قرآن و سنت کی روشنی میں
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
قرآن و سنت کی روشنی میں
Collapse
X
-
Re: قرآن و سنت کی روشنی میں
JAZACH ALLAH KHAIR Saraah, bohat hi achi sharing ki hay aap nay...
mujhay SAMANDARI MAKHLOOQAT kay baaray main mazeed kuch farahim hojayay tou khushi hogi... kiyonki mujhay prawn yaani jheengay khana bohat acha lagta hay ab agar srif Machli halaal tou jheengay aur issi tarah squids waghaira HARAAM hay???
Main nay tou MAKROO tak suna tha magar itna extrem yaani HARAAM waali baat kahin quote nahin hay, mazeed clarify ka talabgaar hoon, shukriya!
Fi amaan ALLAHsigpic
-
Re: قرآن و سنت کی روشنی میں
Aap hi aabi bhai ko message kar kay iss kay baaray poochyeh na, main nay kal bhi prawns khayain hain, infact I love eating sea-food :)
Originally posted by saraah View PostShukria Ali .....aur mera khyaal iss me ikhtilaaf paya jata hai ......aabi bhai ya koi aur fiqh ka ilam rakhnay walay bata sktay hain.sigpic
Comment
-
Re: قرآن و سنت کی روشنی میں
Originally posted by thefire1 View PostAap hi aabi bhai ko message kar kay iss kay baaray poochyeh na, main nay kal bhi prawns khayain hain, infact I love eating sea-food :)
سمندری جانوروں کے متعلق امام مالک کا نظریہ:۔
علامہ وشتانی ابی مالکی لکھتے ہیں امام مالک کے نزدیک تمام اقسام کے سمندری جانور حلال ہیں۔امام مالک کی دلیل یہ ارشاد باری تعالی ہے۔احل لکم صید البحر وطعامہ۔المائدہ
سمندری جانوروں کےمتعلق امام شافعی کا نظریہ:۔
امام شافعی کے نزدیک بھی سمندر کا ہر قسم کا جانور حلال ہے اور دلیل انکی بھی مذکورہ بالا آیت ہے۔
امام احمد بن حنبل کا سمندری جانوروں کے متعلق نظریہ:۔
علامہ ابن قدامہ حنبلی لکھتے ہیں جو سمندری جانور خشکی پر بھی رہتے ہیں وہ بغیر ذبح کے حلال نہیں ہیں جبکہ خالصتا سمندری جانور بغیر ذبح کے بھی حلال ہیں۔
سمندری جانوروں کے متلق امام اعظم ابوحنیفہ کا نظریہ:۔
امام ابو حنیفہ کے نزدیک سمندری جانوروں میں سے صرف مچھلی حلال ہے اور دلیل انکی یہ ہے قرآن پاک میں ہے کہ ویحرم علیھم الخبائث یعنی نبی پاک تم پر خبیث چیزوں کو حرام کرتے ہیں۔مچھلی کے سوا سمندر کے باقی تمام جانور خبیث ہیں۔اور اوپر آپ نے پڑھا کے تقریبا تینوں ائمہ کا مسلک آپس میں ملتا جلتا ہے اور دلیل انکی وہی آیت ہے سورہ مائدہ والی۔ اوراس آیت کا احناف نے یہ جواب دیا ہے کہ اس آیت میں اللہ پاک نے محرم کو یعنی جس نے حج کےلیے احرام باندھا لیا ہو کو سمندری شکار کی اجازت دی ہے نہ کے اس آیت سے متعلق سمندر کے تمام جانوروں کی حلت مراد ہے اور احناف کے موقف کی مضبوطی آیت کا اگلا حصہ بڑی وضاحت کے ساتھہ کر رہا ہے یعنی حرم علیکم صید البر مادمتم حرما۔کہ جب تک تم احرام میں ہوتمہارے لیے خشکی کا شکار حرام ہے۔خشکی کے شکار سے مراد عام ہے اور اسے امام شافعی بھی تسلیم کرتے ہیں خواہ حلال چیز ہو یا حرام مثلا اگر کوئی احرام والا شخص گیدڑ کا بھی شکار کرے گا تو اس پر اس کا دم واجب ہوگا حالانکہ گیدڑ حرام جانور ہے۔اور اسی طرح آیت کے پہلے حصے میں حالت احرام میں سمندری جانور کے شکار کا جواز پیش کیا گیا ہے کہ چاہے کو ئی محرم سمندری جانوروں میں سے کسی حرام شئے کو مارے یا حلال شئے کو مارے دونوں صورتوں میں اس پر کوئی جرمانہ یا فدیہ نہیں ہے اور اس آیت سے یہی مراد ہے نہ کے مطلق سمندری جانوروں کی حلت مراد ہے۔کیونکہ کسی جانور کا شکار اور بات ہے اور اسے کھانے کے لیے حلال و حرام قرار دینا اور بات ہے۔ اور احناف کی دوسری دلیل یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ٓایت حرمت علیکم المیتة یعنی تم پر مردار حرام ہے۔ کے عموم سے دو چیزوں کو مستثنی قرار دیا ہے ایک مچھلی اور دوسرا ٹڈی۔ اس سے ثابت ہوا کے سمندری جانوروں میں سے صرف ایک مچھلی ہی ایسا مردار ہے جو حلال ہے باقی سب حرام۔
اگر باقی سمندری جانور بھی مطلق حلال ہوتے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سمندری جانوروں میں سے صرف مچھلی کو ہی کیوں زکر کرتے بلکہ مطلق فرما دیتے کہ سمندر کے سبھی مردار حلال ہیں۔ اسکے علاوہ بھی بے شمار دلائل ہیں جو کہ مسلک حنفی پر نقل کیے جاسکتے ہیں مگر وقت کی قلت کی وجہ سے ان سب کو نظر انداز کیا جاتا ہے اب آتا ہوں اصل مسئلہ یعنی جھینگا کے بارے میں تو جیسا کے آپ سب پڑھ چکے تین ائمہ کے نزدیک سب سمندری جانور حلال ہیں اور امام اعظم کے نزدیک سوائے مچھلی کےا ور کوئی سمندری جانور حلا ل نہیں تو آئیے دیکھتے ہیں کہ جھینگا مچھلی ہے یا نہیں لغت کی معتبر کتاب القاموس میں لکھا ہے کہ جیھنگا مچھلی ہے اسی طرح کتب طب اور کتب علم الحیوانات میں بھی اس بات کی تصریح ہے کہ جھینگا مچھلی ہے لہذا اسکا کھانا بالاتفاق چاروں ائمہ کے بغیر کسی کراہت کے جائز ہے اور یہ جو بعض حنفی ائمہ سے اس کی کراہت کی روایت آئی ہے وہ اس کے مچھلی نہ ہونے کی وجہ سے ہے اب جب کے یہ ثابت ہوچکا کہ جھینگا مچھلی ہی ہے تو لہذا ا س کا کھانا بغیر کسی کراہت کے جائز ہے ۔۔۔باقی واللہ اعلمساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
-
Re: قرآن و سنت کی روشنی میں
bata dia mery bhai k imamm abu hanifa k mazhab main sumndri janwaron main seway machli k aur koi janwar halal naheen hi aur jheengay ko jin ulmah nay jaiz kaha hi to usay machli sabit kark hi jaiz kaha hi baqi kaykra agar machli hi to jaiz hi agar dunia ki kis bhi lughat main kaykray se murad machli hargiz naheen to phir kaykra bhi zahir hi k jaiz ua halal naheen w slaamساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
Comment