Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائž

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائž



    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
    نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائزہ

    نواب وحید الزماں حیدرآبادی، برصغیر پاک و ہند کے مذہبی و علمی حلقوں میں کسی تعارف کے محتاج نہیں۔موصوف کتب احادیث کے اردو تراجم و دیگر کئی ایک کتب کی تالیف و تصنیف کے حوالے سے کافی مشہور و معروف ہیں۔مگر ان علمی کارناموں کے ساتھ ساتھ نواب وحید الزماں کا مسلک برصغیر پاک و ہند کے تمام مذہبی مکاتب فکر کے درمیان کافی متنازعہ ہے۔کوئی انہیں حنفی قرار دیتا ہے تو کوئی غیر مقلد اور کوئی ان کو شیعہ سمجھتا ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ موصوف کی زندگی میں یہ تینوں ادوار ملتے ہیں کہ پہلے وہ حنفی تھے، پھر انہوں نے حنفیت کو خیرآباد کہہ دیا، ایک غیر مقلد کے طور پر مشہور ہوئے اور پھر غیر مقلدیت کو بھی چھوڑ دیا اور اہل تشیع کے ان عقائد و نظریات کو اختیار کر لیا جن کابراہِ راست ٹکراو کتاب و سنت سے ثابت شدہ عقائد و نظریات سے ہوتا ہے۔
    اس حقیقت کے تحت اصولی طور پر تو نواب وحید الزماں کوکسی بھی مسلک کی مستند و معتمد شخصیت کے طور پر پیش کرنا یا ان کی آراء و اقوال کو کسی بھی مسلک کے نظریات و مسائل کے طور پر پیش کرنا درست نہیں ۔اس کے باوجوداہل حدیث کے خلاف مقلدین ِ دیوبند و بریلی، نواب وحید الزماں کو ایک معتبر و مستند اہل حدیث عالم کے طور پر پیش کرتے ہیں اور ان کے شاذ و خلاف کتاب و سنت اقوال و مسائل کو اہل حدیث کا مسلک بنا کر پیش کرتے ہیں جو کہ اصولی طور سخت نا انصافی اور ظلم ہے کیونکہ ہر دور میں اہل حدیث علماء ان کی کتب اور عقائد سے براء ت و بیزاری کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
    اس سلسلے میں وحیدالزماں حیدرآبادی کا ایک مختصر اور جامع تعارف ایک تحقیقی مضمون کی شکل میں پیش خدمت ہے تاکہ متلاشیان حق کے روبرو حق بات بے غبار ہوکرسامنے آجائے اورمخالفین پر حجت تمام ہوجائے۔

  • #2
    Re: نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائ&



    نواب وحید الزماں کا مسلک

    نواب وحید الزماں کے سوانح نگار عبدالحلیم چشتی حنفی لکھتے ہیں:




    [حیات وحید الزماں:ص۲۰۳]
    عبدالحلیم چشتی حنفی ایک اور جگہ لکھتے ہیں:




    [حیات وحید الزماں:ص۲۳۲]
    اس سے صاف معلوم ہوا کہ نواب وحید الزماں کا تعلق ایک حنفی حاندان سے تھا اور نواب صاحب خود بھی پکے اور متعصب حنفی تھے اور حنفی مسلک پر اہل حدیث کی جانب سے کیے جانے والے اعتراضات کا جواب دیا کرتے تھے۔
    نواب وحید الزماں کے غیر مقلد ہو جانے کے بارے میں عبدالحلیم چشتی لکھتے ہیں:




    اس کے بعدمحمد حسن لکھنوی کے حوالے سے عبدالحلیم چشتی لکھتے ہیں:




    [حیات وحید الزماں:ص۲۰۳]
    ایک متعصب حنفی مقلد ہونے کے بعد جوں جوں تحقیق کی نواب وحید الزماں تقلید سے دستبردار ہوتے گئے۔ مگر نواب صاحب کا یہ دورِ عدم تقلید بھی اہل حدیث کے ساتھ موافقت میں نہیں گزرا بلکہ اہل حدیث کے ساتھ تب بھی اختلاف اور مخاصمت قائم تھی۔ اسی لیے نواب صاحب کے حنفی سوانح نگارکو اس دور کے متعلق بھی لکھنا پڑا کہ




