معجزہِ بارش
مدینہ منورہ کے مسلمانوں کو ایک بار قلت بارش کے سبب شدید قحط کا سامنا تھا،
انہی دنوں ایک روز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی کے ممبر پر تشریف فرما تھے،ایک آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آیا اور عرض کی "اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مال ہلاک ہو گئے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے دعا کریں کہ وہ ہماری مدد فرمائیں،" اس صحابی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد طلب کی کہ وہ اللہ سے نزول بارش کی دعاء کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فورًا اپنے دست مبارک دراز کئے اور دعاء فرمائی:
" اللھم اسقنا اللھم اسقنا اللھم اسقنا "
اے اللہ ہمیں بارش عطاء فرما،اے اللہ ہمیں بارش عطاء فرما،اے اللہ ہمیں بارش عطاء فرما،
حضرت انس رضی اللہ عنہ بھی مسجد نبوی میں موجود تھے وہ نقل فرماتے ہیں،
" واللہ آسمان پر بادل کا ایک ٹکڑا بھی موجود نہیں تھا،اور نہ ہی ہمارے اور جبل سلع جو مدینہ کا ایک پہاڑ ھے کے درمیان کوئی گھر موجود تھا اچانک جبل سلع کے پیچھے سے ڈھال کی طرح بادل نمودار ہوئےاور جب آسمان کے درمیان پہنچے تو پورے آسمان پر پھیل گئے،اور بارش شروع ہوگئی، واللہ ہم نے چھ دن تک سورج نہیں دیکھا ،بارش میں چھ دن گزر گئے، آئیندہ جمعہ ایک اور آدمی اسی دروازے سے داخل ہوا جس سے پہلا آدمی آیا تھا، اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کرنے لگا جو اس وقت بھی خطبہ ارشاد فرما رہے تھے،"یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مال ہلاک ہو گئے، راستے منقطع ہوگئے ، اللہ سے دعاء کریں کہ بارش روک لیں ،"
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دست مبارک بلند کئے اور دعاء کی " یا اللہ یہ بادل ہمارے ارد گرد برسیں ہم پر نہ برسیں ،اے اللہ ٹیلوں پر،پہاڑوں پر اور درخت اگنے کی جگہوں پر،" آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دعاء ختم ہوتے ہی بارش بھی رک گئی اور لوگ جب باہر نکلے تو دھوپ چمک رہی تھی،
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاء مبارک سے نزول بارش آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ تھا
مدینہ منورہ کے مسلمانوں کو ایک بار قلت بارش کے سبب شدید قحط کا سامنا تھا،
انہی دنوں ایک روز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی کے ممبر پر تشریف فرما تھے،ایک آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آیا اور عرض کی "اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مال ہلاک ہو گئے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے دعا کریں کہ وہ ہماری مدد فرمائیں،" اس صحابی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد طلب کی کہ وہ اللہ سے نزول بارش کی دعاء کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فورًا اپنے دست مبارک دراز کئے اور دعاء فرمائی:
" اللھم اسقنا اللھم اسقنا اللھم اسقنا "
اے اللہ ہمیں بارش عطاء فرما،اے اللہ ہمیں بارش عطاء فرما،اے اللہ ہمیں بارش عطاء فرما،
حضرت انس رضی اللہ عنہ بھی مسجد نبوی میں موجود تھے وہ نقل فرماتے ہیں،
" واللہ آسمان پر بادل کا ایک ٹکڑا بھی موجود نہیں تھا،اور نہ ہی ہمارے اور جبل سلع جو مدینہ کا ایک پہاڑ ھے کے درمیان کوئی گھر موجود تھا اچانک جبل سلع کے پیچھے سے ڈھال کی طرح بادل نمودار ہوئےاور جب آسمان کے درمیان پہنچے تو پورے آسمان پر پھیل گئے،اور بارش شروع ہوگئی، واللہ ہم نے چھ دن تک سورج نہیں دیکھا ،بارش میں چھ دن گزر گئے، آئیندہ جمعہ ایک اور آدمی اسی دروازے سے داخل ہوا جس سے پہلا آدمی آیا تھا، اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کرنے لگا جو اس وقت بھی خطبہ ارشاد فرما رہے تھے،"یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مال ہلاک ہو گئے، راستے منقطع ہوگئے ، اللہ سے دعاء کریں کہ بارش روک لیں ،"
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دست مبارک بلند کئے اور دعاء کی " یا اللہ یہ بادل ہمارے ارد گرد برسیں ہم پر نہ برسیں ،اے اللہ ٹیلوں پر،پہاڑوں پر اور درخت اگنے کی جگہوں پر،" آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دعاء ختم ہوتے ہی بارش بھی رک گئی اور لوگ جب باہر نکلے تو دھوپ چمک رہی تھی،
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاء مبارک سے نزول بارش آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ تھا
Comment