بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
عقیدہ ختم نبوت اور بریلویت
۱)مرزا غلام احمد قادیانی مردود کذاب لکھتا ہے :
عقیدہ ختم نبوت اور بریلویت
۱)مرزا غلام احمد قادیانی مردود کذاب لکھتا ہے :
[ایک غلطی کا ازالہ:ص۸، روحانی خزائن:ج ۱۸ص ۲۱۲]
اس عبارت سے ظاہر ہے کہ مرزا قادیانی کذاب کا ایک جھوٹا دعویٰ یہ بھی تھا کہ نبی ﷺ کے تمام کمالات اس کذاب و دجال میں متجلی و منعکس ہیں (نعوذ باﷲ)۔ چونکہ تمام کمالات میں نبوت بھی شامل ہے، لہٰذا اسے کوئی ایسا انسان نہ سمجھا جائے جس نے الگ سے نبوت کا دعویٰ کر دیا ہو بلکہ اس کو بروزی نبی تصور کیا جائے۔
فرقہ بریلویہ کا شیخ عبد القادر جیلانی ؒ کے لیئے یہی عقیدہ
انتہائی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت احمد رضا خان صاحب ،مرزا قادیانی کے لئے تو نہیں مگر شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کے لیئے ایسا ہی عقیدہ رکھتے تھے۔ چنانچہ احمد رضا خان بریلوی نے لکھا :
فرقہ بریلویہ کا شیخ عبد القادر جیلانی ؒ کے لیئے یہی عقیدہ
انتہائی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت احمد رضا خان صاحب ،مرزا قادیانی کے لئے تو نہیں مگر شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کے لیئے ایسا ہی عقیدہ رکھتے تھے۔ چنانچہ احمد رضا خان بریلوی نے لکھا :
[ السنیۃ الانیفہ فی فتاویٰ افریقہ : ص ۹۷]
پتا چلا کہ جس طرح مرزا قادیانی کا اپنے متعلق کفریہ دعویٰ یہ تھا کہ نبی ﷺ اپنی تمام صفات کے ساتھ اس میں متجلی و منعکس ہیں اسی طرح احمد رضا خان بریلوی کا یہی جھوٹا و کفریہ دعویٰ شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ سے متعلق تھا کہ نبی ﷺ اپنی تمام صفات کے ساتھ شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ میں متجلی ہیں اور یہ تمام صفات ان تمام جمال، جلال ،کمال اور افضال کے ساتھ ہیںجو نبی ﷺ کو حاصل تھا۔
ہو سکتا ہے کہ اس پر کوئی یہ فضول اور بیہودہ تاویل کرنے کی کوشش کرے کہ مرزا قادیانی نے تو یہ جھوٹا دعویٰ اپنے متعلق کیا تھا جبکہ احمد رضا خان صاحب نے یہ دعویٰ شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کے لئے کیا ہے۔ تو عرض ہے کہ جو بات مرزا کے لیئے کفر تھی وہ شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کے لیئے ماننا کس طرح عین تعظیم رسالت ہو گئی ؟ جس طرح مرزا کو نبی یا نبی ﷺ کی صفات کا عکس اور اس میں متجلی ماننا کفر ہے اسی طرح شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کو نبی ماننا یا نبی ﷺ کی جمیع صفات کاعکس اور ان میں متجلی ماننا بھی عین کفر ہے۔
تنبیہ: بریلویوں کے غوث الاسلام پیر مہر علی شاہ گولڑوی نے لکھا:
ہو سکتا ہے کہ اس پر کوئی یہ فضول اور بیہودہ تاویل کرنے کی کوشش کرے کہ مرزا قادیانی نے تو یہ جھوٹا دعویٰ اپنے متعلق کیا تھا جبکہ احمد رضا خان صاحب نے یہ دعویٰ شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کے لئے کیا ہے۔ تو عرض ہے کہ جو بات مرزا کے لیئے کفر تھی وہ شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کے لیئے ماننا کس طرح عین تعظیم رسالت ہو گئی ؟ جس طرح مرزا کو نبی یا نبی ﷺ کی صفات کا عکس اور اس میں متجلی ماننا کفر ہے اسی طرح شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کو نبی ماننا یا نبی ﷺ کی جمیع صفات کاعکس اور ان میں متجلی ماننا بھی عین کفر ہے۔
