بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
امام ابو حنیفہ کا عقیدہ اور دیوبندی
امام ابو حنیفہ کا عقیدہ اور دیوبندی
یہ بات تو ایک حقیقت ہے کہ موجودہ نام نہاد حنفی چاہے بریلوی ہوں یا دیوبندی، عقیدے میں امام ابو حنیفہ کی پیروی نہیں کرتے اور نہ عقائد میں انہیں اپنا امام و مقتدا مانتے ہیں۔ اس کی صاف وجہ تو یہی نظر آتی ہے کہ موجودہ نام نہاد حنفی امام ابو حنیفہ کے عقائد کو صحیح نہیں سمجھتے ورنہ جس امام کی تقلید اور فقاہت کے نام پر ان حضرات کی دنیا آباد ہے اس کو چھوڑ کرعقائد میں ابو الحسن اشعری اور ابو منصور ماتریدی کو کیوں اپنا امام اور پیشوا بناتے۔۔۔؟
درحقیقت جس طرح موجودہ حنفی، عقائد میں امام ابو حنیفہ کو اپنا امام تسلیم نہیں کرتے اسی طرح امام ابو حنیفہ کے نزدیک بھی یہ موجودہ نام نہاد حنفی گمراہ ہیں۔ معاملہ یہاں تک سنگین ہے کہ جس چیز کو امام ابو حنیفہ ناجائز کہتے ہیں یہ اسی کو جائز تسلیم کرتے ہیں اور جس عقیدے کو امام ابو حنیفہ گمراہوں کا عقیدہ و مذہب بتاتے ہیں یہ اسی عقیدے کو اپناتے ہیں۔ملاحظہ ہو:
اللہ تعالیٰ کی صفات کے ضمن میں امام ابو حنیفہ فرماتے ہیں:
درحقیقت جس طرح موجودہ حنفی، عقائد میں امام ابو حنیفہ کو اپنا امام تسلیم نہیں کرتے اسی طرح امام ابو حنیفہ کے نزدیک بھی یہ موجودہ نام نہاد حنفی گمراہ ہیں۔ معاملہ یہاں تک سنگین ہے کہ جس چیز کو امام ابو حنیفہ ناجائز کہتے ہیں یہ اسی کو جائز تسلیم کرتے ہیں اور جس عقیدے کو امام ابو حنیفہ گمراہوں کا عقیدہ و مذہب بتاتے ہیں یہ اسی عقیدے کو اپناتے ہیں۔ملاحظہ ہو:
اللہ تعالیٰ کی صفات کے ضمن میں امام ابو حنیفہ فرماتے ہیں:
[البیان الازہرترجمہ الفقہ الاکبر :ص ۳۲]
اس کتاب الفقہ الاکبر کا حوالہ اس لیئے پیش کیا گیا ہے کہ حنفی دیوبندی حضرات کے شیخ الحدیث سرفراز خان صفدر دیوبندی لکھتے ہیں:
[مقدمہ ،البیان الازہرترجمہ الفقہ الاکبر :ص ۲۳]
دیوبندیوں کی نزدیک امام ابو حنیفہ کی تسلیم شدہ اس عبارت سے معلوم ہوا کہ:
۱) اللہ کی صفات ہاتھ ، منہ اور نفس ہیں جیسا کہ قرآن کریم میں بیان ہوئی ہیں مگر ان کی کیفیت معلوم نہیں۔
۲) ان صفات کی تاویل کرنا جائز نہیں کیونکہ اس سے اللہ کی صفات کا باطل ہونا لازم آتا ہے ۔ اس کی بجائے یہی کہنا چاہیئے کہ اللہ کی یہ صفات ہاتھ وغیرہ ہیں مگر ہمیں ان کی کیفیت معلوم نہیں۔