    [حیات وحید الزماں:ص۲۰۴]
    مزاج کے اسی تلون اور انتہاء پسندی کا ہی نتیجہ تھا کہ نواب وحید الزماں عدم تقلید کے باوجود اہل حدیث سے بھی بیزار ہی رہے بلکہ ان کے خلاف اپنے شدید منفی خیالات کا اظہار کرتے رہے۔ چنانچہ عبدالحلیم چشتی نے لکھا:




    [حیات وحید الزماں:ص۲۰۵]
    عبدالحلیم چشتی دیوبندی نے نواب وحید الزماں کی اہل حدیث سے مخالفت اور بیزاری کو خود موصوف کے حوالے سے جا بجا بیان کر رکھا ہے۔اس دوران نواب صاحب اپنے مزاج کے تلون کے عین مطابق اہل تشیع کے غلو آمیز اور متصادم اسلام عقائد و نظریات سے متاثر ہوگئے۔علماء اہل حدیث بھی رفتہ رفتہ نواب وحید الزماں سے بد دل ہو گئے اور اہل حدیث میں نواب صاحب کی مخالفت عام ہو گئی اور نواب وحید الزماں اور اہل حدیث کے درمیان مکمل ہم آہنگی سے پہلے ہی اختلافات کی وسیع خلیج حائل ہو گئی ۔جس کی تفصیل ان شاء اللہ با دلائل آگے آ رہی ہے۔
    وحید الزماں کے سوانح نگار عبدالحلیم چشتی لکھتے ہیں:





    [حیات وحید الزماں:ص۲۰۷]

    نواب وحید الزماں پر اہل تشیع کا یہ رنگ اس قدر غالب آیا کہ صحابی رسول ﷺ سیدنا امیر معاویہؓ کی تعریف و توصیف کرنا بھی ان کے نزدیک نبی ﷺ سے محبت رکھنے والے ایک سچے مسلمان کی شان کے خلاف ٹھہرا۔ دیکھئے حیات وحید الزماں(ص۲۱۸) شیعہ کی طرح ہی نواب وحید الزماں محرم کو مستقل غم اور ماتم کا مہینہ سمجھتے۔ دیکھئے حیات وحید الزماں(ص۲۲۴)
    نواب وحید الزماں کے سوانح نگارعبدالحلیم چشتی کو لکھنا پڑا کہ




    [حیات وحید الزماں:ص۲۲۴]
    صوفی وحید الزماں نقشبندی

    مسلکی اعتبار سے نواب وحید الزماں کا سفر حنفیت سے شروع ہوعدم تقلید اور پھر شیعیت کی جانب کس طرح گامزن ہو گیا اس کا مختصر تذکرہ تو گذر چکا ہے مگر اس سلسلے میں ایک اہم بات یہ بھی یاد رکھنی چاہئے کہ نواب صاحب مشہور صوفی بزرگ فضل الرحمان گنج مرادآبادی کے ہاتھ پر سلسلہ نقشبندیہ میں بیعت تھے۔نواب صاحب کا مسلک کچھ سے کچھ کیوں نہ ہو گیا مگر یہ نقشبندیت اور فضل الرحمان گنج مرادآبادی کی عقیدت تا حیات باقی رہی۔ چنانچہ عبدالحلیم چشتی حنفی نواب وحید الزماں کے بارے میں لکھتے ہیں:




    [حیات وحید الزماں:ص۸۸]
    اہل حدیث پر اعتراضات اور نکتہ چینی کرنے والے تفضیلی شیعہ نواب وحید الزماں کے حوالے اہل حدیث کا مسلک بنا کر پیش کرنے والوں سے عرض ہے کہ نواب موصوف کی تا عمر قائم نقشبندیت اور حنفی صوفی بزرگ فضل الرحمان گنج مراد آبادی کی عقیدت کوضرور مدِ نظر رکھیں۔






