سوال: مسواک کی فضیلت میں کثرت سے احادیث وارد ہوئی ہیں، ایک صاحب نے تو اتنی احادیث بیان کیں کہ مسواک کے واجب ہونے کا گمان ہونے لکا۔ دریافت یہ کرنا ہے کہ کیا واقعی یہ واجب ہے اکر نہیں تو کیا حدیث میں بیان کی گٰئ فضیلت صرف مسواک کے لیے مخصوص یا کسی بھی اور شے کے لیے جو مسواک کی جگہ استعمال کی جائے جیسے کہ ٹوتھ برش وغیرہ؟
مسواک کسی خاص قسم کی لکڑی کا نام نہیں ہے بلکہ اس کا مادہ یعنی root word س۔و۔ک ہے اور اس مادے کا بنیادی معنی ملنا ہے۔ پس مسواکمفعال کے وزن پر اسم آلہ کا صیغہ ہے اور اس کا معنی ما یستاک بہ یعنی وہ چیز کہ جس سے ملا جائے، بنے گا۔ اصطلاحی معنوں میں وہ لکڑی ہے جسے منہ کی طہارت کے حصول کے لیے دانتوں وغیرہ پر ملا جائے۔ پس لکڑی کی مسواک سے منہ کی جو طہارت حاصل ہوتی ہے اگر اتنی طہارت یا اس سے زائد طہارت ٹوتھ برش وغیرہ سے حاصل ہوتی ہو تو وہ بھی مسواک کے معنی میں داخل ہے۔
Comment