached Images

        Comment


        • #5
          Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

          Click image for larger version

Name:	aa222.gif
Views:	1
Size:	8.0 KB
ID:	2424214
          sigpic

          Comment


          • #6
            Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

            Salam,
            Bhai me to is firm per new entry he is form ka maqsad seekho our sikhao magar yaha to bohat hi ziada log Maslaki tasub ki baten karahey hn lovelyall time ne to Fitna parvari ki Had hi kardi inki tama post Ikhtelaf-e-ummat ki hn koi deen ka sikhana nahi balk tamam baten kharjion wali hn is kisam k log Musalmano k dushman hn kher apne bohat acha reply kia inko 20 rakat Taravih per asal me Ye jo sahab hn Sadah loh logo ko behkatey hn kabi kehte hn 8 Taravi hn ( Maz Allah ) kabi kehte hn 3 dafa Talaq se talaq nahi hoti ( Astaghfar) kabi kehtey hn Yazeed acha tha ( Allah Ki panah ) kabi kahenge Imam k pechay Tilawat karo (Laholwala quata Illah Billah)
            aise shaks ka mohasba to hum sub pr lazim he jo b Aise logo ki hosla shikni karahey hn wo bohat acha kam karahe hn Q k ye log ummat me fitna phela rahey hn Aap tamam User inse hoshiar Rahen ye mje Kharji log lagtey hn.

            Comment


            • #7
              Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

              Originally posted by shahmeer View Post
              Salam,
              Bhai me to is firm per new entry he is form ka maqsad seekho our sikhao magar yaha to bohat hi ziada log Maslaki tasub ki baten karahey hn lovelyall time ne to Fitna parvari ki Had hi kardi inki tama post Ikhtelaf-e-ummat ki hn koi deen ka sikhana nahi balk tamam baten kharjion wali hn is kisam k log Musalmano k dushman hn kher apne bohat acha reply kia inko 20 rakat Taravih per asal me Ye jo sahab hn Sadah loh logo ko behkatey hn kabi kehte hn 8 Taravi hn ( Maz Allah ) kabi kehte hn 3 dafa Talaq se talaq nahi hoti ( Astaghfar) kabi kehtey hn Yazeed acha tha ( Allah Ki panah ) kabi kahenge Imam k pechay Tilawat karo (Laholwala quata Illah Billah)
              aise shaks ka mohasba to hum sub pr lazim he jo b Aise logo ki hosla shikni karahey hn wo bohat acha kam karahe hn Q k ye log ummat me fitna phela rahey hn Aap tamam User inse hoshiar Rahen ye mje Kharji log lagtey hn.

              خوش آمدید ہم آپ کی بات سمجھ رہے ہیں

              ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
              سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

              Comment


              • #8
                Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

                Originally posted by miski View Post
                [ATTACH]103652[/ATTACH]




                ھ"ابن ابی شیبہ، طبرانی نے کبیر میں ، بیہقی، عبد ابن حمید اور امام بغوی نے سیدنا عبدللہ ابن عبّاس رضی اللہ عنہ سے روایت کی: بیشک نبی صلی اللہ علیہ وسلّم رمضان شریف میں ٢٠ رکعت پڑھتے تھے وتر کے علاوہ اور بیہقی نے یہ زیادہ فرمایا کہ بغیر جماعت تراویح پڑھتے تھے

                انور شاہ کاشمیری دیوبندی کا موقف

                و اما عشرون رکعہ فھوا عنہ علیہ السلام بسند ضعیف و علیٰ ضعفہ اتفاق
                اور جو بیس رکعت ہیں تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلّم سے ضعیف سند کے ساتھ (مروی) ہے اور اس کے ضعیف ہونے پر اتفاق ہے
                (العرف الشذی ١٦٦/١)ھ

                عبدالشکور لکھنوی کا موقف

                "اگرچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلّم سے آٹھ رکعت تراویح مسنون ہے اور ایک ضعیف روایت میں ابن عباس سے بیس رکعت بھی ..."ھ
                (علم الفقہ ص ١٩٨)

                علامہ ابن الہمام حنفی رحمہ اللہ کا موقف

                بیس رکعت تراویح کی حدیث ضعیف ہے۔ انہ مخالف للحدیث الصحیح عن ابی سلمۃ ابن عبد الرحمن انہ سال عائشۃ الحدیث علاوہ بریں یہ ( بیس کی روایت ) صحیح حدیث کے بھی خلاف ہے جو ابو سلمہ بن عبد الرحمن نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زائد نہ پڑھتے تھے۔
                (فتح القدیر شرح ہدایہ ( جلد:1ص:205 )ہ