    Comment


    • #3
      Re: نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائ&

      نواب وحید الزماں کا شیعہ ہونا، مخالفین و غیر اہل حدیث کی گواہی


      نواب وحید الزماں حنفیت کے بعدغیر مقلدیت کو بھی چھوڑ کر اپنی آخری عمر میں تفضیلی قسم کے شیعہ ہو گئے تھے ۔ یہ بات اتنی واضح اور روشن ہے کہ اہل حدیث کے مخالفین کو بھی اس بات کے مانے بغیر چارہ نہیں۔
      ۱) نواب وحید الزماں کے سوانح نگار عبدالحلیم چشتی حنفی دیوبندی کی گواہی اس سلسلے میں اوپر گزر چکی ہے ۔ان عبدالحلیم چشتی صاحب کے متعلق محمود عالم صفدر اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا:




      [قطرات العطرشرح اردو شرح نخبۃ الفکر:ص۲۷]
      ۲)نواب وحید الزماں کے بارے میں ڈاکٹر خالد محمود دیوبندی لکھتے ہیں:




      [آثار الحدیث:ج۲ص۳۹۸]

      ۳) نواب وحید الزماں کے متعلق محمد نافع حنفی دیوبندی نے لکھا:




      [بناتِ اربعہ:۴۴۲]
      محمود عالم صفدر اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا:






      [قطرات العطرشرح اردو شرح نخبۃ الفکر:ص۲۵]






      [حقیقی دستاویز:ص۱۴]







      [حقیقی دستاویز:ص۵۹۵]







      [حقیقی دستاویز:ص۶۳۲]






      [شیعہ کے ہزار سوال کا جواب: ص۴۰۱]
      دیوبندیوں کے رئیس المحققین و عمدۃ المحدثین محمد نافع کے حوالے سے مہر محمد میانوالوی دیوبندی نے مزید لکھا:






      [شیعہ کے ہزار سوال کا جواب: ص۴۰۱]
      ۶)مفتی دارلعلوم حزب الاحناف لاہور، غلام حسن قادری بریلوی نے نواب وحید الزماں کے بارے میں لکھا:




      [مسئلہ توحید و شرک :ص۲۹]

      ان تمام غیر اہل حدیث و مخالفین اہل حدیث کی گواہیوں سے یہ بات کس قدر واضح ہے کہ نواب وحید الزماںنے غیر مقلدیت کو بھی چھوڑ دیاتھا اور شیعہ ہو گئے تھے۔ ان تمام گواہیوں کے باوجود نواب وحید الزماں کی عبارات و کتابوں کو اہل حدیث کا مسلک بنا کر پیش کرنا انتہاء درجے کا ظلم اور نا انصافی ہے۔افسوس کی بات یہ ہے کہ مخالفین اہل حدیث ظلم اور نا انصافی کے اسی راستے پر گامزن ہیں۔
      اگر کہا جائے کہ اہل حدیث پر نواب وحید الزماں کے حوالے اس لیے پیش کیے جاتے ہیں کہ موصوف پہلے غیر مقلد تھے تو عرض ہے کہ پھرتو نواب وحید الزماں کے حوالے احناف پر پیش کیے جانے چاہئیں کہ نواب صاحب پہلے کٹرحنفی تھے۔اگر کہا جائے نہیں بعد میں تو غیر مقلد ہو گئے تھے تو عرض ہے کہ بعد میں تو شیعہ بھی ہو گئے تھے۔ ہر دو صورت میں اہل حدیث پر نواب وحید الزماں کی عبارات ہرگز پیش نہیں کی جا سکتیں۔ اللہ انصاف سے کام لینے کی توفیق دے، آمین۔









