Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کچھ حنفی علماء کا حدیثیں گھڑنے کا ثبوت

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کچھ حنفی علماء کا حدیثیں گھڑنے کا ثبوت


    کچھ حنفی علماء کا حدیثیں گھڑنے کا ثبوت

    حنفی علماءنے ساری زندگی حنفی مذہب کی خدمت اور دفاع میں گزاردی ہے اگر کہیں حدیث اور فقہ کا تضاد آ گیا تو بڑے ہی خوبصورت انداز میں حدیث کو رد کر کے فقہ حنفی کو صاف بچا لیا صرف یہاں تک نہیں بلکہ اگر حنفی مذہب کو بچانے کے لئے حدیث گھڑنے کی بھی ضرورت پڑی تو حنفی علماء پیش پیش تھے ذیل میں چند مثالیں دی جاتی ہیں ملاحظہ فرمائیں ۔
    مولانا امین صفدر اوکاڑوی
    مولانا امین صفدر اوکاڑوی نے تین روایات خود گھڑ کے رسول اللہﷺ پر تھوپ دیں لکھتے ہیں۔
    نمبر1۔




    نمبر2۔

    رسول اقدسﷺ نے فرمایا !
    لاجمعة الابخطبہ



    نمبر3۔



    حالانکہ یہ تینوں روایتیں کسی بھی حدیث کی کتاب میں نہیں ہیں ۔

    ابو بلال اسمعیل جھنگوی
    مولانا امین صفدر اوکاڑوی کے روحانی فرزند مولوی ابو بلال اسمعیل نے اپنے پیرو مرشد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے میں دو روایات وضع کر کے رسول محترم ﷺ کے نام لگا دیں ۔
    نمبر1۔




    نمبر2۔





    17اکتوبر 1999بروز اتوار بوقت پونے آٹھ بجے محترم ابو صہیب محمد داود ارشد حفظہ اللہ مولوی ابو بلال جھنگوی کے پاس تشریف لے گئے اور یہ روایات دکھانے کا مطالبہ کیا تو جھنگوی صاحب کا رنگ فق ہو گیا اور خفت سے بولنا محال ہو گیا آخر سر جھکا کر فرمایا ممکن ہے میں نے کہیں سے سنی سنائی لکھ دی ہو ۔

    مولانا محمود حسن خاں
    مولانا محمود حسن خاں کا شمار دیو بند کے اکابرین میں ہوتا ہے مولانا قاسم نانوتوی کے شاگرد رشید اور دارالعلوم دیو بند کے صدر مدرس تھے اپنی کتاب ایضاح الادلہ ص 17 پر لکھتے ہیں ۔




    کتب احادیث میں اس من گھڑت روایت کا کوئی وجود نہیں ۔

    علامہ ابن ہمام
    علامہ ابن ہمام کا شمار ان فقہاء احناف میں ہوتا ہے جنہیں مجتہد فی المذہب کہا جاتا ہے انہوں نے مندرجہ ذیل حدیث وضع کی اور حوالہ ترمذی کا دیا ۔




    ان الفاظ کا وجود مجموعہ ترمذی تو کجا پورے ذخیرہ احادیث میں نہیں ہے ۔

    ابو الحسن علی بن ابو بکر
    ہدایہ فقہ حنفی کی معتبر اور مشہور کتاب ہے اس کے مصنف ابو الحسن علی بن ابو بکر برہان الدین مرغینانی ہیں ۔انہوں نے موضوع و من گھڑت روایات اس قدر بیان فرمائی ہیں کہ اگر انہیں شمار کیا جائے تو چالیس اربعین بن سکتی ہیں مثال کے طور پر لکھتے ہیں ۔

    قولہ علیہ السلام :من صلی خلف عالم نقنی فکانما صلی خلف نبی۔


    علامہ محمد علاﺅ الدین
    در مختار فقہ حنفی کی مرکزی حیثیت کی کتاب ہے اس کے مولف کا نام علامہ محمد علاﺅ الدین ہے وہ بھی و ضع حدیث میں کسی سے پیچھے نہیں رہے مثال ملاحظہ کیجئے ۔

    و عنہ ان ادم افتخر بی وانا افتخر بر جل من امتی اسمہ نعمان و کنیتہ ابو حنیفہ ھو سراج امتی۔


    علامہ حسام الدین حنفی
    علامہ حسام الدین حنفی نے ہدایہ کی شرح میں مندرجہ ذیل حدیث وضع کی ۔

    عن عبداللہ بن زبیر انہ رای رجلا یرفع یدیہ فی الصلاة عند الرکوع و عند الرفع فقال لا تفعل فان ھذا شئی فعلہ رسول اللہ ثم ترکہ ۔


    حدثنا شريك بن عبد الله عن سماك عن عبد الرحمن بن عبد الله عن أبيه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده من النار

