قرآن ، سائنس اور خنزیر خور
اسلامی تعلیمات کی حقانیت اور حیرت انگیز انکشافات پر مبنی تحریر
امیر حمزہ حفظہ اللہ تعالیٰ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں انہوں نے یہ علمی موتی بکھیرے ہیں جو افادہ عام کی نیت سے پیش کیے جا رہے ہیں اور ساتھ ساتھ میں خود اور قارئین سے گزارش کروں گا کہ وہ مجاہد ملت محترم امیر حمزہ صاحب کو اپنی خصوصی دعاؤں میں شریک رکھیں اور ان کی ایمانی وجسمانی صحت وعافیت کے لیے اللہ تعالیٰ سے ہمیشہ گوش گزار رہیں۔جزاکم اللہ احسن الجزاء
تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے کہ یہ وائرس جہاں تیزی کے ساتھ پرورش پاتا ہے وہ خنزیر ہیں۔ سؤر کے فارم اس وقت امریکہ، یورپ اور چین وغیرہ میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر کے فارمز میں جو سؤر پا لے جا رہے ہیں ان کی تعداد ایک ارب ہے۔ ان فارمز کے تاجر دنیا میں اربوں ڈالر کا کاروبار سؤر بیچ کر کرتے ہیں۔ یہ فارم ہی اصل میں سوائن فلو کا مرکز ہیں۔ سوائن فلو کا وائرس خنزیروں میں مسلسل تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ آخر کار یہ ایسی مضبوط شکل اختیار کر جائے گا کہ جب یہ پھیلے گا تو روک تھام مشکل ہو جائے گی۔ یہ وبا کی شکل میں دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔
(We know the pathway)
جی ہاں! راستہ واضح ہے، وہ راستہ چودہ سو سال قبل قرآن کریم نے بتلا دیا۔ اس راستے پر چل کر آج بھی دنیا کو خنزیر خوروں اور خنزیر پالنے والوں کے فساد سے بچا یا جا سکتا ہے۔ قرآن واضح کرتا ہے!
(نوٹ) جو لوگ اس کالم کا مختلف زبانوں میں ترجمہ کروانے کی اہلیت پاتے ہوں وہ اس پیغام کو انگریزی، چینی، جاپانی اور دیگر زبانوں میں ترجمہ کروا کر سور خور قوموں اور ان کے حکام تک پہنچا کر انسانیت کے ساتھ ہمدردی کا ثبوت دیں۔ فرمایا ہے میرے حضور محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے!
Comment