Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ایک عظیم ظلم۔۔۔۔شرک

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ایک عظیم ظلم۔۔۔۔شرک




    ایک عظیم ظلم۔۔۔۔شرک

    (قرآن کی رو سے)

    ارشاداتِ خداوندی:
    سورة لقمان(31)
    وَلَقَدْ آتَيْنَا لُقْمَانَ الْحِكْمَةَ أَنِ اشْكُرْ لِلَّهِ وَمَن يَشْكُرْ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِ وَمَن كَفَرَ فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ (12) وَإِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ (13)


    سورة النساء (4)
    إِنَّ اللّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاء وَمَن يُشْرِكْ بِاللّهِ فَقَدِ افْتَرَى إِثْمًا عَظِيمًا (48)

    سورة النساء (4)
    إِنَّ اللّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاء وَمَن يُشْرِكْ بِاللّهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً بَعِيدًا (116)

    سورة المائدة ( 5 )
    إِنَّهُ مَن يُشْرِكْ بِاللّهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّهُ عَلَيهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّارُ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنصَارٍ (72)

    سورة الزمر (39)
    وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ {65} بَلِ اللَّهَ فَاعْبُدْ وَكُن مِّنْ الشَّاكِرِينَ (66)

    سورة التوبة ( 9 )
    يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ ۔۔۔ (28)

    سورة يوسف (12)
    وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُمْ بِاللّهِ إِلاَّ وَهُم مُّشْرِكُونَ (106)

    سورة مريم ( 19)
    إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَأُوْلَئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ وَلَا يُظْلَمُونَ شَيْئًا (60)

    میں نے صرف قرآن پاک کی آیات کا حوالہ دے کر یہاں پر شرک کے متعلق کچھ آیت درج کی ہیں جن سے شرک کی سزا اور شرک کتنا بڑا گناہ ہے اس بات کا واضح پتہ چل رہا ہٰے۔
    اللہ پاک کلمہ پڑھنے ولے ہر شخص کو ایک دن معاف فرما کر ضرور جنت میں لے آئیں گے سوائے اس کے کہ جس نے اللہ تعالیٰ سے شرک کیا ہو۔
    اللہ پاک ہم سب کو شر ک جیسے تباہ کن گناہ سے محفوظ فرائے اور علم و عمل میں اضافہ فرمائے(آمین)

  • #2
    Re: ایک عظیم ظلم۔۔۔۔شرک



    کچھ لوگوں کو قرآن سے شرک کی تعریف نہیں ملتی۔ تو کچھ یہ فرماتے ہیں کہ اس امت میں شرک ہو ہی نہیں سکتا۔ اور جب ثبوت کے طور پر قرآنی آیات پیش کی جاتی ہیں کہ بھائی جب اس امت میں شرک ہونا ہی نہیں تھا تو قرآن کی اتنی ساری آیات شرک کی مذمّت میں کیوں اتریں؟ تو ہمارے یہ بھائی کہتے ہیں کہ اتنی ساری آیات اتری ہیں اسی لئے تو شرک کا وجود نہیں ہے! بڑی عجیب بات ہے کہ نماز کے تعلق سے بھی بہت آیات اتریں لیکن بے نمازیوں کا وجود ختم نہ ہو سکا۔ گویا قرآن کی آیات کا بے معنی ہونا (نعوذ باللہ) ثابت ہو جائے تو ان کی بلا سے، لیکن امت میں شرک کو ماننا نہیں! جبکہ یہی معترضین عیسائیوں ، ہندوؤں اور یہودیوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ماننے کے باوجود ان کو مشرک بھی مانتے ہیں!

    آیت کریمہ: ﴿ وما يؤمن أكثرهم بالله إلا وهم مشركون ﴾ ... سورة یوسف میری ناقص رائے میں قرآن کریم اور احادیث مبارکہ گروہوں اور جماعتوں کو فوکس نہیں کرتیں، بلکہ ان میں حلال وحرام اور کیا چیز صحیح ہے اور کیا غلط کی بات ہوتی ہے۔ اگر ہم نصوص کا جائزہ لیں تو سزا یا جزا اور لعنت وملامت وغیرہ سب احکامات اچھے یا برے افعال پر لگائے گئے ہیں، مثلاً اللہ تعالیٰ نے یہودیوں پر لعنت کی تو فرمایا کہ ان کا نام لینے کی بجائے فرمایا:


    ﴿ إٍنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَىٰ مِن بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ ۙ أُولَـٰئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللَّـهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ ﴾ ... سورة البقرة ١٥٩

    تو گویا یہودیوں پر نہیں بلکہ ہر علم کو چھپانے والے پر لعنت کی گئی۔ اسی طرح دیگر مثالیں بھی دی جاسکتی ہے۔ نبی کریمﷺ بھی جب بعض لوگوں کی غلطی واضح کرنا چاہتے ان مخصوص لوگوں کو پوائنٹ آؤٹ کیے بغیر فرماتے: گویا اصل زور فعل شنیع پر ہوتا، نہ کہ کرنے والی جماعت پر، بلکہ اس جماعت یا ان لوگوں کی پردہ پوشی کی ہی ترغیب ہمیں دی گئی۔
    بلکہ شریعت کی نصوص میں جب مؤمنین، منافقین یا کفار کا تذکرہ کیا جاتا ہے تو اس سے کچھ مخصوص لوگ مراد نہیں ہوتے ہر ایمان لانے والا، ہر نفاق کا مظاہرہ کرنے والا، ہر انکار کرنے والا مراد ہوتا ہے۔ وگرنہ اگر اس طرح ہم نصوص کو مخصوص گرہوں پر چسپاں کرتے رہے تو پھر صحابہ کرام ﷢ کے بعد آنے والے لوگوں کیلئے ایک لحاظ سے تمام شریعت کالعدم ہوجائے گی۔ کیونکہ ہر شخص یہی دعویٰ کرے گا کہ یہ آیت مبارکہ تو فلاں کافر یا منافق کے بارے میں نازل ہوئی تھی، اس کا اطلاق مجھ پر کیسے ہوسکتا ہے، اسی لئے علماء کے ہاں ایک قاعدہ بہت معروف ہے: (العبرة بعموم اللفظ لا بخصوص السبب)
    تو یہ ایک شیطانی چال اور وسوسہ ہے کہ وہ تمام آیات جو کفار ومشرکین کے متعلّق نازل ہوئیں وہ انہی کے ساتھ خاص ہیں، ان کا آج کے لوگوں سے کوئی تعلق نہیں۔ میرا سوال ہے ان لوگوں سے کہ فرمانات نبویﷺ: ،، ، ، ، ، ، ، وغیرہ وغیرہ ان کفر وشرک کے احکامات کو کیا صرف نبی کریمﷺ کے دور کے کفار ومشرکین پر لاگو کیا جائے گا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں۔
    واللہ تعالیٰ اعلم


    Comment


    • #3
      Re: ایک عظیم ظلم۔۔۔۔شرک

      mein abhi thori dair pehlay quran ki tafseer parh raha tha aur soorah luqman ko jis mein hazrat luqman bhi apnay betay ko shirk na karnay ki hukum karta hai aur vo bhi shirk ko azeem gunnah qaraar detay hain....
      sigpic

      Comment


      • #4
        Re: ایک عظیم ظلم۔۔۔۔شرک

        jazakAllah khair

        Comment


        • #5
          Re: ایک عظیم ظلم۔۔۔۔شرک

          :jazak: for sharing
          buht khushi hoi yh tehreer perh kay
          For New Designers
          وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

          Comment

          Working...
          X