روحانی اور جسمانی پاکیزگی کے متعلق اللہ جل شانہ کے پاکیزہ ارشادات
اللہ قدوس ہے
اللہ ہی کی تسبیح کرتا ہے جو آسمانوں میں بے اور جو زمیں میں ہے۔ وہ بادشاہ ہے۔ قدوس ہے۔ کامل غلبہ والا (اور) صاحب حکمت ہے۔ (سورہ الجمعہ آیت٢)
اللہ ہر نقص سے پاک اور ہر تعریف کا مستحق ہے
پس اللہ (ہر حال میں) پاک ہے اُس وقت بھی جب تم شام میں داخل ہوتے ہواور اُس وقت بھی جب تم صبح کرتے ہو۔
اور سب تعریف اُسی کی ہے آسمانوں میں بھی اور زمیں میں بھی اور رات کو بھی اور اس وقت بھی جب تم دوپہر گُزارتے ہو۔ (سورہ الروم آیت ١٨،١٩)
پاک ہے تیرا اب، رب العزت! اس سے جو وہ بیان کرتے ہیں۔ اور سلام ہو سب مرسلین پر۔ اور سب حمد اللہ ہی کی ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے۔ (سورہ الصافات آیات ١٨٣ تا ١٨١)
فرشتے خدا کی پاکیزگی بیان کرتے ہیں
ا ور (یاد رکھ) جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ یقینا میں زمیں میں خلیفہ بنانے والا ہوں۔ انہوں نے کہا کیا تو اس میں وہ بنائے گا جو اس میں فساد کرے اور خون بہائے جبکہ ہم تیری حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور ہم تیری پاکیزگی بیان کرتے ہیں۔ اُس نے کہا یقینا میں وہ سب کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔
(سورہ البقرہ آیت٣١)
پاک اور ناپاک برابر نہیں
تو کہہ دے کہ پاک اور ناپاک برابر نہیں ہو سکتے خواہ تجھے ناپاک کی کثرت کیسی ہی پسند آئے۔ پس اے عقل والو! اللہ کا تقویٰ اختیار کرو تاکہ تم کامیاب ہو جاو۔ (سورہ المائدہ آیت١٠١)
پاک اور ناپاک کی تمثیل
کیا تو نے غور نہیں کیا کہ کس طرح اللہ نے مثال بیان کی ہے ایک کلمہ طیبہ کی ایک شجرہ طیبہ سے۔ اس کی جڑ مضبوطی سے پیوستہ ہے اور اس کی چوٹی آسمان میں ہے۔ وہ ہر گھڑی اپنے رب کے حکم سے اپنا پھل دیتا ہےاور اللہ انسانوں کے لیے مثالیں بیان کرتا ہے تاکہ وہ نصحیت پکڑیں۔ اور ناپاک کلمہ کی مثال ناپاک درخت کی سی ہے جو زمیں میں سے اُکھاڑ دیا گیا ہو۔ اس کے لیے(کسی ایک مقام پر)قرار مقدر نہ ہو۔ (سورہ ابراہیم آیات ٢٧ تا ٢٥)
جو بھی عزت کا خواہاں ہے تو اللہ ہی کے تصرف میں سب عزت ہے۔ اسی کی طرف پاک کلمہ بلند ہوتا ہے اور اسے نیک عمل بلندی کی طرف لے جاتا ہے۔ (سورہ فاطر آیت ١١)
اور پاک ملک (وہ ہوتا ہے کہ)اس کا سبزہ اس کے رب کے اذن سے(پاک ہی)نکلتا ہے اور جو ناپاک ہو (اس میں) کچھ نہیں نکلتا مگر ردی۔ اس طرح ہم نشانات کو پھیر پھیر کے بیان کرتے ہیں ان لوگوں کی خاطر جو شکر کیا کرتے ہیں۔ (سورہ الاعراف آیت٥٩)
پاک کے بدلے خبیث چیزیں نہ لو
ا ور لتامیٰ کو اُن کے اموال دو اور خبیث چیزیں پاک چیزوں کے تبادلہ میں نہ لیا کرو اور اُن کے اموال اپنے اموال سے ملا کے نہ کھا جایا کرو۔ یقینا یہ بہت نڑا گناہ ہے۔ (سورہ النسآء آیت٣)
اللہ پاک کو ناپاک سے الگ کرتا ہے
اللہ ایسا نہیں کہ وہ مومنوں کو اس حال میں چھوڑ دے جس پر تم ہو یہاں تک کہ خبیث کو طیب سے نتھار کر الگ کر دے۔ (سورہ ال عمران آیت١٨٠)