      Comment


      • #4
        Re: نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائ&

        وحید الزماں سے اہل حدیث کی بیزاری و مخالفت

        گزشتہ سطور میں نواب وحید الزماں کے مسلک کے حوالے سے یہ بات تفصیل سے بیان کی جا چکی ہے کہ نواب صاحب حنفی سے نیم غیر مقلد اور پھر آخری عمر میں تفضیلی شیعہ ہو گئے تھے جس کو مخالفین بھی تسلیم کرتے ہیں۔اہل حدیث علماء و عوام، نواب صاحب کا شیعیت کی جانب جھکتا رجحان دیکھ کران سے بد دل اور بد اعتقاد ہو گئے ۔ نواب صاحب کی زندگی میں ہی اہل حدیث نے ان کی مخالفت شروع کر دی تھی۔۱)نواب وحید الزماں نے خود اس مخالفت کے بارے میں لکھا:
        [حیات وحید الزماں:ص۲۰۵]
        ڈاکٹر خالد محمود دیوبندی نے بھی اس عبارت کو پیش کر رکھا ہے۔ دیکھئے آ ثار الحدیث(ج۲ص۳۹۸) نیز ڈاکٹر خالد محمود دیوبندی لکھتے ہیں:
        [آثار الحدیث :ج۲ص۳۹۷]
        [مروجہ فقہ کی حقیقت: ص۱۱۳]
        [اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں:ص۱۳]
        ۴)نواب وحید الزماں کی عبارات پیش کر کے عمر فاروق قدوسی لکھتے ہیں:
        [اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں:ص۱۶۹]
        محترم عمر فاروق قدوسی نے وحید الزماں کے باطل عقائد و نظریات اور اہل حدیث علماء و عوام سے ان کی بھرپور مخالفت پر سیر حاصل مدلل بحث کر رکھی ہے ۔ دیکھئے اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں(ص۱۶۵ تا ۱۸۳)۵)نامور اہل حدیث عالم و محقق حافظ زبیر علی زئی لکھتے ہیں:
        [فتاویٰ علمیہ:ج۲ ص۴۲۸]
        مزید لکھتے ہیں:
        [فتاویٰ علمیہ:ج۲ ص۴۲۹]

        Comment


        • #5
          Re: نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائ&

          مخالفین و غیر اہل حدیث کی گواہی


          اہل حدیث علماء نے نواب وحید الزماں پر جو شدید جرح و تنقیدکر رکھی ہے اس کو با حوالہ پیش کیا جا چکا ہے۔ اب اس سلسلے میں غیر اہل حدیث و مخالفین اہل حدیث کی گواہیاں پیش خدمت ہیں کہ یہ بات ان کے نزدیک بھی تسلیم شدہ ہے کہ اہل حدیث نواب وحید الزماں سے ناراض و ناخوش اور ان کے مخالف و ناقد بلکہ ان کو شیعہ قرار دے کر ان سے پر زور بیزاری کا اظہار کرنے والے ہیں۔۱)نواب وحید الزماں کو جماعت اہل حدیث کاہی عالم سمجھنے کے باوجود صائم چشتی بریلوی لکھتے ہیں:
          [ہدیۃ المہدی، مترجم صائم چشتی بریلوی: ص۱۲]
          ۲)دیوبندیوں کے امام المحدثین عبدالحلیم چشتی نے لکھا:
          [حیات وحید الزماں:ص۲۷۷]
          ۳)دیوبندیوں کے یہی محدث عظیم و صاحب التحقیق عبدالحلیم چشتی لکھتے ہیں:
          [حیات وحید الزماں:ص۲۰۴]

          [حقیقی دستاویز:ص۹۷]


          مدعی لاکھ پہ بھاری ہے گواہی تیری


          Comment


          • #6
            Re: نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائ&

            شبہات اور ان کے جوابات

            وحید الزماں کے مسلک اور اہل حدیث کی اس سے بیزاری و براء ت پر تفصیل سے بحث پیچھے گزر چکی ہے۔مگر اہل حدیث کے مخالفین محض ضد اور تعصب کی بنا پر چند شبہات کے سہارے وحید الزماں کی عبارات و کتب کو اہل حدیث کا مسلک ثابت کرنے کی ناکام جدوجہد میں مشغول رہتے ہیں۔ چنانچہ ان شبہات کے جوابات بھی پیشِ خدمت ہیں۔
            پہلا شبہ
            مخالفین اہل حدیث سب سے پہلے تو نواب وحید الزماں کے وہ تراجم پیش کرتے ہیں جو انہوں نے کتب احادیث کے کر رکھے ہیں اور اہل حدیث کتب خانے ان کو چھاپ رہے ہیں ۔نیز ان تراجم کی اہل حدیث حلقوںمیں پسندیدگی کو بھی مخالفین کی جانب سے پیش کیا جاتا ہے۔
            الجواب
            ۱)دیوبندیوں کے شیخ الاسلام شبیر احمد عثمانی کے داماد محمد یحییٰ صدیقی دیوبندی نے لکھا:
            [فضل الباری:ج۱ص۲۳]
            ۲)پیر مشتاق علی شاہ دیوبندی نے لکھا:
            [علمائے اہلسنت کی تصنیفی خدمات کی ایک جھلک:ص۲۲]
            ۳)دیوبندیوں کے امام المحدثین و صاحب التحقیق عبدالحلیم چشتی دیوبندی نے لکھا:
            [حیات وحید الزماں :ص۵۹]
            فتاویٰ رضویہ(ج۱۵ص۲۷۹)تذکرہ حضرت شیر ربانی شرقپوری اور انکے خلفاء(ص۲۳)

