Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

تصوف اور مذہبی شعور

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • تصوف اور مذہبی شعور

    ایک خیال کے مطابق انسان کا مذہبی شعور "خلقی" ہوتا ہے یعنی وہ انسانی تخلیق کے اولین مراحل میں "رد و اختیار" کی قوت عطا کیے جانے سے بھی پہلے اس کی خلقت میں ودیعت کردیا جاتا ہے لہذا یہ مذہبی شعور اپنی برترفنکشننگ ، بہترین اجزاء یا اپنی استعداد کے زیادہ بامعنی حصوں میں چند خلقی مطالبات، تصورات اور فطری معیارات رکھتا ہے جو وہ دین کے ٹیکسٹ سے نہیں سیکھتا کیونکہ یہ فطری معیارات وہ دے کر پیدا کیا گیا ہے
    لہذا ہر دین میں فقط اسلام ہی میں نہیں جس طرح فقہ جیسا ایک قانون سازی کا ادارہ ضرور ہوتا ہے، کلام جیسا ایک علم العقائد ضرور ہوتا ہے اسی طرح سے تصوف جیسا انسٹی ٹیوشن بھی ہر دین میں حتٰی کہ یہودیت جیسے ٹھیٹھ قانونی دین میں بھی پیدا ہوا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دین اپنے ساتھ وابستگی پرمبنی تسلسل میں بعض پہیے اپنے ماننے والوں کے اندر ایجاد ،پیدا یا اختراع کرتا چلا جاتا ہے ۔ تصوف اس مذہبی شعور کے زیادہ گہرے، زیادہ بامعنی اور زیادہ مستقل حصوں کے دینی ورژن کا نام ہے۔

    یعنی دین کو مذہبی شعور کی برترین سطح پر رکھ کر کنٹین کرنے اور فنکشنل رکھنے کا نام تصوف ہے ۔





    ذرا سے لفظی تصرف کے ساتھ احمد جاوید صاحب کے کلام سے افادہ عام ۔۔۔
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

  • #2
    Re: تصوف اور مذہبی شعور

    یعنی دین کو مذہبی شعور کی برترین سطح پر رکھ کر کنٹین کرنے اور فنکشنل رکھنے کا نام تصوف ہے ۔
    jazakallah u khaira......
    For New Designers
    وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

    Comment


    • #3
      Re: تصوف اور مذہبی شعور

      سوال ۔کیا مختلف صوفیاء کرام کے فلسفہ وحدتِ ادیان اور نظریہ وحدت الوجود کے پیچھے یہی عوامل کارفرما تھے؟
      فلسفہ وحدت ادیان اور فلسفہ وحدت الوجود حقیقت میں بالکل اُسی طرح سے ایک دوسرے سے ممتاز ہیں کہ جس طرح سے تصوف اور فلسفہ وحدت الوجود ایک دوسرے سے ممیز۔ تصوف کا براہ راست کوئی بھی تعلق فلسفہ وحدت الوجود سے نہیں بالکل تصوف کا تعلق دین کے عملی شعبہ میں روح کی تطہیر سے ہے لہذا اسی ضمن میں اسے اخلاص سے تعبیر کیا جاتا ہے اور عرف عام میں اسے تزکیہ نفس یا اصلاح احوال باطن بھی کہتے ہیں جبکہ اعلٰی ذہنی سطح پر اس سے عرفان ذات مراد ہوتا ہے ۔
      جبکہ فلسفہ وحدت الوجود کا تعلق جہاں ایک طرف کلامی مسائل کے ضمن میں فلسفیانہ موشگافیوں سے ہے وہیں حقیقت وجود کو مد نطر رکھتے ہوئے اسکا براہ راست تعلق قلبی اشارات باطنی وردات پر مشتمل ایسے کشف و مکاشفہ سے ہے کہ جو کیفیاتی اعتبارات کو مد نظر رکھتے ہوئے قال سے زیادہ حال پر منتج ہوتا ہے ۔۔۔۔ والسلام
      ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

      Comment


      • #4
        Re: تصوف اور مذہبی شعور

        bhai .... فلسفہ وحدت ادیان اور فلسفہ وحدت الوجود ... in donoon ki alag alag tareef bhiu bataien plzz... :jazak:
        For New Designers
        وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

        Comment


        • #5
          Re: تصوف اور مذہبی شعور

          Originally posted by *Rida* View Post
          bhai .... فلسفہ وحدت ادیان اور فلسفہ وحدت الوجود ... in donoon ki alag alag tareef bhiu bataien plzz... :jazak:
          اسلام علیکم ڈئر سسٹر جہاں تک فلسفہ وحدت ادیان کا تعلق ہے تو اگر اسکو نہایت ہی آسان کرکے بیان کروں تو عرض ہے کہ وحدت ادیان دو الفاظ کا مرکب ہے ایک وحدت کہ جس کا مطلب ہے یکتائی اور دوسرا ادیان جو کہ جمع ہے دین کی تو نتیجہ یہ نکلا کہ ایک ایسے نظریے کو اپنایا جائے جو دنیا کے تمام ادیان و مذاہب کو یکتا قرار دے یعنی ایک ہی قرار دے تو ایسا نظریہ سراسر قرآن و سنت کہ خلاف ہے قرآن پاک میں اللہ پاک نے
          صاف صاف فرما دیا کہ اللہ کے نزدیک دین تو فقط اسلام ہی ہے اور سورہ کافرون میں انحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کہلوایا کہ اے کافرو تمہیں تمہارا دین اور مجھے میرا دین ۔۔۔
          لہذا اگر دنیا کہ تمام ادیان کو ایک ہی مان لیا جائے تو پھر کیا بت پرست کیا مجوسی کیا دہریئے کیا ہنود و یہود و نصاریٰ سب ہی مسلم ہوئے جو کہ ہرگز بھی قرآن و سنت کے مطابق نہیں اور جہاں تک وحدت الوجود کا تعلق ہے تو اس مسئلہ کا تعلق خالصتا فلسفہ اور صوفیا کی باطنی قلبی واردات سے ہے میں نے بہت پہلے ایک فورم اس کی وضاحت میں ایک مضمون ترتیب دیا تھا وہ اگر مل گیا تو ایک الگ تھریڈ کی صورت میں لگا کر آپ کا مطلع کردوں گا باقی اگر بات سمجھ میں آگئی ہو تو ٹھیک وگرنہ آپ اپنے قلب کی تشفی کے لیے کوئی بھی سوال کرسکتی ہیں اگر میری معلومات میں ہوا تو ضرروجواب عرض کروں گا والسلام
          
          
          
          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment

          Working...
          X