Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Sharai PardA.....H i j a b

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: Sharai PardA.....H i j a b

    tou phir kitny dewar hein aap se or un k sath kis tarha ka parda krti hein bat cheet hai ya nahi





    Comment


    • #32
      Re: Sharai PardA.....H i j a b

      Originally posted by Baniaz Khan View Post
      tou phir kitny dewar hein aap se or un k sath kis tarha ka parda krti hein bat cheet hai ya nahi
      Alhumdulilah mery 3 dewer hen jin m se ak maried hen or m share parda krtee hon jis ke wajha se bila zarort bat krny se parhez krtee hon...

      Comment


      • #33
        Re: Sharai PardA.....H i j a b

        Originally posted by NooooR View Post
        Alhumdulilah mery 3 dewer hen jin m se ak maried hen or m share parda krtee hon jis ke wajha se bila zarort bat krny se parhez krtee hon...
        matlab un mae se ksi ne aap ko nahi dekha, zra soch kr jwab dena





        Comment


        • #34
          Re: Sharai PardA.....H i j a b

          Originally posted by Baniaz Khan View Post


          matlab un mae se ksi ne aap ko nahi dekha, zra soch kr jwab dena
          g dekha h jb mery shadi hoe th us waqt m parda nahi krtee th but 2 sal se start kya h jb se kisi n cehra nahi dekha na bila zarorat bat ke h...Alhumdulilah

          Comment


          • #35
            Re: Sharai PardA.....H i j a b

            الحمداللہ جی الحمداللہ

            ماشااللہ ماشااللہ


            میری دعائیں آپ کے لیے رہیں گی

            دل لگا کر پڑھائی کریں





            Comment


            • #36
              Re: Sharai PardA.....H i j a b

              JazakAllah Brother

              Comment


              • #37
                Re: Sharai PardA.....H i j a b

                Click image for larger version

Name:	555485_463795153648698_2063387938_n.jpg
Views:	1
Size:	40.9 KB
ID:	2423932
                http://www.islamghar.blogspot.com/

                Comment


                • #38
                  Re: Sharai PardA.....H i j a b

                  Hijab is my Personality


                  Click image for larger version

Name:	Hijab-001.jpg
Views:	1
Size:	17.9 KB
ID:	2423935

                  Comment


                  • #39
                    Re: Sharai PardA.....H i j a b

                    Hijab is my choice (Islamic Dress/Face Cover)

