Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Ek Sawal?

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Ek Sawal?

    ASLAMOALYKUM!

    MERA YE SAWAL HAI K EK SAATH EK HI WAQT MAIN 2 SAGI SISTERS 1 HI ADMI SE SHADI KER SAKTI HAIN YA NAHI OR AGER NAHI KER SAKTI TU USKI WAJA KIA HAI PLEASE Detaile main bata den tu MEHERBANI HO GI,

    Thanks,
    Talib-e-Dua,
    Sohaib Siddiqui.

  • #2
    Re: Ek Sawal?

    waisy kr skti hian.........es main koi tention nahi
    baki tafsil abid bhia

    Comment


    • #3
      Re: Ek Sawal?

      Originally posted by sohaib siddiqui View Post
      ASLAMOALYKUM!

      MERA YE SAWAL HAI K EK SAATH EK HI WAQT MAIN 2 SAGI SISTERS 1 HI ADMI SE SHADI KER SAKTI HAIN YA NAHI OR AGER NAHI KER SAKTI TU USKI WAJA KIA HAI PLEASE Detaile main bata den tu MEHERBANI HO GI,

      Thanks,
      Talib-e-Dua,
      Sohaib Siddiqui.

      Mere Bhai!


      2 Sagi Behnain Aik Aadmi Ke Nikaah Main Nahi Aa Sakteen


      Aik Hi Waqt Main. Aur Is Ke Ilawah Bhi Doosray Kaee

      Rishtay Hain.Maslan.. Phuphi Aur Bhateeji, Waghairah....


      Tafseel Aap Apne Qareebi Aalim Se Pooch Lain...!
      Last edited by BANJARAH; 8 March 2010, 21:02.
      :oldie:
      S T I L L W A I T I N G
      sigpic

      Comment


      • #4
        Re: Ek Sawal?

        Originally posted by Khalil View Post
        waisy kr skti hian.........es main koi tention nahi
        baki tafsil abid bhia

        Khalil Bhai!

        Yeh Deen Ki Baat Hay.

        Aur Aisi Baat Ka Jawab Tabhi Dena Chahiey,

        Jab Aap Ko Mukammal Taur Pe Pata Ho...!

        Warna Nahi....! :rose
        :oldie:
        S T I L L W A I T I N G
        sigpic

        Comment


        • #5
          Re: Ek Sawal?

          حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالاَتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ وَأُمَّهَاتُكُمُ اللاَّتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَأُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَائِبُكُمُ اللاَّتِي فِي حُجُورِكُم مِّن نِّسَآئِكُمُ اللاَّتِي دَخَلْتُم بِهِنَّ فَإِن لَّمْ تَكُونُواْ دَخَلْتُم بِهِنَّ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ وَحَلاَئِلُ أَبْنَائِكُمُ الَّذِينَ مِنْ أَصْلاَبِكُمْ وَأَن تَجْمَعُواْ بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ إَلاَّ مَا قَدْ سَلَفَ إِنَّ اللّهَ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا
          23. تم پر تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں اور تمہاری بہنیں اور تمہاری پھوپھیاں اور تمہاری خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور تمہاری (وہ) مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہو اور تمہاری رضاعت میں شریک بہنیں اور تمہاری بیویوں کی مائیں (سب) حرام کر دی گئی ہیں، اور (اسی طرح) تمہاری گود میں پرورش پانے والی وہ لڑکیاں جو تمہاری ان عورتوں (کے بطن) سے ہیں جن سے تم صحبت کر چکے ہو (بھی حرام ہیں)، پھر اگر تم نے ان سے صحبت نہ کی ہو تو تم پر (ان کی لڑکیوں سے نکاح کرنے میں) کوئی حرج نہیں، اور تمہارے ان بیٹوں کی بیویاں (بھی تم پر حرام ہیں) جو تمہاری پشت سے ہیں، اور یہ (بھی حرام ہے) کہ تم دو بہنوں کو ایک ساتھ (نکاح میں) جمع کرو سوائے اس کے کہ جو دورِ جہالت میں گزر چکا۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے
          اسلام علیکم آپکے سوال کا مختصر ترین جواب یہ ہے کہ اسلام میں دو سگی بہنوں سے ایک ہی آدمی کا نکاح اس طرح سے کہ دونوں بیک وقت اسی کے نکاح میں ہوں حرام ہے اور یہ قرآن کی واضح نص اور اس پر امت کے اجماع سے حرام ہے ۔اور رہا یہ سوال کہ کیوں حرام ہے تو اس کا جواب اول یہ ہے کہ اللہ پاک کا فرمان ہے اس لیے حرام ہے اور اس میں بے شمار حکمتیں ہیں اول انسانی غیرت کا تقاضا ہے دوم انسانی فطرت کے خلاف ہے باالخصوص عورتوں کی فطرت کے منافی ہے اس طرح سے دونوںسگی بہنوں کی آپسی عداوت کا خطرہ ہے وغیرہ وغیرہ باقی اللہ ورسولہ اعلم
          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment


          • #6
            Re: Ek Sawal?