            Comment


            • #7
              Re: نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائ&

              دوسرا شبہ
              وحید الزماں کو اہل حدیث بنا کر پیش کرنے والے ،چند اہل حدیث علماء کاوحید الزماں کے باطل و مردود عقائد و نظریات سے عدم واقفیت، تساہل یا صرف خدمت حدیث کی وجہ سے ان کی تعریف کرنے یا ان کو اپنے علماء میں لکھنے کو بھی بنیاد بناتے ہیں۔
              الجواب
              اس سلسلے میں عرض ہے کہ اس طرح کی تعریف تو ہر مسلک سے پیش کی جا سکتی ہے کہ اپنے سخت مخالفین کی بھی عدم واقفیت، تساہل یا ان کے کچھ اچھے اور مثبت کاموں کی بنا پرتعریف کر تے ہیں یا ان کو اپنوں میں لکھ دیتے ہیں۔ ملاحظہ فرمائیں:
              مدح مخالفیہ در کتب دیوبندیہ
              [تاریخی دستاویز:ص۶۵]
              ۳)دیوبندیوں کے فقیہ الامت مفتی محمود حسن گنگوہی نے کہا:
              [سلوک و احسان:ص۲۴۲]
              ۴)دیوبندیوں کے فقیہ الامت مفتی محمود حسن گنگوہی نے محمد بن علی شوکانی یمنی کوتیرھویں صدی کا مجدد ہونا نقل کر رکھا ہے۔ دیکھئے سلوک و احسان (ص۸۹)دیوبندیوں کے امام اہلسنت سرفراز خان صفدر نے لکھ رکھاہے کہ:
              [تفریح الخواطر:ص۲۹]
              ۵)دیوبندیوں کے امیر شریعت عطاء اللہ شاہ بخاری نے بریلویوں کے پیرو مرشد خواجہ غلام فرید چشتی کو اپنا قرار دیتے ہوئے ان کی مدح و تعریف میں پوری نظم کہہ رکھی ہے۔دیکھئے سواطع الالہام(ص۱۰۱۔۱۰۳) امین اوکاڑوی دیوبندی نے بھی اس نظم کے آخری شعر کوعطاء اللہ شاہ بخاری کی اپنے پیر کی تعریف قرار دے کر پیش کر رکھا ہے۔ دیکھئے تجلیات صفدر(ج۱ص۵۴۸)اگردیوبندیوں کے نزدیک وحید الزماں کے غلط و مردود نظریات سے ناواقفیت، تساہل یا اس کے اچھے کام کی تعریف کی بنا پر اس کے حوالے اہل حدیث کا مسلک بنا کر پیش کیا جانا درست ہے تو کیا دیوبندی حضرات خود بھی وحید الزماں سمیت احمد رضا بریلوی، امام شوکانی یمنی اور خواجہ غلام فرید چشتی کی کتب کے حوالے اپنے مسلک کو طور پر قبول کرنے کے لیے تیار ہیں؟اگر نہیں تو وحید الزماں کی سخت مخالفت و تردید کے باوجود اس کے حوالے اہل حدیث کا مسلک بنا کر پیش کرنا سوائے تعصب اور دھوکہ دہی کے کیا ہے؟
              مدح مخالفیہ در کتب بریلویہ
              اسی طرح بریلوی حضرات جو دیوبندی و اہل حدیث حضرات کی تکفیر و تضلیل میں دن رات مشغول رہتے ہیں ان کے علماء سے بھی عدم واقفیت ، تساہل یا اچھے کاموں کی بنا پراپنے سخت مخالفین کی تعریف ثابت ہے۔ ملاحظہ فرمائیں:۱)مشہور بریلوی عالم عبدالحکیم شرف قادری نے فقیر محمد جہلمی کو اپنے اکابرین میں شمار کرتے ہوئے لکھا:
              [تذکرۃ اکابر اہلسنت:ص۳۹۱]
              بریلویوں کے اس تسلیم شدہ فاضل جلیل فقیر محمد جہلمی نے قاسم نانوتوی کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے کہا :