                    Click image for larger version

Name:	Hijab-002.jpg
Views:	1
Size:	32.5 KB
ID:	2423936

                    Comment


                    • #40
                      Re: Sharai PardA.....H i j a b

                      پردہ سے متعلق چند آیات و احادیث
                      اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے:
                      قل للمومنین یغضوا من ابصارھم ۔۔۔ (الٰیی قولہ تعالٰی) لعلکم تفلحون۔
                      ان آیات کریمہ سے حسب ذیل احکام معلوم ہوئے:
                      (1) ایامن والے مرد اور ایمان والی عورتیں اپنی نظریں نیچی رکھیں کہ مردوں کی نگاہ عورتوں سے اور عورتوں کی نگاہ مردوں سے علیحدہ رہے۔
                      (2) مرد اور عورتیں اپنی اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ اس حکم کے تحت زناکاری کے علاوہ اور بھی سارے طریقے ناجائز شہوت رانی اور بدکاری وبدنظری کے آگئے۔ عاشقانہ افسانے اور ڈرامے، بے حیائی کے مناظر دکھانے والے تھیٹر اور سینما، خیالات و جذبات میں ہیجان پیدا کرنے والی تصویریں وغیرہ سب اس کے تحت میں آجاتی ہیں۔
                      (3) عورتیں اپنا سنگھار، خؤاہ وہ جسم کا ہو یا متعلقات جسم کا، کسی اجنبی پر ظاہر نہ ہونے دیں۔ اس کے تحت ہر وہ چیز آجاتی ہے جو غیروں کےلئے شوق و رغبت کا باعث ہو۔ مثلا حسن صورت، خوش، خرامی، لباس، خوشبو ، پوڈر، غازہ، کیونکہ اسے سے میلان طبع پیدا ہوتا ہے اور لوگ اس کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور یہ شرافت نسوانی کے خلاف ہے۔ چہرے کا کھلا رکھنا اسی میں داخل ہے کہ چہرہکھلا ہونا فتنوں کو دعوت دینا ہے۔
                      (4) عورتیں اپنی زینت غیر مردوں پر ظاہر نہ ہونے دیں اور اپنے دوپٹے اپنے سینوں پر ڈالے رہا کریں۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ سر اور سینہ دو مقام خاص طور پر زینت کے ہیں۔ ان کے ڈھانپنے کا اور زیادہ اہتمام رکھیں۔ اس سے بہت سے فتنوں کی جڑکٹ جاتی ہے اور اس زینت میں قدرتی یا مصنوعی ہر وہ چیز داخل ہے جو عورت کی جانب رغبت اور التفات بڑھائے۔
                      (5) عورتیں چلتے وقت زمین پر اپنے پیر زور سے نہ رکھیں کہ ان کا اندرونی زیور معلوم ہوجائے۔ اس سے معلوم ہوا کہ ہر وہ آواز جو رغبت اور دلکشی کا باعث ہو ممنوع ہے، بجنے والے زیور مظلا پازیب یا جھانجن پہن کر زمین پر زور زور سے پاؤں رکھنا اسی میں داخل ہے۔ اسی لیے چاہئیے کہ عورتیں باجے اور جھانجن نہ پہنیں۔ حدیث شریف میں ہے کہ اللہ تعالٰی اس قوم کی دعا قبول نہیں کرتا، جس کی عورتیں جھانجن پہنتی ہیں۔ اس سے سمجھنا چاہئیے کہ جب زیور کی آواز دعا قبول نہ ہونے کا سبب ہے تو خاص عورت کی آواز اور اس کی بے پردگی کیسی تباہی کا باعث ہوگی۔ ایک اور آیت کریمہ میں ارشاد فرمایاِ
                      یایھا النبی قل لازواجک وبنٰتک ونساء المومنین یدنین علیھن من جلابیبھن
                      اے غیبکی خبر دینے والے محبوب! آپ اپنی بیبیوں اور اپنی صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دیں کہ اپنے اوپر چادر (یا برقع) ڈال لیا کریں۔
                      اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ شریف عورتیں وہ ہیں کہ جب گھر سے کسی ضرورت کے باعث قدم باہر نکالیں تو ان کا سارا جسم کسی چادر یا برقع سے سر سے پاؤں تک چھپا رہنا چاہئیے۔ اس قسم کے سارے احکام کا حاصل یہ ہے کہ عورت اپنی وضع قطع اور لباس سے شریف عزت دار بی بی معلوم ہو کہ جس عورت کی چال ڈھال بخیدہ اور شریفانہ ہوتی ہے۔ آوارہ گردوں اور لفنگوں اور بدمعاشوں کو بھی اسے چھیڑنے کی جراءت مشکل ہی سے ہوتی ہے۔ ایسے فیشن پر لعنت جو زمانہ جاہلیت کی طرح عورتوں کو نیم برہمنہ اور ننگا کردے۔
                      احادیث کریمہ: اس بارے میں بہکثرت آئی ہیں، مختصرا ہم چند احادیث پر اکتفا کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:
                      (1) عورتوں کو گھر سے باہر نکلنے میں کوئی حصہ نہیں بجز اس کے کہ مجبور ہوں۔ (طبرانی)
                      (2) عورت، عورت ہے یعنی چھپانے کی چیز ہے۔ جب وہ باہر نکلتی ہے تو اسے شیطان جھانک کردیکھتا ہے یعنی اسے دیکھنا شیطانی کام ہے۔ (ترمذی)
                      (3) دیکھنے والے پر اور اس پر جس کی طرف نظر گئی، اللہ کی لعنت۔ یعنی دیکھنے والا، جب بلا عذر شرعی قصدا دییکھے اور دوسرا اپنے آپ کو قصدا دکھائے۔ (بیہقی)
                      (4) جب مرد، عورت کے ساتھ تنہائی میں ہوتا ہے تو تیسرا شیطان ہوتا ہے۔ (ترمذی)
                      (5) عورتوں کے پاس جانے سے بچو، ایک شخص نے عرض کیا یارسول اللہ! دیور کے متعلق کیا حکم ہے؟ فرمایا کہ دیور موت ہے۔ یعنی دیور کے سامنے ہونا گویا موت کا سامنا ہے کہ یہاں فتنہ کا زیادہ احتمال ہے۔ (بخاری و مسلم)
                      (6) ایک مرد دوسرے مرد کی ستر کی جگہ نہ دیکھے اور نہ عورت، دوسری عورت کی ستر کی جگہ دیکھے۔ (مسلم)
                      (7) ایسا نہ ہو کہ عورت دوسری عورت کے ساتھ رہے، پھر اپنے شوہر کے سامنے اس کا حال (اس طرح) بیان کرے گویا یہ اسے دیکھ رہا ہے۔ (بخاری)
                      (8) عورت کا اپنے گھر کے اندر نماز پڑھنا، صحن میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے اور اس کا تہہ خانے میں نماز پڑھنا گھر کے اندر نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔ (ابو داؤد)
                      (9) حضرت مولٰی علی کرم اللہ وجہہ خدمت اقدس میں حاضر تھے کہ حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے سب سے دریافت فرمایا کہ بتلاؤ عورت کےلیے کون سی بات سب سے بہتر ہے۔ اس پر تمام صحابہ خاموش رہے اور کسی نے کوئی جواب نہ دیا۔ حضرت مولٰی علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ میں نے واپس آکر فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے دریافت فرمایا کہ عورتوں کےلیے سب سے بہتر کیا بات ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ نہ وہ غیر مردوں کو دیکھیں، نہ غیر مرد انہیں دیکھیں۔ مولٰی علی نے یہ جواب حضور سے عرض کیا۔ (آپ اس جواب سے اس درجہ مسرور ہوئے کہ) ارشاد فرمایا (کیونہ نہ ہو) وہ میری لخت جگر ہیں۔ 9دار قطنی)
                      (10) حضرت ام سلمہ اور حضرت میمونہ (کہ دونوں ازواج مطہرات سے ہیں) رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر تھیں، اتنے میں عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ تعالٰی عنہ جو نابینا صحابی ہیں، حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے پاس حاضر ہوئے اور اندر آنے لگے۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ان دونوں سے ارشاد فرمایا کہ ان سے پردہ کرو۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے عرض کیا: یارسول اللہ وہ تو نابینا ہیں، ہم کو تو وہ نہیں دیکھ سکتے۔ آپ نے جواب میں فرمایا: کیا تم بھی نابینا ہو، کیا تم انہیں نہیں دیکھ سکتیں۔ (ابو داؤد)
                      (11) زنانوں کو اپنے گھر سے نکال باہر کرو۔ (ابن ماجہ)
                      (12) ہمارےگروہ سے نہیں وہ عورت کہ مردوں کی وضع قطع اختیار کرے اور نہ وہ مرد جو عورتوں کی طرح رہے۔ (امام احمد)
                      Last edited by Tanha Hassan; 19 July 2012, 10:10. Reason: Txt Size

                      Comment

                      Working...
                      X