تنبیہ: بریلویوں کے غوث الاسلام پیر مہر علی شاہ گولڑوی نے لکھا:
[سیفِ چشتیائی:ص۱۵]
ملاحظہ فرمائیں کہ پیر مہر علی شاہ گولڑوی کے نزدیک تو ابوبکر صدیق ، عمر فاروق،عثمان ، علی اور حسن و حسین رضوان اللہ اجمعین جیسے جلیل القدر اور افضل الخلق بعد الانبیاء صحابہ کرام کا مجموعہ نبی ﷺ کے جمال با کمال کا ہی آئینہ بن سکا جبکہ بریلوی اعلیٰ حضرت کے نزدیک شیخ عبدالقادر جیلانی کی اکیلی ذات، نبی ﷺ کی تمام صفات صرف مع جمال ہی نہیں بلکہ جلال و کمال اور افضال کابھی تجلی خانہ و آئینہ قرار پائی، انا للہ و انا الیہ راجعون۔
۲)بریلویوں کے محقق العصر مفتی محمد خان قادری نے لکھا:
۲)بریلویوں کے محقق العصر مفتی محمد خان قادری نے لکھا:
[مجلہ انوار رضا، تاجدار بریلی نمبر۲۰۰۳ء:ص۶۹]
اس سے معلوم ہوا کہ
i) نبی ﷺ کو آخری نبی ماننا اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ایک ہے۔
ii) نبی ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی ظلی یا بروزی نبی ہرگز نہیں آ سکتا اور جو اس کے خلاف ایسا عقیدہ رکھے یا کسی بڑی سے بڑی شخصیت کے مقام کو مرتبہ نبوت کا ظل یا بروز مانے یعنی ظلی یا بروزی نبی مانے، وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جائے گا۔
فرقہ بریلویہ کاشیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کو ظلی نبی ماننا
اب بریلویوں کے اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلوی کا عقیدہ ملاحظہ فرمائیں، لکھتے ہیں:
i) نبی ﷺ کو آخری نبی ماننا اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ایک ہے۔
ii) نبی ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی ظلی یا بروزی نبی ہرگز نہیں آ سکتا اور جو اس کے خلاف ایسا عقیدہ رکھے یا کسی بڑی سے بڑی شخصیت کے مقام کو مرتبہ نبوت کا ظل یا بروز مانے یعنی ظلی یا بروزی نبی مانے، وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جائے گا۔
فرقہ بریلویہ کاشیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کو ظلی نبی ماننا
اب بریلویوں کے اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلوی کا عقیدہ ملاحظہ فرمائیں، لکھتے ہیں:
[عرفان شریعت:ص۸۴]
اس عبارت سے معلوم ہوا کہ احمد رضا خان صاحب بریلوی کے نزدیک شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کا مقام، مرتبہ نبوت کا ظل ہے۔ ایک ہے مرتبہ نبوت اور ایک ہے ظل مرتبہ نبوت،جو مرتبہ نبوت پر ہو وہ نبی کہلاتا ہے اور جو ظل مرتبہ نبوت پر ہو وہ ظلی نبی ٹھہرا۔ گویا بریلویوں کے اعلیٰ حضرت کے نزدیک شیخ جیلانیؒ ظلی نبی تھے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
کسی کو بھی نبی ﷺ کے بعد نبی ماننا ہی کفر اور دائرہ اسلام سے خارج کرنے والا عقیدہ نہیں بلکہ جو کوئی کسی کو ظلی نبی مانے یا اس درجہ و مقام پر سمجھے وہ بھی ختم نبوت کا انکاری اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اس بات کا اقرارخود بریلوی محققین کو بھی ہے جیسا کہ مفتی محمد خان قادری صاحب کے حوالے سے گزر چکا ہے۔ مگر افسوس کہ اپنے ہی اعلیٰ حضرت اسی کفریہ اور دائرہ اسلام سے خارج کر دینے والے عقیدے کے حامل نکلے۔