                شیخ عبد الحق صاحب حنفی محدث دہلوی رحمہ اللہ کا موقف

                ولم یثبت روایۃ عشرین منہ صلی اللہ علیہ وسلم کما ھو المتعارف الان الا فی روایۃ ابن ابی شیبۃ وھو ضعیف وقد عارضہ حدیث عائشۃ وھو حدیث صحیح جو بیس تراویح مشہور ومعروف ہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں اورجو ابن ابی شیبہ میں بیس کی روایت ہے وہ ضعیف ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی صحیح حدیث کے بھی مخالف ہے ( جس میں مع وتر گیارہ رکعت ثابت ہیں)ہ
                (فتح سرالمنان)ہ


                علامہ عینی رحمہ اللہ عمدہ القاری ( جلد:3 ص:597 ) میں فرماتے ہیں




                فان قلت لم یبین فی الروایات المذکورۃ عدد الصلوۃ التی صلھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی تلک اللیالی قلت رواہ ابن خزیمۃ وابن حبان من حدیث جابر قال صلی بنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی رمضان ثمان رکعات ثم اوتر “اگر تو سوال کرے کہ جو نماز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین راتوں میں پڑھائی تھی اس میں تعداد کا ذکر نہیں تو میں اس کے جواب میں کہوں گا کہ

                ابن خزیمہ اور ابن حبان نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علاوہ وتر آٹھ رکعتیں پڑھائی تھیں


                علامہ ملا قاری حنفی رحمہ اللہ اپنی کتاب مرقاۃ شرح مشکوۃ میں فرماتے ہیں


                ان التراویح فی الاصل احدیٰ عشرۃ رکعۃ فعلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ثم ترکہ لعذر در اصل تراویح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل سے گیارہ ہی رکعت ثابت ہے۔ جن کو آپ نے پڑھا بعد میں عذر کی وجہ سے چھوڑ دیا۔


                اس طرح جان نہیں چھوٹے گی...بھاگو مت...١١ رکعت کو سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلّم تسلیم کرو ورنہ اپنے ان تمام علما کواس معاملے میں غلط کہو جنہوں نے ١١ رکعت کو سنت کو تسلیم کیا ہے اور ٢٠ والی حضرت عبّاس والی حدیث کو ضعیف کہا ہے ...ضعیف احادیث پیش کرنے سے باز آجاؤ...انور شاہ کاشمیری نے بھی ٢٠ رکعت والی حدیث کو ضعیف کہا ہے..



                Last edited by lovelyalltime; 1 August 2012, 23:10.

                Comment


                • #9
                  Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

                  Originally posted by shahmeer View Post
                  Salam,
                  Bhai me to is firm per new entry he is form ka maqsad seekho our sikhao magar yaha to bohat hi ziada log Maslaki tasub ki baten karahey hn lovelyall time ne to Fitna parvari ki Had hi kardi inki tama post Ikhtelaf-e-ummat ki hn koi deen ka sikhana nahi balk tamam baten kharjion wali hn is kisam k log Musalmano k dushman hn kher apne bohat acha reply kia inko 20 rakat Taravih per asal me Ye jo sahab hn Sadah loh logo ko behkatey hn kabi kehte hn 8 Taravi hn ( Maz Allah ) kabi kehte hn 3 dafa Talaq se talaq nahi hoti ( Astaghfar) kabi kehtey hn Yazeed acha tha ( Allah Ki panah ) kabi kahenge Imam k pechay Tilawat karo (Laholwala quata Illah Billah)
                  aise shaks ka mohasba to hum sub pr lazim he jo b Aise logo ki hosla shikni karahey hn wo bohat acha kam karahe hn Q k ye log ummat me fitna phela rahey hn Aap tamam User inse hoshiar Rahen ye mje Kharji log lagtey hn.



                  چلو اچھا ہی ہوا آپ بھی
                  آپ نے بھی اپنا تعارف کروا دیا
                  مجھہے پتا ہے کہ یہاں لوگوں کو تکلیف ہے
                  آپ لوگوں کو اپنے اماموں کا حوالہ دیا جاتا ہے آپ وہ بھی نہیں مانتے
                  قرآن اور حدیث تو مان لینا تو دور کی بات ہے
                  آپ لوگوں کے لیے

