دلیل کی تعریف اور مثالیں
وہ دلائل جو دین اسلام کی معرفت تک پہنچادیں ،نقلی بھی ہیں اور عقلی بھی ، وحی یعنی قرآن و حدیث کے دلائل نقلی ہیں جبکہ غورو فکر کے ذریعہ حاصل ہونے والے دلائل عقلی ہیں ۔
قرآن میں اللہ تعالیٰ نے دوسری قسم یعنی عقلی دلائل کا کافی تذکرہ فرمایا ہے۔ کتنی ہی ایسی آیات ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے یوں فرمایا ہے کہ: اس کی نشانیوں میں سے فلاں فلاں ہیں، اور اس طرز پر اللہ تعالیٰ نے اپنے وجود کے لئے عقلی دلائل دلائل کے انبار لگا دیئے ہیں۔جہاں تک معرفت نبی کے لئے نقلی دلائل کی بات ہے تو
قرآن میں ارشاد ہے:
مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِوَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ
اور معرفت نبی کے سلسلے میں عقلی دلائل یہ ہیں کہ نبی ﷺ جو واضح نشانیاں لے کر آئے، ان میں غورو فکر سے کام لیا جائے۔ ان نشانیوں میں سے عظیم ترین نشانی قرآن کریم ہے۔ جس کے اندر مفید وسچے واقعات اور عادلانہ و خیر خواہانہ احکام ہیں۔ وہ معجزات بھی عقلی دلائل میں سے ہیں کہ جن کا آپ کے ہاتھوں ظہور ہوا، اور غیب کی وہ خبریں بھی جو صرف وحی کے بل بوتے پر ہی دی جا سکتی ہیں۔ نیز جنہوں نے واقع ہو کر اپنی سچائی منوالی ہے۔
Comment