Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جوتوں سمیت نماز

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جوتوں سمیت نماز



    جوتوں سمیت نماز


    جوتے پہن کر نماز پڑھنے میں کوئی مضائقہ نہیں یہ عمل آپ سے ثابت ہے۔جس کے دلائل یہ ہیں

    شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خالفوا الیہود فإنھم لایصلون فی نعالھم ولا خفافھم (صحیح ابوداود:۶۰۷)


    ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے انس رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کہ
    أکان النبی یصلي فی نعلیہ قال: نعم (صحیح بخاری:۳۸۶)


    لیکن یاد رہے کہ جوتا اگر بالکل صاف ہو یعنی اس پر گندگی نہ لگی ہو تب ہی اس میں نماز ادا ہوسکتی وگرنہ جوتے پہن کر نمازدرست نہیں۔

    ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ آپ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو نماز پڑھا رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے جوتے اتار دیئے جب لوگوں نے دیکھا تو انہوں نے بھی اپنے جوتے اتار دیئے نماز کے بعد آپ صٌی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ تمہیں کس چیز نے مجبور کیا کہ تم اپنے جوتے اتارو؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جوتے اتار رہے ہیں تو ہم نے بھی اپنے جوتے اتار دیئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تو جبریل نے خبر دی کہ تمہارے جوتوں کے نیچے گندگی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    إذا جاء أحدکم إلی المسجد فلینظر فإن رأی فی نعلیہ قذرا أو أذی فلیمسحہ ولیصل فیھما (صحیح ابوداود:۶۰۵)



    لہٰذا جوتا اگر گندگی سے پاک ہو تو ان میں نماز پڑھنادرست ہے۔ تاہم آج کل مسجدوں میں قالین اور صفوں کی صفائی کے پیش نظر جوتے اتارکر نماز پڑھ لینی چاہئے آپ سے جوتے اتار کر نماز پڑھنا بھی ثابت ہے۔
    عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
    رأیت رسول اﷲ یصلي حافیا منتعلاً (ایضاً:۶۰۸)
Working...
X