۳) اب جو اللہ کی صفت ید یعنی ہاتھ کی تاویل قدرت یا نعمت سے کرے تو اس نے اس صفت کو باطل کر دیا اور یہ منکرین تقدیر اور معتزلہ جیسے گمراہوں کا مذہب ہے۔
اب اس کے مقابلے میں دیوبندی حضرات کا عقیدہ ملاحظہ ہو ۔
صفات باری تعالیٰ سے متعلق دیوبندیوںکا عقیدہ بیان کرتے خلیل احمد سہارنپوری دیوبندی لکھتے ہیں:
۱) اللہ کی صفات ہاتھ ، منہ اور نفس ہیں جیسا کہ قرآن کریم میں بیان ہوئی ہیں مگر ان کی کیفیت معلوم نہیں۔
۲) ان صفات کی تاویل کرنا جائز نہیں کیونکہ اس سے اللہ کی صفات کا باطل ہونا لازم آتا ہے ۔ اس کی بجائے یہی کہنا چاہیئے کہ اللہ کی یہ صفات ہاتھ وغیرہ ہیں مگر ہمیں ان کی کیفیت معلوم نہیں۔
۳) اب جو اللہ کی صفت ید یعنی ہاتھ کی تاویل قدرت یا نعمت سے کرے تو اس نے اس صفت کو باطل کر دیا اور یہ منکرین تقدیر اور معتزلہ جیسے گمراہوں کا مذہب ہے۔
اب اس کے مقابلے میں دیوبندی حضرات کا عقیدہ ملاحظہ ہو ۔
صفات باری تعالیٰ سے متعلق دیوبندیوںکا عقیدہ بیان کرتے خلیل احمد سہارنپوری دیوبندی لکھتے ہیں:
[المہند علی المفند:ص۳۹]
گویا ان دیوبندی حضرات کے نزدیک صفات باری تعالیٰ کی تاویل جائز ہے اور جو اللہ کی صفت (ید) ہاتھ سے مراد قدرت کہے تو یہ بھی ان کے نزدیک حق ہے۔
دیوبندیوں کے حکیم الامت اشرف علی تھانوی فرماتے ہیں:
دیوبندیوں کے حکیم الامت اشرف علی تھانوی فرماتے ہیں:
ید اللہ فوق ایدیھم [تقریر ترمذی:ص۱۸۹]
معلوم ہوا کہ دیوبندیوں کے نزدیک جہمیہ جیسے گمراہ فرقہ کا مسلک بھی اس مسئلہ میں حق ہے ۔ نیز موجودہ نام نہاد حنفی، بریلوی و دیوبندی صفاتِ باری تعالیٰ میں اسی مسلک کواپنا نے کی وجہ سے امام ابو حنیفہ کے نزدیک منکرین تقدیر اور معتزلہ کے مذہب پر ہیں۔
افسوس کی بات تو یہ ہے کہ جو امام ان کو گمراہ فرقوں کے مذہب پر سمجھتا ہے اسی کے نام پر ان حضرات نے فرقے بنا رکھے ہیں۔
ایک حدیث جس میں اللہ تعالیٰ کے دائیں ہاتھ کا ذکر ہے، کے تحت امام ترمذی ؒ فرماتے ہیں:
افسوس کی بات تو یہ ہے کہ جو امام ان کو گمراہ فرقوں کے مذہب پر سمجھتا ہے اسی کے نام پر ان حضرات نے فرقے بنا رکھے ہیں۔
ایک حدیث جس میں اللہ تعالیٰ کے دائیں ہاتھ کا ذکر ہے، کے تحت امام ترمذی ؒ فرماتے ہیں:
[سنن ترمذی:تحت حدیث ۶۶۲]
اللہ ہمیں ایسی تمام گمراہیوں سے محفوظ رکھے اورسلف صالحین کی طرح قرآن و سنت کے مطابق ہی اپنا عقیدہ اور منہج رکھنے کی توفیق عنایت فرمائے، آمین یا رب العالمین۔
Comment