تاکہ اللہ ناپاک کو پاک سے الگ کر دے اور خبیث کے ایک حصہ کو دوسرے پر ڈال دے پھر اس سارے کو(ڈھیر کی صورت میں) تہہ بہ تہہ اکٹھا کر دے پھر اُسے جہنم میں جھونک دے۔ یہی لوگ ہیں جو گھاٹا کھانے ویلے ہیں۔ (سورہ الانفال آیت ٣٨)
نبی خبیث چیزوں حرام کرتا ہے
(نبی اُمی صلی اللہ و علیہ وسلم) اُن کے لئے پاکیزہ چیزیں حلال قرار دیتا ہے اور اُن ہر ناپاک چیزیں حرام قرار دیتا ہے اور اُن کے بوجھ اور طوق اُتارتا ہے جو ان پر پڑے ہوئے تھے۔ (سورہ الاعراف آیت ١٥٨)
خود کو پاک نہ کہو
وہ تمہیں سب سے زیادہ جانتا ہے جب اُس نے زمیں سے تمہاری نشونما کی اور جن تم اپنی ماوں کے پیٹوں میں محض جںین تھے۔ پس اپنے آپ کو (یونہی) پاک نہ ٹھہرایا کرو۔ وہی ہے جو سب سے زیادہ جانتا ہے کی متقی کون ہے۔ ( سورہ النجم آیت ٣٣)
پاک کرنا اللہ کا کام ہے
کیا تو نے اُن لوگوں پر غور نہیں کیا جو اپنے آپ کو پاک ٹھہراتے ہیں۔ حقیقت یہی ہے کہ اللہ ہے ہے کسے چاہے پاک قرار دے اور وہ کجھور کی گٹھلی کی لکیر کے برابر بھی ظلم نہیں کیے جائیں گے۔ (سورہ النسآء آیت٥٠)
اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! شیطان کے قدموں پر مت چلو اور جو کوئی شیطان کے قدموں پر چلتا ہے تو وہ یقینا بے حیائی اور ناپسندیدہ باتوں کا حکم دیتاہےاور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتے تو تم میں سے کوئی ایک بھی کبھی پاک نہ ہوسکتا۔ لیکن اللہ جسے چاہتا ہے پاک کر دیتا ہے اور اللہ بہت سننے والا (اور) دائمی علم رکھنے والا ہے۔ (سورہ النور آیت٢٢)
پاک اور خبیث مرد
خبیث باتیں خبیث مردوں کے لئے ہیں اور خبیث مرد خبیث باتوں کے لیے ہیں اور پاک باتیں پاک مردوں کے لے ہیں اور پاک مرد پاک باتوں کے لیے ہیں۔ یہ سب لوگ اُن سب باتوں سے جو(دشمن) کہتے ہیں پاک ہیں۔ ان کے لیے بخشش اور معزز رزق (مقدر)ہے (سورہ النور آیت ٢٧)
نفس کو پاک کرنے کی جزا
یقینا وہ کامیاب ہو گیا جس نے اس (تقویٰ) کو پروان چڑھایا اور نامراد ہو گیا جس نے اُسے مٹی میں کاڑ دیا۔ (سورہ الشمس آیات ١٠،١١)
یقینا وہ کامیاب ہو گیا جو پاک ہوا اور اپنے رب کے نام کا ذکر کیا اور نماز پڑھی۔ (سورہ الاعلی آیات ١٥،١٦)
(وہ) ہمیشگی کی جنتیں ہیں جن کے دامن میں نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ وہ اُن میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے اور یہ جزا ہے اس کی جس نے پاکیزگی اختیار کی۔ (سورہ طٰہٰ آیت ٧٧)
نماز کے ذریعہ پاکیزگی
تو صرف اُن لوگوں کو ڈرا سکتا ہے جو اپنے رب سے اُس کے غیب میں ہونے کے باوجود ترساں رہتے ہیں اور نماز کو قائم کرتے ہیں اور جو بھی پاکیزگی اختیار کرتا ہے اور اللہ کی طرف ہی آخری ٹھکانا ہے۔ (سورہ فاطر آیت ١٩)
مالی پاکیزگی
تو ان کے مالوں میں سے صدقہ قبول کر لیا لر، اس ذریعہ سے تو اُنہیں پاک کرے گا نیز انکا تزکیہ کرے گا اور اُن کے لیا دُعا کیاکریقینا تیری دعا اُن کے لیے سکینت کا موجب ہو گی اور اللہ بہت سُننے والا (اور) دائمی علم رکھنے والا ہے۔ (سورہ التوبہ آیت ١٠٣)
جبکہ سب سے بڑھ کے متقی اس سے ضرور بچایا جائے گا۔ جو اپنا مال دیتا ہے پاکیزگی چاہتے ہوئے۔ (سورہ اللیل آیات ١٩،١٨)
پاکیزہ پانی
