جب اللہ تعالیٰ خود فرمائیں کہ زمین آسمان میں اللہ کے علاوہ کوئی غیب نہیں جانتا اور نبی کریمﷺ فرمائیں کہ میں علم غیب نہیں جانتا تو پھر کیا کسی کی جرات ہے کہ وہ کہے کہ نہیں نہیں، اللہ سبحانہ وتعالیٰ کو صحیح علم نہیں (نعوذ باللہ) یا نبی کریمﷺ صحیح بات نہیں فرما رہے (نعوذ باللہ!)
لیجئے خود قرآن کریم کا مطالعہ کر لیجئے۔
فرماِنِ باری:﴿ قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللهُ ۚ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ ﴾ ... سورة النمل کہ ’’ تم فرماؤ غیب نہیں جانتے جو
کوئی آسمانوں اور زمین میں ہیں مگر اللہ اور انہیں خبر نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے ... ترجمہ احمد رضا خان بریلوی‘‘
نیز فرمایا:﴿ وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ ﴾ ... سورة الأنعامکہ ’’اور اسی کے پاس ہیں کنجیاں غیب کی انہیں وہی جانتا ہے ... ترجمہ احمد رضا خان بریلوی‘‘
مزید فرمایا: ﴿ قُلْ لَّا أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَائِنُ اللهِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَا أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ ﴾ ... سورة الأنعام کہ ’’ تم فرمادو میں تم سے نہیں کہتا میرے
پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ یہ کہوں کہ میں غیب جان لیتا ہوں اور نہ تم سے یہ کہوں کہ میں فرشتہ ہوں میں تو اسی کا تا بع ہوں جو مجھے وحی آتی ہے ... ترجمہ احمد رضا خان بریلوی‘‘
لیجئے خود قرآن کریم کا مطالعہ کر لیجئے۔
فرماِنِ باری:﴿ قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللهُ ۚ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ ﴾ ... سورة النمل کہ ’’ تم فرماؤ غیب نہیں جانتے جو
کوئی آسمانوں اور زمین میں ہیں مگر اللہ اور انہیں خبر نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے ... ترجمہ احمد رضا خان بریلوی‘‘
نیز فرمایا:﴿ وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ ﴾ ... سورة الأنعامکہ ’’اور اسی کے پاس ہیں کنجیاں غیب کی انہیں وہی جانتا ہے ... ترجمہ احمد رضا خان بریلوی‘‘
مزید فرمایا: ﴿ قُلْ لَّا أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَائِنُ اللهِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَا أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ ﴾ ... سورة الأنعام کہ ’’ تم فرمادو میں تم سے نہیں کہتا میرے
پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ یہ کہوں کہ میں غیب جان لیتا ہوں اور نہ تم سے یہ کہوں کہ میں فرشتہ ہوں میں تو اسی کا تا بع ہوں جو مجھے وحی آتی ہے ... ترجمہ احمد رضا خان بریلوی‘‘