              [حدائق الحنفیہ:ص۵۰۹]
              ۲)بریلویوں کے اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلوی نے امام ابن تیمیہؒ و امام ابن قیم ؒ کے بارے میں لکھا:
              [فتاویٰ رضویہ:ج۱۷ص۵۴۳]
              مگر بریلویوں کے اعلیٰ حضرت کے نزدیک گمراہ اور بد مذہب ابن تیمیہ و ابن قیم کی بھرپور خدمات اسلام کی وجہ سے بریلویوں کے پیر مہر علی شاہ گولڑوی کو بھی کہنا پڑا کہ:
              [مہر منیر:ص۱۴۲]
              بریلویوں کے شیرربانی میاں شیرمحمد شرقپوری کے خلیفہ صاحبزادہ محمد عمر بیربلوی نے لکھا:[توحید:ص۱۶۴]عبدالحکیم شرف قادری بریلوی نے لکھا:
              [عظمتوں کے پاسباں:ص۳۵۵]
              ۳)بریلویوں کے استاذ العلماء مفتی فیض احمدگولڑوی نے لکھا:
              [مہر منیر:ص۲۶۸]
              مہر منیر(ص۲۵۰)بریلویوں کے غزالی زماں احمد سعید کاظمی نے مفتی فیض احمد گولڑوی کواپنے جامعہ انوار العلوم ملتان کی اعزازی سند عطا کر رکھی ہے۔ دیکھئے مہر منیر (تعارف مئولف)بریلویوں کے ضیغم اہلسنت و رئیس التحریر حسن علی رضوی نے لکھا:
              [ماہنامہ رضائے مصطفی،جولائی ۲۰۱۰ء:ص۱۰]
              ۴)بریلویوں کے ترجمانِ حقیقت صاحبزادہ محمد عمر بیربلوی نے شاہ ولی اللہ دہلوی کی مجددیت کا تذکرہ کرتے ہوئے سید احمد بریلوی اور شاہ اسمٰعیل دہلوی کے متعلق لکھا:
              [توحید:ص۱۷۵]
              صاحبزادہ محمدعمر بیربلوی، بریلویوں کے آفتاب ولایت میاں شیر محمد شرقپوری کے خلیفہ تھے۔ تفصیل کے لیے دیکھئے تذکرہ حضرت شیر ربانی شرقپوری اور انکے خلفاء(ص۴۳۴ تا ۴۸۶) نیز عبدالحکیم شرف قادری کے شاگرد محمد یٰسین نقشبندی نے اپنے آستانہ شرقپور سے توثیق شدہ اس کتاب میں لکھا:
              [تذکرہ حضرت شیر ربانی شرقپوری اور انکے خلفاء :ص۴۸۶]
              عبدالحکیم شرف قادری بریلوی نے ان کے بارے میں لکھا:
              [تذکرہ اکابر اہلسنت:ص۳۵۸]
              اگر بریلویوں کے نزدیک باطل و مردود نظریات سے لاعلمی، تساہل یا چند اچھے کاموں کی وجہ سے وحید الزماں کی تعریف کردینے اور اس کو اپنوں میں شمار کرنے کی بنیاد پر وحید الزماں کی کتب اور عبارات اہل حدیث پرپیش کرنا درست ہے تو قاسم نانوتوی، ابن تیمیہ و ابن قیم، اشرف علی تھانوی و انور شاہ کشمیری اور سید احمد بریلوی و شاہ اسمٰعیل دہلوی کی عبارات و کتب بھی بریلویوں پر پیش کی جائیں گی۔اگر ان حضرات کی عبارات و کتب بریلویوں پر پیش کرنا درست نہیں تو اہل حدیث پر بھی وحید الزماں کی عبارات و کتب پیش کرنا ہرگز درست نہیں ہے۔اللہ تعالیٰ حق بات کو قبول کرنے اور انصاف سے کام لینے کی توفیق عنایت فرمائے، آمین یا رب العالمین۔

              Comment

              Working...
              X