                  لکن ہمارا کام بتا دینا ہے
                  ھدایت اللہ کے اختیار میں ہے

                  میں بھی یہی کہتا ہوں کے ایک حنفی کو احادیث کے چکر میں پڑنا ہی نہیں چاہیے، قرآن اور احادیث سے دلائل لینا تو قرآن اور حدیث والوں کا کام ہے جسے قرآن اور حدیث سے مسلہ لینا ہو وہ اہل حدیث سے رجوع کرے اور جسے فقہ سے مسلہ لینا ہو فقہ سے رجوع کرے....ایک حنفی کے لئے تو قول امام ہی دلیل ہے (جو آج کل قول مسجد کا امام ہے کیونکہ مسجد کا امام جو کہتا ہے مان لیتے ہیں ان بیچاروں کو تو یہ بھی نہیں پتا کے امام ابو حنیفہ کے خاص شاگردوں امام محمد اور امام یوسف نے دو تہائی مسائل میں امام ابو حنیفہ کی مخالفت کی ہے بقول فقہ احناف کے ).. اگر کسی مسلے میں کوئی حدیث نا بھی ہو تو بھی ایک حنفی جو کے اگر پکا حنفی ہے تو اسے فقہ حنفی کی ہی کی تقلید کرنی چاہیے..پھر تو اسکا حنفی ہونا سچا ...مگر یہ کیا ایک طرف تو اپنے آپ کو حنفی کہتے ہیں پھر حدیث سے دلائل بھی لانے کی کرتے ہیں اور ظلم یہ کے ضعیف احادیث بھی پیش کرنے میں عار محسوس نہیں کرتے..کیوں کے فقہ کی ترجیح جو ثابت کرنی ہے





                  Last edited by lovelyalltime; 1 August 2012, 22:10.

                  Comment


                  • #10
                    Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

                    Originally posted by Faisal Sheikh View Post
                    [ATTACH]103654[/ATTACH]


                    ہمارے علما اس معاملے میں وسعت کے قائل ہیں ، اور یہی وجہ ہے کہ سنت صرف اور صرف ١١ کو سمجھنے کے باوجود حرمین میں ٢٠ پڑھی جاتی ہےاور رمضان کے آخری عشرے میں٣٣ رکعات پڑھی جاتی ہیں...آخری عشرے میں عشا کے بعد ٢٠ رکعات بغیر وتر کے اور پھر آدھی رات کے بعد یعنی ١ بجے پھر ١٠ پڑھی جاتی ہیں ٣ وتر کے ساتھ یعنی ٹوٹل ٣٣ ..اسکا مشاہدہ لوگ ٹی وی پر بھی کرسکتے ہیں

                    الحمدللہ میرا اب بھی دعوی ہے کے حرمین کے علاوہ سعودی عرب کی تقریبا ساری مساجد میں ١١ پڑھی جاتی ہیں، اور الحمدللہ میرے سعودی عربیہ میں قیام کے دوران آج تک کوئی ٢٠ رکعت والی مسجد نہیں آئ اور یہ محظ اتفاق بھی ہوسکتا ہے...اس میں بھی شک نہیں کہ کہیں کہیں ٢٠ بھی پڑھی جاتی ہوںگی اور میں نے اسکا انکار بلکل نہیں کیا کیوں کہ جب وسعت کے قائل ہونے کی بنیاد پہ حرم میں ٢٠ اور ٣٠ پڑھی جاتی ہیں تو دوسری سعودی مساجد میں بھی یہ ممکن ہے ...اس لئے یہاں خوامخواہ کے چیلنج کی کوئی گنجائش نہیں


                    تمھیں ٢٠ پڑھنے سے کسی نے نہیں روکا اور ہاں حرم میں آخری ١٠ دنوں میں ٣٠ بھی پڑھی جاتی ہیں تو ٣٠ پڑھنا مت بھولنا چونکہ تم جو حرم میں ہوگا اسکو صحیح مانتے ہو شاید...مگر اگر ٢٠ کو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلّم کہوگے تو اہل حدیث علما خاموش نہیں رہینگے حتیٰ کے امام کعبہ بھی تمہاری مخالفت کرینگے...سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلّم ٨ رکعت تراویح اور ٣ وتر ہے...ذہن میں بٹھالو.....ہمیں آٹھ سے زیادہ پڑھنے میں کوئی اعتراض نہیں اور نا ہی کم پڑھنے میں

                    مسجد الحرام ہو یا مسجد النبوی شریف ان مساجد کے امام الحمدللہ ہمارے مسلک کے ہیں اور الحمدللہ ساری دنیا کے مسلمان ہماری امامت میں حج کا فریضہ ادا کرتے ہیں اور ھم ہی الحمدللہ حقیقی اہل سنت والجماعت ہیں، کیوں کے اہل سنہ نے کسی بھی دور میں تقلید کو تسلیم نہیں کیا جو اہل سنہ کے منہج سے ہٹے انہوں نے تلقید شخصی کے پھندے کو گلے میں ڈال دیا اور فرقہ واریت شروع کردی...دیوبندی، بریلوی، نقشبندی، قادری وغیرہ...ہ

                    اور الحمدللہ ھم حدیث میں موجود وسعت کے بھی قائل ہیں ١١ کو سنت سمجھتے ہووے...اسی لئے حرم میں ٢٠ اور پھر آخری عشرے میں ٣٠ کا اہتمام کرتے ہیں.

