Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اسلامی تاریخ کا اہم ترین واقعہ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اسلامی تاریخ کا اہم ترین واقعہ




    Uploaded with ImageShack.us







    Uploaded with ImageShack.us







    Uploaded with ImageShack.us







    Uploaded with ImageShack.us







    Uploaded with ImageShack.us







    Uploaded with ImageShack.us







    Uploaded with ImageShack.us







    Uploaded with ImageShack.us

  • #2
    Re: اسلامی تاریخ کا اہم ترین واقعہ

    :jazak:

    بہت پیاری معلوماتی اور آخری سطریں شہادت حسین تو دل دہلادینے والی تھی
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

    Comment


    • #3
      Re: اسلامی تاریخ کا اہم ترین واقعہ

      السلام علیکم

      مسند احمد ،ج:3، ص:242-265 میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بارش کے فرشتہ نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ی کی اجازت چاہی آپ نے اسے شرف باریابی کا موقع دیا ، ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا کہ دروازے کی طرف دھیان دینا کوئی اندر نہ آنے پائے لیکن حضرت حسین رضی اللہ عنہ کودتے پھاندتے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچ گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے مبارک پر کودنے لگے ۔۔ فرشتے نے فرمایا : اے اللہ کے رسول ! کیا آپ اس سے محبت کرتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : کیوں نہیں ۔۔۔۔ فرشتے نے کہا کہ آپ کی امت اسے قتل کردے گی اور اگر آپ چاہیں تو وہ مٹی لاکر آپ کو دکھلا دوں جہاں اسے قتل کیا جائے گا ۔۔ پھر فرشتے نے اپنا ہاتھ زمین پر مارا اور لال رنگ کی ایک مٹھی مٹی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رکھ دی ۔۔۔۔۔ [ مسند احمد کے محققین نے اس حدیث کو ضعیف بتلایا ہے ، لیکن اس معنی میں متعدد روایات آئی ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کی کچھ نہ کچھ اصل ضرور ہ

      قاتلین حسین کے مصائب اور فتن میں پڑنے سے متعلق نقل کی گئی ہیں ان میں سے اکثر صحیح ہیں کیوں کہ جن لوگوں نے آپ کو شہید کیا تھا ان میں کا شاید ہی کوئی ہو جو دنیاوی مصیبت سے محفوظ رہا ہو ۔۔۔۔ اس دنیا سے رخصت ہونے سے پہلے سبھی کسی نہ کسی مہلک مرض میں ضرور مبتلا ہوئے ہیں اور اکثر تو پاگل اور مجنون ہوکر مرے ہیں شیعوں اور رافضیوں نے حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت سے متعلق بہت زیادہ غلط بیانیاں اور بہتان سے کام لیا ہے ۔۔۔۔ اور یہاں پر اب تک جو کچھ بھی ہم نے ذکر کیا وہ کافی ہے حالانکہ بہت سی وہ باتیں جو ذکر کی ہیں ان پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ۔۔ یہ تفصیلات لوط بن یحی کی بیان کردہ ہیں جو شیعی اور ائمہ کے نزدیک ضعیف ہے ۔۔۔۔ لیکن چونکہ وہ تاریخی روایات کا حافظ ہے اور ان واقعات سے متعلق بہت سی تفصیلات صرف اسی کے پاس ملتی ہیں اس لئے بعد کے مورخین نے انہیں نقل کیا ہے ۔۔۔ اب اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ ان میں حقیقت اور سچائی کہاں تک ہے ۔۔۔۔۔ چوتھی صدی ہجری کے قریب حکومت بنی بویہ کے رافضی اس سلسلے میں بہت زیادہ آگے بڑھے ، بغداد میں اور اس کے ارد گرد بازاروں میں عاشوراء کے دن ڈھول پیٹے گئے ۔۔ سڑکوں اور راستوں پر راکھ اور مٹیاں پھینکی گئیں ۔۔ دکانوں پر ٹاٹ اٹکائے گئے ۔ لوگوں نے غم و ماتم کا اظہار کیا بہت سے لوگوں نے اس رات پانی پینا ترک کیا تاکہ حضرت حسین رضیا للہ عنہ کی موافقت ہو کیوں کہ آپ پیاسے شہید کئے گئے تھے ۔۔۔ اور اسی پر بس نہیں بلکہ مزید براں عورتیں بے پردہ ، اپنے چہروں کو کھولے ہوئے ، نوحہ وماتم کرتی ہوئی اپنے چہرے اور سینوں کو پیٹتی ہوئی ننگے پیر بازاروں میں نکلتی تھیں ۔ اس کے علاوہ اور بہت سی بری بدعتیں ، خرافاتیں اور بدتمیزیاں ایجاد کی گئیں جس سے ان کا مقصد دولت بنی امیہ کو بدنام کرنا تھا ۔ کیونکہ حسین رضی اللہ عنہ انہیں کے عہد حکومت میں شہید کئے گئے تھے ۔۔۔۔۔

      لیکن کسی مسلمان کے لئے یہ مناسب نہیں ہے کہ ان خرافات کو جائز سمجھے جو شیعہ کوتے ہیں جیسے چیخ وپکار اور رونا چلانا اور شاید یہ سب ریا و نمود ہے کیونکہ ان کے والد ح
      ضرت علی رضی اللہ عنہ جو ان سے افضل و بہتر تھے انہیں شہید کیا گیا لیکن ان کے شہادت کے دن کو یوم ماتم نہیں منایا گیا ، حضرت علی رضی اللہ عنہ کا یوم شہادت جمعہ سترہ رمضان المبارک سن 40 ہجری ہے جب کہ آپ صبح کی نماز کے لئے جارہے تھے ۔
      اسی طرح
      حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ جو اہل سنت و الجماعت کے نزدیک حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بھی افضل ہیں بدبختوں نے انہیں اپنے ہی گھر میں محصور کرکے ایام تشریق کے موقعہ پر ان کا کھانا پانی بند کرکے بھیڑ بکری کی طرح ذبح کر ڈالا لیکن لوگوں نے ان کے یوم شہادت کو یوم ماتم نہیں ٹھہرایا ، اس سے بھی آگے دیکھیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ جو ان تمام سے افضل تھے نماز کی حالت میں قرآن پڑھتے ہوئے انہیں شہید کیا گیا لیکن ان کے بھی یوم شہادت کو یوم ماتم نہیں بنایا گیا ،ا سی طرح اس امت کے صدیق جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بھی افضل تھے لیکن لوگوں نے ان کے یوم وفات کو رونے اور سینہ کوبی کا دن نہ سمجھا حتی کہ اگلے پچھلے مخلوقات کے سردار کو بھی اللہ تعالی نے دوسرے انبیاء کی طرح اس دنیا سے اٹھا لیا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم وفات کو بھی کسی نے یوم ماتم نہ قرار دیا جیسا کہ ان جاہلوں نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے یوم شہادت کو بنایا ہے ا۔
      { البدایہ و النھایہ :8/203 }




      Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

      Comment


      • #4
        Re: اسلامی تاریخ کا اہم ترین واقعہ

        میں نے اس مضمون کو تسلی سے پڑھنا ہے



        یہ میں اپنے لئے لکھ کر جا رہا ہوں

        کوئی فضول کے کمنٹس نہ کرے
        :star1:

        Comment

        Working...
        X