Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Hasad Se Bacho ~~

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ~~ Hasad Se Bacho ~~

    حسد نیکیوں کو کھا جاتا ہے




    حسد کا مفہوم :



    حسد کی ایک تعریف بھی ہے کہ انسان دوسرے انسان پر اللہ تعالیٰ کی کسی نعمت مثلاً مال و دولت یا علم و فضل یا حسن و کمال کو پسند نہ کرے اور یہ خواہش کرے کہ اس سے یہ نعمتیں چھین لی جائیں ، حسد میں اپنے نعمت کی خواہش پر دوسرے سے چھن جانے کی خواہش غالب رہتی ہے ۔

    حسد ایک بیماری ہے :
    حسد ایک موذی مرض اور بیماری ہے جس کا نقصان نہ صرف حاسد کو اٹھانا پڑتا ہے بلکہ اس کے اثرات محسود تک بھی منتقل ہوتے ہیں ۔ اسی لئے اسے ایک وبائی مرض اور بیماری سے بھی تعبیر کیا جا سکتا ہے ، یہ بیماری جس فرد اور جس قوم میں آ جاتی ہے تو افراد اور قوموں کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیتی ہے ، افراد اور قوموں کی دینی اور روحانی زندگی کا قلع قمع کر دیتی ہے ، ظاہری طور پر دین سے وابستگی کے باوجود اس بیماری کی وجہ سے ان کے درمیان باہم عداوتوں اور نفرتوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے مگر حقیقت میں دین سے بڑی دور ہوتی ہے ، اس بیماری کی وجہ سے دین کی شکل و صورت خراب ہو جاتی ہے اور دین کی جڑیں کھوکھلی ہو جاتی ہیں ،
    امت مسلمہ کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بیماری سے متنبہ فرمایا ہے ارشاد نبوی ہے :
    (( عن الزبیر رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دب الیکم داءالامم قبلکم الحسد والبغضاءھی الحالقۃ لا اقول تحلق الشعر ولکن تحلق الدین ) ( مشکوٰۃ کتاب الآداب )
    حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پہلی امتوں کی بیماریاں تم میں سرایت کر گئی ہیں اور وہ بیماریاں حسد اور بغض ہیں جو مونڈنے والی ہیں میری مراد اس سے بالوں کا مونڈنا نہیں بلکہ دین کو مونڈنا ہے یعنی یہ بیماریاں دین کی جڑ کاٹ دیتی ہیں ۔

    حسد نیکیوں کو کھا جاتا ہے :

    حسد برائیوں کی جڑ ہے حسد سے نیکیاں برباد ہو جاتی ہیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تمثیل کے انداز میں حسد کی خرابی کو واضح فرمایا ہے ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
    (( عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال ایاکم والحسد فان الحسد یاکل الحسنات کماتاکل النار الحطب )) ( رواہ ابوداود )
    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حسد سے اپنے آپ کو بچاؤ اس لئے کہ حسد نیکیوں کو کھا جاتا ہے جس طرح آگ لکڑیوں کو کھا جاتی ہے ۔
    حسد بھائیوں کے درمیان نفرتیں پیدا کرتا ہے آپس میں بھائی بننے اور بھائیوں جیسی شیر و شکر ہو کر زندگی گزارنے کے لئے حسد سے بچنا ضروری ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
    (( عن انس بن مالک ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال لاتباغضوا ولا تحاسدوا ولا تدابروا وکونوا عباداللہ اخوانا )) ( مسلم ج2 ، کتاب البر والصلۃ والادب )
    حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بغض مت رکھو ، ایک دوسرے سے ، مت حسد کرو ، ایک دوسرے سے مت دشمنی کرو ، ایک دوسرے سے ، اللہ کے بندو ! بھائیوں کی طرح رہو ۔

    جائز حسد (رشک) :

    یوں تو حسد ہر حال میں اور ہر چیز کے سلسلے میں ناجائز ہے مگر حدیث کے مطابق دو چیزوں میں حسد ( رشک ) جائز ہے ، ارشاد نبوی ہے :
    (( عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لاتحاسدوا الا فی اثنتین رجل اتاہ اللہ القرآن فھو یتلوہ فی اناءاللیل والنھار ویقول لو اوتیت مثل ما اوتی ھذا لفعلت کما یفعل ورجل اتاہ اللہ ما لا ینفقہ فی حقہ فیقول لو اوتیت مثل ما اوتی لفعلت کما یفعل )) ( بخاری ج 2 کتاب التمنی باب تمنی القرآن والعلم )
    حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی شخص پر حسد کرنا ( رشک کرنا ) اچھا نہیں مگر دو شخصوں پر ، ایک تو اس پر جس کو اللہ تعالیٰ نے قرآن یاد کرایا ہو وہ رات و دن کے وقتوں میں اس کو پڑھتا رہتا ہے اس پر کوئی شخص رشک ( حسد ) کر کے یوں کہہ سکتا ہے کہ کاش مجھ کو بھی یہ نعمت ملتی تو میں بھی اسی طرح کیا کرتا ، دوسرے اس شخص پر جس کو اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہے وہ اس کو نیک کاموں میں جن میں خرچ کرنا چاہئے خرچ کرتا ہے اس پر کوئی شخص یوں رشک ( حسد ) کر سکتا ہے کہ اگر مجھ کو اسی طرح دولت ملتی تو میں بھی ویسا ہی کرتا جیسے وہ کر رہا ہے

    حسد سے پناہ مانگنے کی ہدایت :

    حسد ایک مرض ہے جس کی جڑ سے مختلف قسم کی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں حاسد حسد کی وجہ سے جہاں اپنا نقصان کرتا ہے وہیں پر وہ محسود کو ہر ممکن تکلیف پہنچانے کی بھی کوشش کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ قرآن نے حاسد کے شر سے پناہ مانگنے کی ہدایت کی ہے ،
    ارشاد باری تعالیٰ ہے :
    (( ومن شر حاسد اذا حسد )) ( الفلق : 5 )
    کہہ دو میں ( پناہ مانگتا ہوں ) حاسد کے شر سے جب کہ وہ حسد کرے ۔

  • #2
    Re: ~~ Hasad Se Bacho ~~

    jazak allah

    Comment


    • #3
      Re: ~~ Hasad Se Bacho ~~

      Originally posted by _AaiNa_ View Post
      jazak allah
      bahut shukriya
      welcome to pegham
      bou:

      Comment


      • #4
        Re: ~~ Hasad Se Bacho ~~

        :jazak:


        ALLAH TALA hasad say bhi bachaye aur is ka shikar honay say bhi bachaye AMEEN SUM AMEEN
        For New Designers
        وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

        Comment


        • #5
          Re: ~~ Hasad Se Bacho ~~

          jazak allah

          Comment


          • #6
            Re: ~~ Hasad Se Bacho ~~

            Originally posted by *Rida* View Post
            :jazak:


            ALLAH TALA hasad say bhi bachaye aur is ka shikar honay say bhi bachaye AMEEN SUM AMEEN
            AMEEN
            THANKS RIDA :rose

            Comment


            • #7
              Re: ~~ Hasad Se Bacho ~~

              Originally posted by life. View Post
              jazak allah
              THANKS JI :rose

              Comment

              Working...
              X