  • #2
    Re: کچھ حنفی علماء کا حدیثیں گھڑنے کا ثبوت

    Originally posted by lovelyalltime View Post

    کچھ حنفی علماء کا حدیثیں گھڑنے کا ثبوت

    حنفی علماءنے ساری زندگی حنفی مذہب کی خدمت اور دفاع میں گزاردی ہے اگر کہیں حدیث اور فقہ کا تضاد آ گیا تو بڑے ہی خوبصورت انداز میں حدیث کو رد کر کے فقہ حنفی کو صاف بچا لیا صرف یہاں تک نہیں بلکہ اگر حنفی مذہب کو بچانے کے لئے حدیث گھڑنے کی بھی ضرورت پڑی تو حنفی علماء پیش پیش تھے ذیل میں چند مثالیں دی جاتی ہیں ملاحظہ فرمائیں ۔
    مولانا امین صفدر اوکاڑوی
    مولانا امین صفدر اوکاڑوی نے تین روایات خود گھڑ کے رسول اللہﷺ پر تھوپ دیں لکھتے ہیں۔
    نمبر1۔




    نمبر2۔

    رسول اقدسﷺ نے فرمایا !
    لاجمعة الابخطبہ



    نمبر3۔



    حالانکہ یہ تینوں روایتیں کسی بھی حدیث کی کتاب میں نہیں ہیں ۔

    ابو بلال اسمعیل جھنگوی
    مولانا امین صفدر اوکاڑوی کے روحانی فرزند مولوی ابو بلال اسمعیل نے اپنے پیرو مرشد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے میں دو روایات وضع کر کے رسول محترم ﷺ کے نام لگا دیں ۔
    نمبر1۔




    نمبر2۔





    17اکتوبر 1999بروز اتوار بوقت پونے آٹھ بجے محترم ابو صہیب محمد داود ارشد حفظہ اللہ مولوی ابو بلال جھنگوی کے پاس تشریف لے گئے اور یہ روایات دکھانے کا مطالبہ کیا تو جھنگوی صاحب کا رنگ فق ہو گیا اور خفت سے بولنا محال ہو گیا آخر سر جھکا کر فرمایا ممکن ہے میں نے کہیں سے سنی سنائی لکھ دی ہو ۔

    مولانا محمود حسن خاں
    مولانا محمود حسن خاں کا شمار دیو بند کے اکابرین میں ہوتا ہے مولانا قاسم نانوتوی کے شاگرد رشید اور دارالعلوم دیو بند کے صدر مدرس تھے اپنی کتاب ایضاح الادلہ ص 17 پر لکھتے ہیں ۔




    کتب احادیث میں اس من گھڑت روایت کا کوئی وجود نہیں ۔

    علامہ ابن ہمام
    علامہ ابن ہمام کا شمار ان فقہاء احناف میں ہوتا ہے جنہیں مجتہد فی المذہب کہا جاتا ہے انہوں نے مندرجہ ذیل حدیث وضع کی اور حوالہ ترمذی کا دیا ۔




    ان الفاظ کا وجود مجموعہ ترمذی تو کجا پورے ذخیرہ احادیث میں نہیں ہے ۔

    ابو الحسن علی بن ابو بکر
    ہدایہ فقہ حنفی کی معتبر اور مشہور کتاب ہے اس کے مصنف ابو الحسن علی بن ابو بکر برہان الدین مرغینانی ہیں ۔انہوں نے موضوع و من گھڑت روایات اس قدر بیان فرمائی ہیں کہ اگر انہیں شمار کیا جائے تو چالیس اربعین بن سکتی ہیں مثال کے طور پر لکھتے ہیں ۔

    قولہ علیہ السلام :من صلی خلف عالم نقنی فکانما صلی خلف نبی۔


    علامہ محمد علاﺅ الدین
    در مختار فقہ حنفی کی مرکزی حیثیت کی کتاب ہے اس کے مولف کا نام علامہ محمد علاﺅ الدین ہے وہ بھی و ضع حدیث میں کسی سے پیچھے نہیں رہے مثال ملاحظہ کیجئے ۔

    و عنہ ان ادم افتخر بی وانا افتخر بر جل من امتی اسمہ نعمان و کنیتہ ابو حنیفہ ھو سراج امتی۔


    علامہ حسام الدین حنفی
    علامہ حسام الدین حنفی نے ہدایہ کی شرح میں مندرجہ ذیل حدیث وضع کی ۔

    عن عبداللہ بن زبیر انہ رای رجلا یرفع یدیہ فی الصلاة عند الرکوع و عند الرفع فقال لا تفعل فان ھذا شئی فعلہ رسول اللہ ثم ترکہ ۔


    حدثنا شريك بن عبد الله عن سماك عن عبد الرحمن بن عبد الله عن أبيه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده من النار
    Astaghfirullah...!!


    Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

    Comment

    Working...
    X