حیات بعد از موت
موت کیا چیز ہے؟ افسردہ خیالات کا بھوت
موت کیا چیز ہے؟ تاریک نگاہی کا ثبوت
موت کیا چیز ہے؟ تاریک نگاہی کا ثبوت
زندگی موت کا عنوان ہے تو ڈرنا کیسا ؟؟؟
ایک نقطے پہ تجلی کا ٹھہرنا کیسا؟؟
ایک نقطے پہ تجلی کا ٹھہرنا کیسا؟؟
میں تو یہ پوچھتا ہوں کیا یہی خلاقی ہے
یعنی انسان تو فانی ہے خدا باقی ہے
یعنی انسان تو فانی ہے خدا باقی ہے
جزو فانی ہے تو پھر کل کی بقا کیا معنی
یہ بھی فانی ہے تو پھر خوف خدا کیا معنی
یہ بھی فانی ہے تو پھر خوف خدا کیا معنی
جب وہ باقی ہے تو ہم موت سے کیوں گھبرائیں
کیوں نہ پہنائی عالم میں چہکتے جائیں
کیوں نہ پہنائی عالم میں چہکتے جائیں
صرف بدھ مت اس عقیدے سے مستثنیٰ ہے ( یہ امر غور طلب ہے کہ بدھ ازم مذہب ہے یا نہیں )
ازمنہ قدیم کی اقوام کے اثریات سے مرنے کے بعد کی زندگی کا سراغ ملتا ہے ان اقوام کے مقابر میں مردوں کے ساتھ کھانے پینے اور استعمال کی دیگر اشیا مدفن پائی گئیں ۔مصر کے فراعین کے اہرام خزانوں اور اشیا خوردونوش
کے علاوہ غلاموں کے مجسموں سے بھرے ملے ۔۔ان کا عقیدہ تھا کہ دوسری دنیا میں مردے کا ان چیزوں کی ضرورت
ہوگی ممی سازی اور حنوط کے طریقے بھی مرنے والے کو اگلی دنیا میں نفیس جسم فراہمکرنے کے لیے وضع کیے گئےفرعون کے سر پہ چمکتا سنہری اژدھا پاتال میں فرعون کو ارواح خبیث کے شر سے محفوظ کرنے کے لیے بنایا جاتا تھا
کے علاوہ غلاموں کے مجسموں سے بھرے ملے ۔۔ان کا عقیدہ تھا کہ دوسری دنیا میں مردے کا ان چیزوں کی ضرورت
ہوگی ممی سازی اور حنوط کے طریقے بھی مرنے والے کو اگلی دنیا میں نفیس جسم فراہمکرنے کے لیے وضع کیے گئےفرعون کے سر پہ چمکتا سنہری اژدھا پاتال میں فرعون کو ارواح خبیث کے شر سے محفوظ کرنے کے لیے بنایا جاتا تھا
ہندوستان میں ستی کی رسم کے تحت پتنی کو اگلے جہاں میں پتی کا ساتھدلانا مقصود ہوتا تھا سو میری آشوری اور وادی سندھ کی قدیم اقوام کا خیال تھا کے موت کے بعد آدمی ظلمات کی ملکہ کے سامنے پیش ہوتا ہے
زیادہ تر مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ مردہ قبر میں زندہ کر دیا جاتا ہے اور فرشتوں سے کلام کرتا ہے ایک عباسی خلیفہ نے مردے کا منہ گندم کے دانوں سے بھر کہ دفنا دیا چند روزبعد قبر کھولی تو منہ سے ایک دانہ بھی باہر نہ تھا اس کا موقف
تھا کہ منکر نکیر سے گفتگو کا نظریہ جھوٹا ہے وگرنہ بصورت دیگر مردے کے منہ سے گہیوں کے دانے باہر گرے ملتے
تھا کہ منکر نکیر سے گفتگو کا نظریہ جھوٹا ہے وگرنہ بصورت دیگر مردے کے منہ سے گہیوں کے دانے باہر گرے ملتے
سائینس موت کی ماہیت سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے اور فی الککوقت یہ ماننے کو تیار نہیں کہ عناصر کے اجزا کے پریشان ہونے کے بعد شعور اصل برقرار رہتا ہے
لیکن سب سے عجیب امر مشاہدات کا وہ طویل ریکارڈ ہے جو زمانہ قدیم سے آج تک بے شمار افراد کے بیانات پر مشتمل ہے جو مرتے مرتے بچے یا جو موت کی دنیا میں قدم رکھ کر واپس پلٹ آنے کا موقع مل گیا ہو طب و نفسیات
کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد مریضوں کے بارے میں عجیب بات بتاتے ہیں کہ بسا اوقات نزع کے عالم
میں لوگوںً نے بیان دیا ہے کہ انہیں کچھ غیر معمولی مشاہدات ہو رہے ہیں
کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد مریضوں کے بارے میں عجیب بات بتاتے ہیں کہ بسا اوقات نزع کے عالم
میں لوگوںً نے بیان دیا ہے کہ انہیں کچھ غیر معمولی مشاہدات ہو رہے ہیں
دنیا بھر کے چوٹی کے ایک ہزار ڈاکٹرز نفیسات دان اور مذہب کے ماہرین نے اپنی تحقیقات پیش کی معلوم ہوا
کہ سائینس دانوں کی بڑی اکثریت کو یقین ہو چکا ہے کہ شعور ااور احساس کی کوئی نامعلوم شکل مرنے کےبعد برقرار رہتی ہے،تاہم مباحثے میں شریک بعض اہل علم نے مستند شہادتوں کی عدم موجودگی اور اپنے نکتہ
نظر کے مطابق موت کے بعض زندگی کے تصور سے کلی طور پر انکار کرتے ہوئے اسے خود ساختہ قرار دیا اخر طے پایا کہ یہ موضوع نزید تحقیق کا محتاج ہے کجا اسے من گھڑت کہہ کر نظر انداز کر دیا جائے۔۔
دل کے مریضوں کے وہ بیانات جو انہوں نے مرتے وقت دئے تھے وہ تبت کی قدیم مردوں کی کتاب میں بیان کردہ
مشاہدات سے کس قدر قریب ہیں۔۔ڈاکٹر ایلزبتھ کیلر نے آٹھ سال تک ہزاروں افراد کا دم توڑتے وقت گہرا نفسیاتی جائزہ لیا اور بیان کیا کہ طبعی آصولوں کے مطابق تازہ مرے ہوئے افراد کے حواس بعد از مرگ کچھ دیر تک کام کرتے ہیں
ایک ماہر نفیسات ڈاکٹر کارلس اورسس طب کے شبعے سے اٹھ سو افراد کے انٹرویو کیے اور معلوم کیا کہ بیشتر مرتے ہوئے
مریضوں کی جذباتی کیفیات مشترک ہوتی ہیں
اس مرحلے پر موت کی کیفیت اور موت کا مزہ چکھ لینے والوں کے مبینہ مشاہدات سامنے آتے ہیں حیات بعد از مرگ کے منکرین اس سلسے میں مختلف توجیات پیش کرتے ہیں علم طب کے ماہرین کے مطابق کہ عالم اختصار ( جب سانس اکھڑنے لگتی ہے ) میں دماغ میں آکسیجن کی قلت اور کاربن ڈائی آکسائیڈ
گیس کا رتکاز ہونے لگےا ہے جس سے مریض کا شعور معطل ہو جاتا ہے اور اسے موہوم صورتیں دکھائی دینے لگتی ہیں کچھ کی رائے
میں مرض الموت میں گرفتار مریض کو دی گئی نشہ آور ادوایات ان عجیب مشاہدات کا تاثر پیدا کرتی ہیں یہی سبب ہے کہ مرنے والے ایک تیز چمک والی سرنگ کو دیکھنے کا دعوی کرتے ہیں رہا یہ سوال کہ مریض اپنے نردی عزیز و اقارب
سے نزع کے عالم میں کیسے ملاقات کت لیتے ہیں اور بعض عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ کا دیدار کس طرح کر لیا تو اس کو جواب
ماہرین نفسیات اس طرح دیتے ہیں
گیس کا رتکاز ہونے لگےا ہے جس سے مریض کا شعور معطل ہو جاتا ہے اور اسے موہوم صورتیں دکھائی دینے لگتی ہیں کچھ کی رائے
میں مرض الموت میں گرفتار مریض کو دی گئی نشہ آور ادوایات ان عجیب مشاہدات کا تاثر پیدا کرتی ہیں یہی سبب ہے کہ مرنے والے ایک تیز چمک والی سرنگ کو دیکھنے کا دعوی کرتے ہیں رہا یہ سوال کہ مریض اپنے نردی عزیز و اقارب
سے نزع کے عالم میں کیسے ملاقات کت لیتے ہیں اور بعض عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ کا دیدار کس طرح کر لیا تو اس کو جواب
ماہرین نفسیات اس طرح دیتے ہیں
جاری ہے
:ys:BKS
Comment