اَسماءُ اللہ الحسنیٰ کی اہمیت اور فضیلت
اللہ ذوالجلالِ والاکرام کے تمام اسماء بہترین ہیں،لہٰذا ان میں کسی بھی قسم کی تاویل، تعطیل یا تشبیہ یا انکار کا عقیدہ رکھنا صریحاً الحاد ہے۔ اللہ رب العزت کے کسی بھی نام کو اس سے دعاء میں وسیلہ بنایا جاسکتا ہے اور یہی سب سے بہترین وسیلہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمانِ مبارک ہے:
اللہ تعالیٰ کے صرف ننانوے نام ہی نہیں ہیں، بلکہ یہ تو صرف وہ نام ہیں جن کے بارے میں اللہ عزوجل نے ہمیں اپنی وحی کے ذریعے خبر دی ہے، حقیقت میں اللہ تعالیٰ کے بے شمار اور لاتعداد نام ہیں جنہیںاس کے سوا پوری کائنات میں اور کوئی نہیں جانتا۔
خاتم الانبیاء محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم اللہ تعالیٰ سے ان کلمات کے ذریعے دعا کیا کرتے تھے:
اَسْاَلُکَ بِکُلِّ اسْمٍ ھُوَ لَکَ سَمَّیْتَ بِہٖ نَفْسَکَ اَوْ عَلَّمْتَہٗ اَحَدًا مِنْ خَلْقِکَ اَوْ اَنْزَلْتَہٗ فِیْ کِتَابِکَ اَوِ اسْتَاْثَرْتَ بِہٖ فِیْ عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ ۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک آدمی کو سنا وہ ان الفاظ کے ساتھ دعاء کررہا تھا:
رسولِ معظم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اس نے اللہ سے ایسے اسم اعظم کے ذریعے سوال کیا ہے کہ جب اس کے واسطے سے اللہ سے سوال کیا جائے تو وہ ضرور عطا کرے اور دعاء کی جائے تو وہ ضرور قبول ہو۔ (ترمذی:کتاب الدعوات، باب جامع الدعوات عن النبی صلی اللہ علیہ و سلم )
اللہ تعالیٰ ہمیں ان ناموں کو یاد کرنے ،سمجھنے اور ان پر ایمان لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
Comment