عورت مسجد میں نماز ادا کرسکتی ہے....!
امہات المومنین نبی ﷺ کے پاس اس وقت مسجد میں تشریف لے آیا کرتی تھیں جب آپ مسجد میں اعتکاف میں ہوتے تھے ، اسی طرح ایک باندی مسجد نبوی کی صفائی کا کام بھی کیا کرتی تھی ، نبی ﷺ نے مردوں کو منع فرمایاکہ وہ عورتوں کو مسجدوں میں نماز ادا کرنے سے روکیں، چنانچہ آپ نے فرمایا:
لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اللَّهِ مَسَاجِدَ اللَّہ (صحیح بخاری:900 /صحیح مسلم:442)
ایک دوسری حدیث میں نبی ﷺ نے فرمایا:
إِذَا اسْتَأْذَنَكُمْ نِسَاؤُكُمْ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسْجِدِ فَأْذَنُوا لَهُنَّ (صحیح بخاری:865 /صحیح مسلم:442)
عورت کے لیے اس بات کی اجازت ہےکہ وہ نماز جمعہ اور دیگر تمام نمازیں باجماعت اداکرنے کے لیے مسجد میں آسکتی ہے ۔ عورت جب مسجد میں آئے تو اسے ان آداب کی پابندی کرنی چاہیے جو اسلام نے اسے سکھائے ہیں، یعنی لباس ایسا زیب تن کرے جو ستر پوشی کے تقاضوں کو پورا کرتا ہو، چست یا باریک لباس پہننے سے اجتناب کرے ، مسجد میں آتے وقت خوشبو بھی استعمال نہ کرے ، مردوں کی صفوں میں شامل نہ ہو بلکہ مردوں کی صفوں کے پیچھے صف بنائے۔رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں عورتیں اس طرح مسجد میں آتی تھیں کہ انہوں نے اپنی چادروں کے ساتھ اپنے آپ کو چھپا رکھا ہوتا تھا اور وہ مردوں کی صفوں کے پیچھے صفیں بناکر نماز ادا کیا کرتی تھیں۔
نبیﷺ نے فرمایا:
خَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا(صحیح مسلم:440)
(فتاویٰ اسلامیہ ج 2 /ص23)
Comment