اور ہی ہے جس نے اپنی رحمت کے آگے آگےہواوں کو خوشخبری دیتے ہوئے بھیجا اور ہم نے آسمان سے پاکیزہ پانی اُتارا۔ (سوری الفرقان آیت ٤٩)
(اور یاد کرو)جب وہ اپی طرف سے تم ہر امن دیتے ہوئے اونگھ طاری کر رہا تھا اور تمہارے لیے آسمان سے پانی اُتار رہا تھا تاکہ وہ تمہیں اس کے ذریعہ خوب پاک کر دے اور شیطان کی پلیدی تم سے دور کر دے اور تاکہ وہ اتمہارے دلوں کو تقویت بخشے اور اس سے قدموں کو ثبات بخشے۔ (سورہ الانفال آیت١٢)
کپڑوں کی پاکیزگی
اے کپڑا اوڑھنے والے! اُٹھ کھڑا ہو اور انتباہ کر۔ اور اپنے رب ہی کی بڑائی بیان کرے اور جہاں تک تیرے کپڑوں کا تعلق ہے تو اُنہیں بہت پاک کر اور جہاں ناپاکی کا تعلق ہے تو اس سے کلہتہ الگ رہ (سورہ المدثر آیات ٦ تا ٢)
خبیث باتیں خبیث مردوں کے لئے ہیں اور خبیث مرد خبیث باتوں کے لیے ہیں اور پاک باتیں پاک مردوں کے لے ہیں اور پاک مرد پاک باتوں کے لیے ہیں۔ یہ سب لوگ اُن سب باتوں سے جو(دشمن) کہتے ہیں پاک ہیں۔ ان کے لیے بخشش اور معزز رزق (مقدر)ہے (سورہ النور آیت ٢٧)
نفس کو پاک کرنے کی جزا
یقینا وہ کامیاب ہو گیا جس نے اس (تقویٰ) کو پروان چڑھایا اور نامراد ہو گیا جس نے اُسے مٹی میں کاڑ دیا۔ (سورہ الشمس آیات ١٠،١١)
یقینا وہ کامیاب ہو گیا جو پاک ہوا اور اپنے رب کے نام کا ذکر کیا اور نماز پڑھی۔ (سورہ الاعلی آیات ١٥،١٦)
(وہ) ہمیشگی کی جنتیں ہیں جن کے دامن میں نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ وہ اُن میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے اور یہ جزا ہے اس کی جس نے پاکیزگی اختیار کی۔ (سورہ طٰہٰ آیت ٧٧)
نماز کے ذریعہ پاکیزگی
تو صرف اُن لوگوں کو ڈرا سکتا ہے جو اپنے رب سے اُس کے غیب میں ہونے کے باوجود ترساں رہتے ہیں اور نماز کو قائم کرتے ہیں اور جو بھی پاکیزگی اختیار کرتا ہے اور اللہ کی طرف ہی آخری ٹھکانا ہے۔ (سورہ فاطر آیت ١٩)
مالی پاکیزگی
تو ان کے مالوں میں سے صدقہ قبول کر لیا لر، اس ذریعہ سے تو اُنہیں پاک کرے گا نیز انکا تزکیہ کرے گا اور اُن کے لیا دُعا کیاکریقینا تیری دعا اُن کے لیے سکینت کا موجب ہو گی اور اللہ بہت سُننے والا (اور) دائمی علم رکھنے والا ہے۔ (سورہ التوبہ آیت ١٠٣)
جبکہ سب سے بڑھ کے متقی اس سے ضرور بچایا جائے گا۔ جو اپنا مال دیتا ہے پاکیزگی چاہتے ہوئے۔ (سورہ اللیل آیات ١٩،١٨)
پاکیزہ پانی
اور ہی ہے جس نے اپنی رحمت کے آگے آگےہواوں کو خوشخبری دیتے ہوئے بھیجا اور ہم نے آسمان سے پاکیزہ پانی اُتارا۔ (سوری الفرقان آیت ٤٩)
(اور یاد کرو)جب وہ اپی طرف سے تم ہر امن دیتے ہوئے اونگھ طاری کر رہا تھا اور تمہارے لیے آسمان سے پانی اُتار رہا تھا تاکہ وہ تمہیں اس کے ذریعہ خوب پاک کر دے اور شیطان کی پلیدی تم سے دور کر دے اور تاکہ وہ اتمہارے دلوں کو تقویت بخشے اور اس سے قدموں کو ثبات بخشے۔ (سورہ الانفال آیت١٢)
کپڑوں کی پاکیزگی
اے کپڑا اوڑھنے والے! اُٹھ کھڑا ہو اور انتباہ کر۔ اور اپنے رب ہی کی بڑائی بیان کرے اور جہاں تک تیرے کپڑوں کا تعلق ہے تو اُنہیں بہت پاک کر اور جہاں ناپاکی کا تعلق ہے تو اس سے کلہتہ الگ رہ (سورہ المدثر آیات ٦ تا ٢)
Comment