بریلویوں کے نئے نئے نبی
۳)بریلویوں کے ثقہ و مستند پیر و مرشد خواجہ غلام فرید چشتی نے کہا:
کسی کو بھی نبی ﷺ کے بعد نبی ماننا ہی کفر اور دائرہ اسلام سے خارج کرنے والا عقیدہ نہیں بلکہ جو کوئی کسی کو ظلی نبی مانے یا اس درجہ و مقام پر سمجھے وہ بھی ختم نبوت کا انکاری اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اس بات کا اقرارخود بریلوی محققین کو بھی ہے جیسا کہ مفتی محمد خان قادری صاحب کے حوالے سے گزر چکا ہے۔ مگر افسوس کہ اپنے ہی اعلیٰ حضرت اسی کفریہ اور دائرہ اسلام سے خارج کر دینے والے عقیدے کے حامل نکلے۔
بریلویوں کے نئے نئے نبی
۳)بریلویوں کے ثقہ و مستند پیر و مرشد خواجہ غلام فرید چشتی نے کہا:
[اشاراتِ فریدی ترجمہ مقابیس المجالس:ص ۸۷۲۔۸۷۱]
شیخ اور پیر کے نام کا کلمہ
۴)خواجہ غلام فرید چشتی نے کہا:
۴)خواجہ غلام فرید چشتی نے کہا:
[اشاراتِ فریدی ترجمہ مقابیس المجالس:ص ۶۷۱]
اپنے تسلیم شدہ اکابرین کا تذکرہ کرتے ہوئے مشہور بریلوی عالم و محقق عبد الحکیم شرف قادری لکھتے ہیں:
[تذکرہ اکابر اہلسنت:ص۳۲۱]
نیز عبدالحکیم شرف قادری بریلوی نے کو بھی خواجہ غلام فرید چشتی کے ملفوظات تسلیم کر رکھا ہے۔ دیکھئے تذکرہ اکابر اہلسنت(ص۲۲۳)
بریلویوں کے شیخ الحدیث و التفسیر فیض احمد اویسی نے بھی کوخواجہ غلام فرید چشتی کے ملفوطات تسلیم کر رکھا ہے۔ دیکھئے التذکار السعید(ص۶۴۔۶۵) بحوالہ تذکرہ اکابر اہلسنت(حاشیہ ص۲۲۳)
بریلویوں کے پیر سید نصیر الدین نصیرگولڑوی (سابقہ سجادہ نشین، آستانۂ عالیہ غوثیہ مہریہ، گولڑہ شریف ) لکھتے ہیں:
[لطمۃ الغیب:ص ۲۱۰]
بریلویوں کے تسلیم و توثیق شدہ نئے کلمے
۵)کوئی یہ نہ سمجھے کہ نیاکلمہ پڑھوانے کی کسر رہ گئی ہے۔لہٰذا بریلویوں کی مصدقہ و تسلیم شدہ کتب سے ان کے ایجادو توثیق کردہ نئے کلمے پیش ِ خدمت ہیں۔
1۔شبلی رسول اللہ (نعوذ باللہ)
(iبریلویوں کے سلطان المشائخ محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اولیا ء نے فرمایا:
[تذکرہ اکابر اہلسنت:ص۳۲۱]
نیز عبدالحکیم شرف قادری بریلوی نے کو بھی خواجہ غلام فرید چشتی کے ملفوظات تسلیم کر رکھا ہے۔ دیکھئے تذکرہ اکابر اہلسنت(ص۲۲۳)
بریلویوں کے شیخ الحدیث و التفسیر فیض احمد اویسی نے بھی کوخواجہ غلام فرید چشتی کے ملفوطات تسلیم کر رکھا ہے۔ دیکھئے التذکار السعید(ص۶۴۔۶۵) بحوالہ تذکرہ اکابر اہلسنت(حاشیہ ص۲۲۳)
بریلویوں کے پیر سید نصیر الدین نصیرگولڑوی (سابقہ سجادہ نشین، آستانۂ عالیہ غوثیہ مہریہ، گولڑہ شریف ) لکھتے ہیں:
[لطمۃ الغیب:ص ۲۱۰]
بریلویوں کے تسلیم و توثیق شدہ نئے کلمے
۵)کوئی یہ نہ سمجھے کہ نیاکلمہ پڑھوانے کی کسر رہ گئی ہے۔لہٰذا بریلویوں کی مصدقہ و تسلیم شدہ کتب سے ان کے ایجادو توثیق کردہ نئے کلمے پیش ِ خدمت ہیں۔
1۔شبلی رسول اللہ (نعوذ باللہ)
(iبریلویوں کے سلطان المشائخ محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اولیا ء نے فرمایا:
لا الٰہ الااللہ شبلی رسول اللہ [فوائد الفواد، پانچویں جلد آٹھویں مجلس:ص۳۹۹]
احمد رضا خان بریلوی نے لکھا:
[فتاویٰ رضویہ:ج۲۱ص۵۶۴]