            Originally posted by aabi2cool View Post
            حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالاَتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ وَأُمَّهَاتُكُمُ اللاَّتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَأُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَائِبُكُمُ اللاَّتِي فِي حُجُورِكُم مِّن نِّسَآئِكُمُ اللاَّتِي دَخَلْتُم بِهِنَّ فَإِن لَّمْ تَكُونُواْ دَخَلْتُم بِهِنَّ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ وَحَلاَئِلُ أَبْنَائِكُمُ الَّذِينَ مِنْ أَصْلاَبِكُمْ وَأَن تَجْمَعُواْ بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ إَلاَّ مَا قَدْ سَلَفَ إِنَّ اللّهَ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا

            23. تم پر تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں اور تمہاری بہنیں اور تمہاری پھوپھیاں اور تمہاری خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور تمہاری (وہ) مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہو اور تمہاری رضاعت میں شریک بہنیں اور تمہاری بیویوں کی مائیں (سب) حرام کر دی گئی ہیں، اور (اسی طرح) تمہاری گود میں پرورش پانے والی وہ لڑکیاں جو تمہاری ان عورتوں (کے بطن) سے ہیں جن سے تم صحبت کر چکے ہو (بھی حرام ہیں)، پھر اگر تم نے ان سے صحبت نہ کی ہو تو تم پر (ان کی لڑکیوں سے نکاح کرنے میں) کوئی حرج نہیں، اور تمہارے ان بیٹوں کی بیویاں (بھی تم پر حرام ہیں) جو تمہاری پشت سے ہیں، اور یہ (بھی حرام ہے) کہ تم دو بہنوں کو ایک ساتھ (نکاح میں) جمع کرو سوائے اس کے کہ جو دورِ جہالت میں گزر چکا۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے

            اسلام علیکم آپکے سوال کا مختصر ترین جواب یہ ہے کہ اسلام میں دو سگی بہنوں سے ایک ہی آدمی کا نکاح اس طرح سے کہ دونوں بیک وقت اسی کے نکاح میں ہوں حرام ہے اور یہ قرآن کی واضح نص اور اس پر امت کے اجماع سے حرام ہے ۔اور رہا یہ سوال کہ کیوں حرام ہے تو اس کا جواب اول یہ ہے کہ اللہ پاک کا فرمان ہے اس لیے حرام ہے اور اس میں بے شمار حکمتیں ہیں اول انسانی غیرت کا تقاضا ہے دوم انسانی فطرت کے خلاف ہے باالخصوص عورتوں کی فطرت کے منافی ہے اس طرح سے دونوںسگی بہنوں کی آپسی عداوت کا خطرہ ہے وغیرہ وغیرہ باقی اللہ ورسولہ اعلم
            aap ne jo jawab diya hai bilkul thek hai :thmbup:

            Comment


            • #7
              Re: Ek Sawal?

              Originally posted by aabi2cool View Post
              حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالاَتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ وَأُمَّهَاتُكُمُ اللاَّتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَأُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَائِبُكُمُ اللاَّتِي فِي حُجُورِكُم مِّن نِّسَآئِكُمُ اللاَّتِي دَخَلْتُم بِهِنَّ فَإِن لَّمْ تَكُونُواْ دَخَلْتُم بِهِنَّ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ وَحَلاَئِلُ أَبْنَائِكُمُ الَّذِينَ مِنْ أَصْلاَبِكُمْ وَأَن تَجْمَعُواْ بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ إَلاَّ مَا قَدْ سَلَفَ إِنَّ اللّهَ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا
              23. تم پر تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں اور تمہاری بہنیں اور تمہاری پھوپھیاں اور تمہاری خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور تمہاری (وہ) مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہو اور تمہاری رضاعت میں شریک بہنیں اور تمہاری بیویوں کی مائیں (سب) حرام کر دی گئی ہیں، اور (اسی طرح) تمہاری گود میں پرورش پانے والی وہ لڑکیاں جو تمہاری ان عورتوں (کے بطن) سے ہیں جن سے تم صحبت کر چکے ہو (بھی حرام ہیں)، پھر اگر تم نے ان سے صحبت نہ کی ہو تو تم پر (ان کی لڑکیوں سے نکاح کرنے میں) کوئی حرج نہیں، اور تمہارے ان بیٹوں کی بیویاں (بھی تم پر حرام ہیں) جو تمہاری پشت سے ہیں، اور یہ (بھی حرام ہے) کہ تم دو بہنوں کو ایک ساتھ (نکاح میں) جمع کرو سوائے اس کے کہ جو دورِ جہالت میں گزر چکا۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے
              اسلام علیکم آپکے سوال کا مختصر ترین جواب یہ ہے کہ اسلام میں دو سگی بہنوں سے ایک ہی آدمی کا نکاح اس طرح سے کہ دونوں بیک وقت اسی کے نکاح میں ہوں حرام ہے اور یہ قرآن کی واضح نص اور اس پر امت کے اجماع سے حرام ہے ۔اور رہا یہ سوال کہ کیوں حرام ہے تو اس کا جواب اول یہ ہے کہ اللہ پاک کا فرمان ہے اس لیے حرام ہے اور اس میں بے شمار حکمتیں ہیں اول انسانی غیرت کا تقاضا ہے دوم انسانی فطرت کے خلاف ہے باالخصوص عورتوں کی فطرت کے منافی ہے اس طرح سے دونوںسگی بہنوں کی آپسی عداوت کا خطرہ ہے وغیرہ وغیرہ باقی اللہ ورسولہ اعلم
              aabi bhai Thanks alot.

              Comment

              Working...
              X