                    اور ہاں حرم کے امام رفع الیدین، اونچی آمین، سینے پر ہاتھ، عورتوں کے مسجد میں آنے کے قائل ہیں اور بھی بہت سی چیزیں ہیں مثلا ایک رکعت وتر، تین رکعت وتر ایک تشہد کے ساتھ وغیرہ وغیرہ ...اور ہاں کبھی حرم کی اقامت سنی ہے؟؟؟؟ اب سن لینا...اور انشاءللہ ان تمام مسائل پر تحقیق کرنا...اللہ کی توفیق سے ہر مسلہ صحیح حدیث سے ثابت ملیگا



                    گزارش


                    میری تمام بھائیوں سے گزارش ہے کے براے مہربانی اس تھریڈ کو جھگڑے کا سبب نہ بنائیں بلکے تحقیقی بات پیش کریں..جس سے لوگ استفادہ کریں...جو انداز مختلف بھائی اختیار کر رہے ہیں وہ بلکل بھی دعوتی انداز نہیں..اس سے پرہیز کریں...یہ درخواست میری تمام بھائیوں سے ہے

                    اللہ ہمیں توفیق عطا فرماے

                    Last edited by lovelyalltime; 1 August 2012, 22:50.

                    Comment


                    • #11
                      Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

                      .

                      Comment


                      • #12
                        Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

                        Click image for larger version

Name:	taravi.jpg
Views:	1
Size:	146.3 KB
ID:	2424220
                        sigpic

                        Comment


                        • #13
                          Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

                          Originally posted by Faisal Sheikh View Post
                          [ATTACH]103664[/ATTACH]
                          Click image for larger version

Name:	viewer.png
Views:	1
Size:	30.5 KB
ID:	2424236
                          Click image for larger version

Name:	viewer.png
Views:	1
Size:	35.4 KB
ID:	2424237
                          http://www.islamghar.blogspot.com/

                          Comment


                          • #14
                            Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

                            Click image for larger version

Name:	viewer.png
Views:	1
Size:	43.1 KB
ID:	2424238
                            Click image for larger version

Name:	viewer.png
Views:	1
Size:	42.6 KB
ID:	2424239
                            http://www.islamghar.blogspot.com/

                            Comment


                            • #15
                              Re: علماء احناف بھی سنت ٨ رکعت تراویح کو ہی مانتے ہیں

                              Originally posted by shahmeer View Post
                              Salam,
                              Bhai me to is firm per new entry he is form ka maqsad seekho our sikhao magar yaha to bohat hi ziada log Maslaki tasub ki baten karahey hn lovelyall time ne to Fitna parvari ki Had hi kardi inki tama post Ikhtelaf-e-ummat ki hn koi deen ka sikhana nahi balk tamam baten kharjion wali hn is kisam k log Musalmano k dushman hn kher apne bohat acha reply kia inko 20 rakat Taravih per asal me Ye jo sahab hn Sadah loh logo ko behkatey hn kabi kehte hn 8 Taravi hn ( Maz Allah ) kabi kehte hn 3 dafa Talaq se talaq nahi hoti ( Astaghfar) kabi kehtey hn Yazeed acha tha ( Allah Ki panah ) kabi kahenge Imam k pechay Tilawat karo (Laholwala quata Illah Billah)
                              aise shaks ka mohasba to hum sub pr lazim he jo b Aise logo ki hosla shikni karahey hn wo bohat acha kam karahe hn Q k ye log ummat me fitna phela rahey hn Aap tamam User inse hoshiar Rahen ye mje Kharji log lagtey hn.

                              ap ki baton se pata lag rha hai k ap muqallid hain jabhi ahadees k baray mai ilm nhi hai apko warna ap Astaghfar,Laholwala quata Illah Billah nhi kehtay, agar ap k pas in masail k baray mai sahi ahadees mojood hain to paish krye,
                              agar aik insan hanfi hai to haq pr hai agar shafaee hai to haq pr hai agar maliki hai to haq pr hai agar hanbli to bhi haq pr hai lekin agar Nabi (s.A.W) ki sunnaton or quran pr amal krne wala ahlehadees hai to wo fitna parwari phela rha hai???yani ap k khayal mai hr wo shakhs jo quran or hadees pr amal krta hai wo fitna parwar hai jb k hmaray nazdeek to aj fitna parwari ka sabab quran or hadees se doori hai.
                              http://www.islamghar.blogspot.com/

                              Comment

                              Working...
                              X