ایک اور جگہ احمد رضا خان بریلوی نے فوائد الفواد سے اپنے حضور حضرت محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اولیاء کا ایک ارشاد نقل کرنے کے بعد کہا:
[فتاویٰ رضویہ:ج۲۴ص۸۰]
(iiبریلویوں کے امام الاصفیاء پیر جماعت علی شاہ لاثانی کے خلیفہ مجاز حکیم محمد شریف نے لکھا:
[فتاویٰ رضویہ:ج۲۱ص۵۶۴]
ایک اور جگہ احمد رضا خان بریلوی نے فوائد الفواد سے اپنے حضور حضرت محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اولیاء کا ایک ارشاد نقل کرنے کے بعد کہا:
[فتاویٰ رضویہ:ج۲۴ص۸۰]
(iiبریلویوں کے امام الاصفیاء پیر جماعت علی شاہ لاثانی کے خلیفہ مجاز حکیم محمد شریف نے لکھا:
لاالہ الاللہ۔ شبلی رسول اللہ۔ [منازل الابرار:ص۱۰۶]
جماعت علی شاہ کے خلیفہ حکیم محمد شریف نے اس پورے واقعہ کو نقل کرنے کے بعد لکھا:
[منازل الابرار:ص۱۰۶]
بریلوی پیر علی حسین شاہ نقش ِ لاثانی کی تصدیق و تائید کے ساتھ دربارِ پیر جماعت علی شاہ لاثانی (علی پور سیداں)سے شائع ہونے والی کتاب میں حکیم محمد شریف کو پیر جماعت علی شاہ لاثانی کا خلیفہ تسلیم کیا گیا ہے۔
جماعت علی شاہ کے خلیفہ مجازحکیم محمد شریف نے اپنی اس کتاب کے متعلق لکھا:
[منازل الابرار:ص۳]
گویا یہ کتاب سیالکوٹ کے مشہور بریلوی بزرگ حکیم خادم علی کی بھی تصدیق و تائید شدہ ہے اور یہ حکیم خادم علی بریلویوں کے امیر ملت پیر جماعت علی شاہ محدث علی پوری کے خلیفہ اور بریلوی اکابرین میں سے ہیں۔ دیکھئے تذکرہ اکابر اہلسنت (ص۱۳۵)
2۔چشتی رسول اللہ (نعوذ باللہ)
(iبریلویوں کے غوث الاسلام پیر مہر علی شاہ گولڑوی نے لکھا:
جماعت علی شاہ کے خلیفہ مجازحکیم محمد شریف نے اپنی اس کتاب کے متعلق لکھا:
[منازل الابرار:ص۳]
گویا یہ کتاب سیالکوٹ کے مشہور بریلوی بزرگ حکیم خادم علی کی بھی تصدیق و تائید شدہ ہے اور یہ حکیم خادم علی بریلویوں کے امیر ملت پیر جماعت علی شاہ محدث علی پوری کے خلیفہ اور بریلوی اکابرین میں سے ہیں۔ دیکھئے تذکرہ اکابر اہلسنت (ص۱۳۵)
2۔چشتی رسول اللہ (نعوذ باللہ)
(iبریلویوں کے غوث الاسلام پیر مہر علی شاہ گولڑوی نے لکھا:
لا الہ الاللہ چشتی (سالک) رسول اللہ [تحقیق الحق:ص۱۲۷]
ii) خواجہ غلام فرید چشتی لکھتے ہیں:
[فوائدِ فریدیہ: ص ۸۳]
خواجہ غلام فرید کی کتاب کے متعلق عبد الحکیم شرف قادری نے لکھا:
[تذکرہ اکابر اہلسنت:ص۳۲۳]
iii) خواجہ معین الدین چشتی نے مرید ہونے کے لئے آنے والے شخص کو کہا:
[تذکرہ اکابر اہلسنت:ص۳۲۳]
iii) خواجہ معین الدین چشتی نے مرید ہونے کے لئے آنے والے شخص کو کہا:
لا الہ الاللہ چشتی رسول اللہ
[فوائد السالکین:ص۲۷]
اس کے بعد موجود ہے کہ خواجہ معین الدین چشتی نے وضاحت کی کہ کلمہ اصلی وہی ہے جو پہلا تھا اور چشتی رسول اللہ کا کلمہ صرف مرید کا اعتقاد جانچنے کے لئے جان بوجھ کرپڑھایاگیا۔ نیز چشتی رسول اللہ کا کلمہ پڑھانے اور مرید کا اسے پڑھ لینے کے متعلق کہا:
[فوائد السالکین:ص۲۷]
کو خواجہ معین الدین چشتی کے خلیفہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کے ملفوظات تسلیم کر رکھا ہے۔دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت مع تخریج و تسہیل(ص۴۲) [برقِ آسمانی بر فتنہ شیطانی:ص۱۳۸]
iv)بریلویوں کے زبدۃ العارفین میرعبدالواحد بلگرامی نے خواجہ معین الدین چشتی کے حوالے سے لکھ رکھا ہے کہ بیعت کی غرض سے حاضر ہونے والے شخص کے کمال ،اعتقاد اور صدق کوآزمانے کے لیے کہا گیا:
iv)بریلویوں کے زبدۃ العارفین میرعبدالواحد بلگرامی نے خواجہ معین الدین چشتی کے حوالے سے لکھ رکھا ہے کہ بیعت کی غرض سے حاضر ہونے والے شخص کے کمال ،اعتقاد اور صدق کوآزمانے کے لیے کہا گیا:
لا الہ الاللہ چشتی رسول اللہ [سبع سنابل:ص۲۷۸۔۲۷۹]
میر عبدالواحد بلگرامی نے چشتی رسول اللہ کا کلمہ پڑھانے اور مرید کا اسے پڑھ لینے کے متعلق کہا:
[سبع سنابل:ص۲۷۹]
گویا اگر پیر اپنے نام کا کلمہ بھی پڑھائے تو مرید کو چاہئے کہ پڑھ لے اور اپنے پیر پر اعتراض نہ کرے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
بریلویوں کے امام احمد رضا خان بریلوی نے لکھا:
[فتاویٰ رضویہ:ج۲۸ص۴۸۴۔۴۸۵]
نیز دیکھئے فتاویٰ رضویہ(ج۱۴ص۶۵۷)
عبدالحکیم شرف قادری بریلوی نے لکھا:
[عظمتوں کے پاسبان:ص۱۶]
اس فارسی عبارت کا سلیس مطلب یہی ہے کہ (میر عبدالواحد بلگرامی کی کتاب) سبع سنابل عقائد و تصوف کی عمدہ ترین کتاب ہے اور اس کا عظیم ترین امتیاز یہ کہ سبع سنابل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ سے قبول و منظور شدہ ہے۔
3۔انگریز رسول اللہ (نعوذ باللہ)
بریلویوں کے شیر ربانی شیر محمد شرقپوری نے غصہ میں آ کر ایک نوجوان کو کہا:
بریلویوں کے امام احمد رضا خان بریلوی نے لکھا:
[فتاویٰ رضویہ:ج۲۸ص۴۸۴۔۴۸۵]
نیز دیکھئے فتاویٰ رضویہ(ج۱۴ص۶۵۷)
عبدالحکیم شرف قادری بریلوی نے لکھا:
[عظمتوں کے پاسبان:ص۱۶]
اس فارسی عبارت کا سلیس مطلب یہی ہے کہ (میر عبدالواحد بلگرامی کی کتاب) سبع سنابل عقائد و تصوف کی عمدہ ترین کتاب ہے اور اس کا عظیم ترین امتیاز یہ کہ سبع سنابل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ سے قبول و منظور شدہ ہے۔
3۔انگریز رسول اللہ (نعوذ باللہ)
بریلویوں کے شیر ربانی شیر محمد شرقپوری نے غصہ میں آ کر ایک نوجوان کو کہا:
لا الہ الاللہ انگریز رسول اللہ [انقلاب الحقیقت :ص۳۱، احوالِ مقدسہ:ص۵۰، منبع انوار:ص۸۱]
کتاب انقلاب الحقیقت مئولفہ صاحبزادہ عمر بیربلوی خلیفہ مجاز شیر محمد شرقپوری
کتاب احوالِ مقدسہ مئولفہ قا ضی ظہور احمد اختر۔ اس کتاب پر بریلویوں کے مشہور و معروف عالم دین محمد منشاء تابش قصوری کی تقریظ اور مئولف و کتاب کی تعریف و توصیف بھی موجود ہے۔
کتاب منبع انوار [عبارات اکابر کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ:ج۱ص۳۶۵] [عبارات اکابر کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ:ج۲ص۵۰] [فتاویٰ رضویہ:ج۱۴ص۳۰۱]
غلام نصیر الدین سیالوی بریلوی نے لکھا:
[عبارات اکابر کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ:ج۲ص۳۸۶]
کتاب احوالِ مقدسہ مئولفہ قا ضی ظہور احمد اختر۔ اس کتاب پر بریلویوں کے مشہور و معروف عالم دین محمد منشاء تابش قصوری کی تقریظ اور مئولف و کتاب کی تعریف و توصیف بھی موجود ہے۔
کتاب منبع انوار [عبارات اکابر کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ:ج۱ص۳۶۵] [عبارات اکابر کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ:ج۲ص۵۰] [فتاویٰ رضویہ:ج۱۴ص۳۰۱]
غلام نصیر الدین سیالوی بریلوی نے لکھا:
[عبارات اکابر کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ:ج۲ص۳۸۶]